مرنے کے بعد زندگی

مرنے کاے بعد کی زنگی
مرنے کے بعد کی زنگی

حال ہی میں، ہماری ابدی فطر ت کے متعلق کافی مضمون شائع ہوچکے ہیں اور میرے خیال میں ہمیں اس کے متعلق بات کرنی چاہیے۔ کہ مورمنز مرنے کے بعد کی زندگی کے بارے کیا رائے رکھتے ہیں۔

.ہم یقین رکھتے ہیں کہ ،جیسا دوسرے مسیحوں کا ہے،یسو ع مسیح مرہ اور تیسرے مردوں میں سے دوبارہ جی اٹھا۔اُس نے موت پر فتح پائی اوراُس کے دوبارہ جی اٹھنے کہ وجہ سے تمام بنی نوع انسان موت کی قید سے آزاد ہوئے۔اس دنیا کی دورڑ ، عمر، جنس ،مذہبی عقدہ ، اچھاتھا برا تھا ،ہر کوئی مکمل ہوگا اپنے جسموں کے ساتھ دوبارہ زندہ ہوگا،یسوع مسیح کی دوبارہ آمد کے بعد۔

لیکن اس سے پہلے ہمارے ساتھ کیا ہوگا ؟ دوبارہ جی اٹھنے سے پہلے ہماری روحیں روحوں کی دنیا میں قیام پزیر ہوگی۔وہ جنہوں نے دوران اپنی فانی زندگی یسوع مسیح کی انجیل کو قبول کیا وہ اچھی روحوں میں ہونگے اور وہ جنہوں نے نہیں کی،اس کو نظرآنداز کیا قبول نہیں کیا ،وہ قیدی روحوں میں ہونگے۔اور ان کے عالم رواح میں بھی موقع ہو گا یسوع مسیح کی انجیل کوقبول کرنے کا عالم رواح میں مشنری ورک جاری ہونے کی وجہ سے ۔یہاں ، عالم روح میں یسوع مسیح نے اپنے تین دن گزارے جب کی اس کا جسم قبر میں تھا۔(تعلیم اور عہد ۳۴۔۲۹:۱۳۸):؂
Dale C. Mouritsen بیان کر چکے ہیں کہ پطرس نے جو قیدی روحوں،، کے بارے حوالہ دیا ہے وہ کچھ کے لیے ہے ( ۶؛۴پطرس ۱ ۲۰،۱۸؛۳ پطرس)لہذا یہ بنیادی طور ہر سیکھنے اور انتظار کرنے کی جگہ ہے برداشت کرنے والی جگہ نہیں ہے۔اور یہاں وہ ہونگے جن کو موقع نہیں ملا اس فانی دور یسوع کی انجیل کو قبول کرنے کااور دوسرے وہ جن کے پاس تھوڑا بہت موقع تھا لیکن نے رد کیااُن کی سیکھایا جائے گا

اور لہذا ۔اُن کے لیے جو اچھی روحوں میں ہونگے ،ان کے لیے عالم رواح بہترین جگہ ہوگی اور ان میں سے کسی ایک یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ کلام کی منادی کرے۔کیونکہ وہاں پر کرنے کے لیے بہت کام ہے!

موت کے بعد زندگی

بہت سے لوگو ں کا خیال ہے کہ مرنے کے بعد کی زندگی کا مطلب جنت اور دوزخ ہے۔اور یہ اچھے لوگوں اور برے لوگوں کی جگہ ہے ۔ میری پہلی شائع کی گئی پوسٹ میں (مرنے کے بعد زندگی حصہ نمبر۱)،میں وہاں بیان کیا ہے۔
یہ عارضی حالت ہے موت اور دوبارہ جی اٹھنے کے درمیان ، جہاں ہر اچھی ایا قید میں ہوگا۔بہرحال، دوبارہ جی اٹھنے کے بعد( عدالت کے دن کے بعد)ہمارا ابدی وجود کسی حد تک پیچیدہ ہوگا۔

۱۸۳۲ میں جوزف سمتھ اور سڈنی ریگڈن بائبل پڑ ھ رہے تھے  اور سوچ رہے تھے۔ جوزف نے لکھا کہ اس نے محسوس کیا،اور واضع کیا کہ ان کی خود کی گواہی سے سچائی رہ گئی تھی ،اگر خدا ہر ایک کو اُن کے جسم کے اعمال کے مطابق اجر دیتا تو،اور مقدسو ں کے لیے لاذمی ابدی گھر ہوتا اور اس میں شامل ایک سے زیاد ہ با د شاہتیں ہوتی جس کو ہم آسمان کہتے ہیں۔بعدازاں،انہوں نے ایک رویا دیکھی جس میں جلال کی تین ڈگریاں اُن پر ظاہر ہوئی تھی۔(تعلیم اور عہد سیکشن ۷۶)اور ( پطرس ۲۹؛۵)۔

تین ڈگریاں
بادشاہت کی تین جلال

آسمانی بادشاہی ،زمینی بادشاہی ،اور جرم فلکی بادشاہی۔اس کو سورج کے جلال چاند اور ستاروں کے جلال سے تشبہ دگئی ہے(پولس بھی اس بارے میں کرنتھس ۴۲۔۴۰؛۱۵ بتاتا ہے)یہ ؛نجات؛ کے لیے بادشاہت کی ڈگریاں ہیں۔
کسی نہ کسی حالت میں ہر کوئی ؛نجات؛ کو حاصل کریگا،مطلب ہر کوئی دوبارہ زندہ ہوگااور ان میں سے کسی ایک بادشاہی میں جائے گا۔،سرفرازی،تاہم نجات سے عالیٰ مقام ہے،جو لوگ اس کے قابل ہیں اُ ن کی جگہ سورج کے جلال میں محفوظ ہو گی۔

برُے لوگوں کے لیے جو جگہ تیار کی گئی ہے جس سے کسی کی واقفیت نہ ہو جس کو بیرونی اندھیرے کے نام سے جانا جاتا ہے ۔کبھی نہ ختم ہونے والے عذاب اور بیرونی اندھیرے میں وہ لوگ جائے گے جنہوں نےجو روح القدس کا انکار کرتے ہیں۔
؛یہ و ہ ہی جن کو ہلاکت کے بیٹے کہا جاتا ہے، اور یہ عنوان نہیں ہے میں اس کو سرسری طور اور توجہ سے بیان کرنا چاہوں گا۔میں یقین نہیں رکھتا کہ آپ ،ادسط ،درجے کے گنہگار ہیںیہ بُرے سے برُ ی ہیں،،وہ خدا کی اچھائی کو جانتے ہیں اور ابھی تک سر کش انتخاب کرتے ہیں۔.”

چاند کے جلال میں وہ ہوں گے جنہوں نے یسوع مسیح کو اس دنیا میں نجات دہندہ قبول نہیں کیا اور نہ ہی عالم رواح میں۔ میں یہ کہوں گا کہیہ،،برُے،، لوگ ہیں۔جیسا کہ ۱۰۳ آیات کہتی ہے۔یہ وہ ہیں جو جھوٹ بولتے ہیں،اور جادوگر،اور بدکار ،اور زناکار،اور جو شخص محبت کرتےاور جھوٹ بولتے ہیں۔

یسوع مسیح
یسوع مسیح

جو ٹریسٹریل کینگڈم میں ہوں اچھے ہیں،یہ وہ لوگ ہیں جن کے دل نصف ،ہوتے ہیں اور اپنی گوائیوں سے مطمین ہوتے ہیں۔ جیسا کی مہذب لوگ بیان کرتے ہیں،زمین کے ایماندار لوگ جو اندھے تھے،،اور ، یسوع مسیح کی گواہی میں بہادر تھے۔(۷۵؛۷۶ تعلیم اور عہد)۔
اور سلیسٹریل کینگڈم وہ ہوں گے جنہوں نے یسو ع مسیح کو نجات دہندہ قبول کیا، اور یہ وہ ہوں ہیں جو اپنی گوائیوں میں ایماندار رہے اور کوشش کرتے ہیں خدا کی مرضی میں قائم رہنے میں۔یہ وہ ہیں جو آخر تک برداشت کرتے ہیں،اور یسوع مسیح کو نصیحت کی پیروی کرتے ہیں اس لیے تم کامل بنوں جیسا تمہاراآسمانی باپ کامل ہے (متی ۴۸؛۵)

میں یقین رکھتا ہوں کہ ہمیں اس علم سے بہت ساری چیزیں حاصل کرنی چاہیے۔۱)خدا کے پاس منصوبہ ہے اور ۲) جبکہ یہ ایک سادہ سا منصوبہ ہے،اپنے بچوں کی رہائش، حدود،اور وفاداری کا۔ہم اپنے مضبوط عہدوں کے مطابق زندگی گزارنے کی وجہ  سے انعام کے حق دار ہونگے ۔جب ہم اپنی الہی منزل حاصل کریں۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریںwhatdomormonsbelieve.com