کہانت کی طاقت اور ہیکل کے ذریعے سے معجزات۔

میں نے کب اور کیسے کلیسیا میں شمولیت اختیار کی؟

میں پہلی بار 1996 میں بھائی اور بہن فش نامی ایک جوڑے مشنری کے ذریعے سے چرچ میں متعارف ہوا تھا۔

میں پاکستان کے شہر لاہور میں رہتا ہوں اور میں اپنے کنبہ میں واحد فرد ہوں جس نے دسمبر 2004 میں اس سچے چرچ میں بپتسمہ لیا تھا۔

مئی 2008 میں ، میں نے ایک ریٹرن مشنری سے شادی کی ، ایک بہت ہی وفادار ، پیار کرنے والی اور خوبصورت لڑکی جس کا تعلق اسلام آباد پاکستان سے تھا۔

اس کا نام صفیہ حسین ہے۔ ہم بہت خوشگوار زندگی گزار رہے تھے اور اپنے پہلے آنے والے بچے کی پیدائش کی وجہ سے بہت خو ش تھے۔

میری بیوی ہمارے پہلے بچے کی پیدائش کے لئے اپنے والدین کے پاس گئی۔ لیکن اس کے بعد ہماری زندگی کا سب سے افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

اور وہ یہ تھا کہ ہمارے بچے کی پیدائش کے پہلے ہی دن اس کی موت ہوگئی کیونکہ وہ سانس نہیں لےسکی جب وہ دنیا میں آئی۔

وہ بچی لڑکی تھی۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ ڈیکسٹروکارڈیا (جہاں دل بائیں کے بجائے دائیں جانب ہے) میں مبتلا تھی۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اگر یہ بچی زندہ رہ جاتی تو شاید بعد میں اسے عضو دل کی بیماری کا سامنا کرنا پڑتا اور شاید وہ زیادہ دیر تک زندہ نہ رہ سکتی۔

ہم بہت پریشان تھے اور سو چ رہے تھے کہ ایسا ہما رے سا تھ ہی کیوں ہوا۔
سب اس فیصلے کو ماننے کو تیار نہیں تھے۔ ہر ایک نے ہمیں دلاسا اور حوصلہ دیا اور تسلی دی کہ ہمیں امید نہیں چھوڑنی چاہئے۔

میں اس وقت لاہور ڈسٹرکٹ میں خدمت کر رہا تھا اور میں ابھی بھی خدمات انجام دے رہا ہوں۔ میں نے کبھی شکایت نہیں کی تھی اور اس بحالی چرچ کی طرف سے فراہم کردہ ایک بہت بڑی امید تھی کہ ہم اب بھی آنے والی زندگی میں اس کی پرورش اور ایک خا ندان کی طرح زندگی گزار سکتے ہیں۔

جب ان کی اہلیہ صفیہ نے اپنا پہلا بچہ کھو یا تو انھوں نے اس ( غم ) کامقابلہ کیسے کیا؟

یسوع مسیح کی انجیل پر پختہ ایمان کی وجہ سے ان کی اہلیہ صفیہ دوبارہ امید سے تھی ۔

وقت آگے بڑھتا گیا اور ہمارے آسمانی باپ نے ہما ری دعاوں کو سنا اور میری بیوی دوبارہ امید سے ہو گی تھی۔
ہم سب ایک بار پھر خوش تھے اور اس بار یہ ایک بچہ لڑ کا تھا۔

اسی دوران ، ہم جدوجہد کر رہے تھے اور پوری کوشش کر رہے تھے کہ میں ہیکل میں جاے ۔

ہمارے مشن کے صدر ، صدر جیکسن ہمیں ہیکل میں بھیجنے اور اس مقدس سفر کو پورا کرنے کے لئے ہر طرح کی حوصلہ افزائی اور مدد کرنے میں بڑی دلچسپی لے رہے تھے۔ وہ کتنے بڑے لیڈر تھے اور ہیں…! وہ پاکستان میں بہت سارے لوگوں کے لئے ایک اہم مثال تھے اور ہم ان میں سے ایک تھے۔ ہم ان سے بہت پیار کرتے ہیں۔

ہیکل کی برکت


پھر آخرکار وہ وقت آگیا جب ہم ہیکل جانے کے لئے تیار ہوگئے تھے۔ اب ہم اس بار فلپائن کے ہیکل منیلا کے لئے منصوبہ بنا رہے تھے۔ لیکن اس وقت بیوی آٹھ ماہ کی حاملہ تھیں اور ڈاکٹروں نے ہمیں کسی قسم کے ہوائی سفر سے ہے خبردار کیا تھااور پاکستان سے فلپائن کا سفر دس گھنٹے (ایک طرف) کا سفر تھا۔

ہمارے خاندان بہت زیادہ فکر مند تھے اور ہمیں جانے نہیں دے رہے تھے ،اس وقت صفیہ بھی قدرے پریشان تھی ۔ لیکن ڈاکڑوں کی وارننگ ،خاندان اور قریبی دوستوں کی طرف سے خدشات کے باوجود ھم ہیکل میں جانے پر راضی تھے،

اور میں اپنی بیوی اور بچے کے ساتھ سر بمہر ہونے پر راضی تھا اور چاہتا تھا کہ ہمارا کیونینٹ بچہ ہو اور مجھے امید تھی کہ خدا میری مدد کرے گا ،اور مزید یہ کہ میں اپنی موت کے بعد صفیہ کو کھونا نہیں چاہتا تھا۔

پاکستان سے ہیکل کے سفر سے پہلے میں نے اسےکہانت کی برکت دی۔ ہمارا سفر اچھا گزرا۔ یہ ایک بہت اچھا تجربہ تھا یہ تجربہ بیان کرنے سے بالاتر ہے۔

میں ہمیشہ جانتا تھا کہ ہیکل میں جانا بہت ضروری ہے لیکن کبھی نہیں جانتا تھا کہ یہ اتنا قیمتی اور اظہار خیال سے بالاتر ہے اور کوئی بھی اس کا تجربہ کیے بغیر نہیں جان سکتا ہے۔

یہ واقعی سب سے بڑا کام تھا جو ہیکل میں ہوتا ہے۔ ہماری شادی سربمہر ہو ئی ، اور ہماری مقتول بیٹی کے ساتھ سربمہر ہو گئی جس کا نام ہم نے انجیلہ رکھا تھا۔ میں نے بھی اپنے خاندان کے لئے مدد گرانہ کام انجام دیا۔

میں خواہش کرتا ہوں کہ کلیسیا کا ہر ایک رکن ہیکل کی مقدس برکات کو محسوس کرے ۔
اور ہمیشہ کی ابدیت کے لیے اپنے پورے خاندان کے ساتھ سربمہر ہو۔


ہم واپسی کے لیے تیار تھے، میں گھر روانہ ہونے سے پہلے کہانتی برکت دینے کا عہد کر رہا تھا لیکن جب ہم گھر آنے کی تیاری کر رہے تھے تو میں اس کو برکت دینا بھول گیا۔

اور جس کی وجہ سے ہمیں بھی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ بیوی نے اس وقت رونا شروع کیا جب ہم منیلا ، فلپائن ایئرپورٹ کے منتظر علاقے میں تھے اور پھر ہمیں کسی تکلیف سے بچنے کے لئے ہنگامی پروٹوکول پر عمل کرنا پڑا ، اسے سٹولر پر جہاز میں لے جایا گیا اور پھر جہاز میں ہی میں نے اسے برکت دی۔

اور پھر ہوائی جہاز میں ھم مزید پیچیدگیوں سے بچیں۔ اب پیدایش کے دن قریب آ رہے تھے۔
صفیہ اور میں باقاعدگی سے دعا کرتے تھے۔
پھر وہ ایک آخری الٹراساؤنڈ کے لئے چلی گئیں اور ایک ہی بار پھر اسی دن پھر ایک بار پھر غیر معمولی چیز ہوئی۔

اور پھر انہوں نے تشخیص کیا کہ بچے کا دل بائیں طرف کی بجائے دائیں طرف ہے۔ دل کا دائیں طرف ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا۔

لیکن ہم ایک بار پھر بہت پریشان تھے کیونکہ بیوی کی تاریخ ہے جہاں ہمارا پہلا بچہ ڈیکسٹروکارڈیا سے پیدا ہوا تھا اور بچہ فوت ہوگیا تھا۔ ہم اس وقت بہت مایوس ہوئے تھے اور اس سے بیوی بہت پریشان ہوگئ تھی۔

کہانت کی برکات

وقت جب ہم ، گھر روانہ ہونے کی تیاری کر رہے تھے تو آنے سے پہلے میں نے کہانتی برکت دینےکا وعدہ کیا تھا لیکن جب ہم گھر واپسی کے لیے نکلے تو میں اس کو برکت دینا بھول گیا اور اسی وجہ سے ہمیں بھی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

میں مبتلا ہے لیکن اس کا دل ٹھیک تھا اور اس میں کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی شناخت کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ڈاکٹر نے مجھے بتایا کہ دل کام کر رہا ہے اور ٹھیک ہے اور اس کے ساتھ کہ یہ ڈیکسٹروکارڈیا ہے۔ ہمیں تھوڑا سا سکون ملا لیکن یہ چیزیں ہمارے لئے برداشت کرنا آسان نہیں تھیں۔

ہماری زندگی میں نوزائیدہ بچے کی خوشی اور برکت

کہ سب کچھ ٹھیک ہوجائے ، اور وہ اپنے سی سیکشن کے لئے آپریشن تھیٹر گئی۔ آخر کار ، ڈیلیوری کا دن آگیا اور میں نے اپنے آسمانی باپ سے روتے ہوئے برکت کی ۔

چونکہ ڈاکٹروں کے لئے بچے کی تاریخ دیکھنا معمول کا کام ہے۔ لیکن جب انہوں نے رپورٹس کی جانچ کی اور اس کی پیدائش کے بعد اس کے بچے کو دوبارہ اچھی طرح سے چیک کیا تو انھوں نے پایا کہ بچے کے پاس اب ڈیکسٹروکاڈیا نہیں ہے۔

خدا نے ہمیں مکمل نعمت اور مکمل خوشی عطا کی تھی ، ہمارے آسمانی باپ نے ہماری دعاوں کو سناتھا اور کہانت کی طاقت نے اپنا کام انجام دیا تھا۔

ہماری خوشی کی کوئی حد نہیں تھی۔ جس دن گبر یل "ہمارا لڑکا” پیدا ہوا ، اس دن چھ دوسرے بچے پیدا ہوئے۔

اور واہاں یہ سب بیٹاں پیدا ہوںی۔ اور ہمارا بچہ لڑکا اور ساتواں بچہ تھا۔ وزن اور صحت بہتر ہونے کے سبب اسے جانسن اینڈ ببی لوشن کی جانب سے شیمپو ، صابن اور پاؤڈر کی ایک کٹ سے نوازا گیا تھا۔

میں اپنے آسمانی باپ کا بہت شکر گزار ہوں کہ کلیسیا یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کے رکن ہونے اور کہانت کی طاقت رکھنے سے یہ ممکن ھوا۔

میں جانتا ہوں کہ خدا زندہ ہے اور ہم سے پیار کرتا ہے اور یسوع مسیح اس کا پہلوٹا بیٹا اور ہمارا نجات دہندہ ہے۔

کہ کلیسیا یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام ایک سچی کلیسیا ہے۔
اس چرچ کو نبی جوزف سمتھ نے بحال کیا ہے۔ کتاب مورمن یسوع مسیح کا ایک اور عہد نامہ ہے اور ہمارے مذہب کا کلیدی پتھر ہے۔

خدا نے ہر دور میں نبی چنے اور میں جانتا ہوں کہ نبی رسل ایم نیلسن ہمارے حقیقی زندہ نبی ہیں۔ میں اپنی گواہی ہمارے نجات دہندہ یسوع مسیح کے نام پر چھوڑتا ہوں۔
آمین