اس کے کیا معنی ہیں جب کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کے ارکان نجات اور سرفرازی کی بات کرتے ہیں؟کیا یہ ایک جیسے ہیں یا اس سے بڑھ کر ہیں؟

مورمنز

مورمن مناسب طور پر آخری ایام کے مقدسین کہلاتے ہیں۔

 آخری ایام کے مقدسین۔

کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کے ارکان۔

کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام۔

نجات اور سرفرازی دونوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ نجات اور سرفرازی

مزید سمجھنے کے لئے بائبل میں یوحنا کی کتاب کھولتے ہیں جہاں یسوع آسمان اور اسکی انواع واقسام کی عظیم برکات کا ذکر کرتے ہیں۔مکان کا استعارہاستعمال کرکے مردہ کو امید الاتے ہیں۔

تمھارا دل نہ گبھرائے۔ تم خدا پر ایمان رکھتے ہو، مجھ پر بھی ایمان رکھو، میرے باپ کے گھر میں بہت سے مکان ہیں۔ میں جاتا ہوں تاکہ تمھارے لئے جگہ تیار کروں تاکہ جہاں میں ہوں تم بھی ہو

تمھارا دل نہ گبھرائے۔ تم خدا پر ایمان رکھتے ہو، مجھ پر بھی ایمان رکھو، میرے باپ کے گھر میں بہت سے مکان ہیں۔ میں جاتا ہوں تاکہ تمھارے لئے جگہ تیار کروں تاکہ جہاں میں ہوں تم بھی ہویوحنا ۴۱؛ ۱۔۳

کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا“

کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا یوحنا؛۴۱.۶

خدا اپنے تمام بچوں سے سے محبت رکھتا ہے اور چاہتا ہے کہ سب اس کے ساتھ رہنے کے لئے واپس لوٹیں اور مسیح یسوع ہی راستہ ہے۔

 نجات اور سرفرازی نجات اور سرفرازی صرف یسوع مسیح کے وسیلہ سے ہی ممکن ہے۔

 نجات تاہم  آئیں پہلے نجات کے متعلق بات کرتے ہیں۔

جب باغ عدن میں آدم اور حوا نے ممنوعہ  پھل کھایا تو انہوں نے دو قسم کے نتائج کا تجربہ کیا۔ اول، وہ فانی ہو گئیاور اسی لمحہ سے موت کے تابع ہو گئے۔ جسمانی موت

دوسرا تجربہ یہ تھا کہ ان کو باغ سے نکال باہر کیا اور خدا سے دور کر دیا گیا۔ جسے ایام آخر کے مقدسین روحانی موت کہتے ہیں۔

جسمانی موت, روحانی موت

آخری ایام کے مقدسین ان دونوں حالتوں پر ایمان رکھتے ہیں، جسمانی موت، جسم کا روح سے الگ ہونا۔ جسمانی موت، روح اور جسم کا الگ ہونا

اور روحانی موت، خدا سے الگ ہونا یا دور ہونا۔ روحانی موت خدا سے الگ ہونایا مفارقت

یسوع مسیح کے وسیلے سے اس پر غلبہ پایا جا سکتا ہے یا اسے شکست دی جاسکتی ہے۔

جسمانی موت آئیں پہلے جسمانی موت کے متعلق گفتگو کرتے ہیں۔ یسوع مسیح کی صلیبی موت کے تین دن بعد وہ جی اٹھا۔ اسکی روح اس کے زندہ بدن سے پھر مل گئی۔

آخری ایام کے مقدسین ایمان رکھتے ہیں کہ وہ گوشت اور ہڈیوں کے جسم میں غیر فانی حالت میں زندہ ہے۔وہ جسمانی موت پر غالب آنے والا پہلا شخص تھا اور خدا کے منصوبہ کے مطابق ا س کے تمام بچے زندہ کیے جائیں گے۔

 ”جیسے آدم میں سب مرتے ہیں ویسے ہی مسیح میں سب زندہ کیے جائیں گے“

 ”جیسے آدم میں سب مرتے ہیں ویسے ہی مسیح میں سب زندہ کیے جائیں گے“ ۱ کرنتھیوں. ۵۱؛ ۲۲۔

کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ ہر شخص کوقیامت یا جی اٹھنے کا انعام مل جائے گا؟  کیا ہر شخص جی اٹھے گا؟

ہاں، اعمال کی کتاب میں یوں فرمان ہے، ”مردوں کی قیامت ہوگی۔ راستوں اور نارستوں دونوں کی قیامت ہوگی۔“

 راستوں اور ناراستوں دونوں کی قیامت ہوگی۔ اعمال، ۴۲؛ ۵۱

خدا کے تمام بچوں کی قیامت ہوگی۔ ] قیامت

ان کے جسم اور روح ہمیشہ کے لئے مل جائیں گے۔ وہ سب بقا  یا غیر فانیت حاصل ہوگی۔ بقا یا غیر فانیت

روحانی موت کے موضوع  یا خدا سے دوری کی طرف آتے ہیں جو آدم اور حوا کے گناہ کی وجہ سے آیا۔ روحانی موت خدا سے دوری

خدا کے بچے بھینافرمانی کے نتیجے میں خدا سے دوری برداشت کرتے ہیں۔ خدا کے تمام بچے یسوع مسیح کے کفارہ  اور انجیل کی تعلیمات پر عمل کرنے سے خدا سے دوری پر غالب آ سکتے ہیں۔

فرمانبرداری کا درجہ کہ کوئی اس زندگی میں کتنا وفادار ہے اتنا ہی ہی وہ آسمان میں جگہ یا مکان کا حق دار ہوگا جس کا ذکر یسوع مسیح نے کیا تھا

پھر بائبل سکھاتی ہے، کیونکہ ضرور ہے کہ مسیح کے تخت عدالت کے سامنے جا کر ہم سب کا حال ظاہر کیا جائے تاکہ ہر شخص اپنے کاموں کا بدلہ پائے جو اس نے بدن کے وسیلہ سے کیے ہوں، خواہ بھلے ہوں خواہ بُرے“۔

 ”کیونکہ ضرور ہے کہ ہممسیح کے تخت عدالت کے سامنے جا کر ہم سب کا حال ظاہر کیا جائے جو اس نے بدن کے وسیلہ سے کیے ہوں، خواہ بھلے ہوں خواہ بُرے“ ۲ کرنتھیوں  ۵؛ ۰۱

آخری ایام کے مقدسین ایمان رکھتے ہیں کہ آسمان میں انعام کے کئی درجے ہیں جنھیں خدا کے بچے حاصل کر سکتے ہیں،اور یہ ان کے ایمان اور انکے یسوع مسیح کی مانند بننے میں ترقی

کے مطابق ہے، دونوں اس زندگی اور آئیندہ کی آنے والی زندگی  میں آسمان میں خدا کے ہر ایک بچے کو اس کے مطابق انعام سے نوازا جائے گا۔

صرف چندایک ہی جن کا ذکر ایام ا ٓخر کے مقدسین حوالہ دیتے ہیں کہ ان ہلاکت کے فرزندوں کو کوئی انعام نہیں ملے گا، ان چند ایک کے علاو ہ خدا کے تمام بچے جو کبھی بھی رہے ہوں انعام کے درجے کا کچھ انعام ضرور حاصل کریں گے۔  نجات کے درجات

 خداوند نے ان درجات کا ذکر بطور بادشاہت کیا ہے۔  بادشاہتیں

بالخصوص، سلیسٹیل بادشاہت،  سلیسٹیل بادشاہت, ٹیلیسٹیل بادشاہت

ٹریسشیل بادشاہت , ٹریسشیل بادشاہت

اور ٹیلیسشیل بادشاہت , ٹیلیسشیل بادشاہت

مقدس پولوس رسول نئے عہد نامہ میں ان بادشاہتوں کے جلال کا ذکر کرتے ہیں جب آپ نے بیان کیا کہ آسمانیوں کا جلال اور ہے اور زمینیوں کا جلال اور، آفتاب کا جلال اور ہے اور ماہتاب کا جلال اورستاروں کا جلال اور کیونک ستارے ستارے کے جلال میں فرق ہے

آفتاب کاجلال اور ہے، اور ماہتاب کا جلال اور، اور ستارے ستارے کے جلال میں فرق ہے۔  ۱ کرنتھیوں؛۵۱؛ ۱۴

جس طرح آسمانی جسم قابلیت چمک دھمک، جلال کے درجات میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں اجر یا انعام میں بھی مختلف ہیں۔

اور یوں سرفرازی ] ظہور [ میں آتی ہے۔ ] سرفرازی

آخری ایام کے مقدسین ایمان رکھتے ہیں کہ سرفرازی پانا سلیسٹیل بادشاہت میں آسمانی برکات کا اعلی ترین درجہ ہے جہاں خدا باپ اور اسکا بیٹایسوع مسیح قیام کرتے ہیں۔

صحائف اس انعام کو ہمیشہ کی زندگی کہتے ہیں ] ہمیشہ کی زندگی [] آسمانی برکات کا اعلی ترین درجہ۔

”اور ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدای واحد اور بر حق کواور یسوع مسیح کو جسے تو نے بھیجا ہے جانیں “

 ہمیشہ کی زندگی [ ] اور ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدای واحد اور برحق کو اور یسوع مسیح کو جسے تونے بھیجا ہے جانیں“  یوحنا؛ ۷۱؛ ۳۔

خدا اور یسوع مسیح کو جاننے کا مطلب ہے کہ عبادت، عقیدت، اور اسکے احکام کی پیروی کرنے سے اس کے ساتھ رشتہ قائم کریں، المختصر، اس کا مطلب ہے کہ یسوع کی پیروی کرنا جب اسکے رسول دعوت دیتے ہیں کہ، ”میرے پیچھے آؤ“

آخری ایام کے مقدسین ایمان رکھتے ہیں کہ یہ خدا کا کام اور جلال ہے کہ اپنے تمام بچوں کو لافانیت اور ہمیشہ کی زندگی عطا کرناہے۔ لافانیت ہمیشہ کی زندگی۔ وہ اس پر بھی ایمان رکھتے ہیں کہ خدا چاہتا کہ اس کے بچے وہ سب کچھ حاصل کریں جو اسکا ہے۔

مقدس پولوس رسول کا مطلب یہ ہے جب آپ نے لکھا، ’’خداکے وارث اور مسیح کے ہم میراث“۔

 ”خدا کے وارث اور مسیح کے ہم میراث“  رومیوں ۸؛ ۷۱

اسکی کفارہ کی قربانی سے، موت اور کفارہ  سے، یسوع مسیح نے جسمانی اور روحانی موت پر فتح پائی   جسمانی موتروحانی موت۔

اور اس کے نتیجہ میں خدا کے تمام بچے غیر فانی حالت یا لافانیت میں جسم اور روح سمیت جی اٹھیں گے۔ سب کے سب یسوع مسیح کی انجیل کی پیروی کرنے سے روحانی موت، خدا سے دوری پر مستقل غالب آنے کا موقع پائیں گے۔

یہ سب خدا کے منصوبہ کا  حصہ ہے، جی ہاں یہ سچ ہے، بعد کی زندگی کی بہت سی تفصیلات ہیں جن کو ابھی ظاہر نہیں کیا گیا۔ تاہم،خدا نے فرمایا ہے کہ اس کے بچے اس زندگی میں یسوع مسیح کی مانند بننے توجہ مرکوز کریں۔

جب وہ ایسا کرتے ہیں تو خدا نہ صرف ان کو روحانی نجات عطا کرے گا،بلکہ اس کے بچوں کے لئے سرفرازی بھی ممکن ہے۔ ] نجات  سرفرازی[وہاں رہیں گے جہاں وہ رہتا ہے، اور ہمیشہ تک اس کی مانند یا اس جیسے ہوں گے۔

آخری ایام کے مقدسین اور جو ایمان وہ نجات اور سرفرازی پر رکھتے ہیں۔ اب تم جانتے ہو  اب تم جانتے ہو۔