میں ریلیف سو سائٹی میں بیٹھ رہی تھی جب ٹیچر نے کافی سادہ سوالات پوچھے :ہم اہم کیوں ہیں ؟چند جزک نے جواب دیا تھا،لیکن ان میں سے .ایک نے جواب دیا :کی ہمارے پاس انجیل ہے اچانک جواب یہ دیا گیاتھاجس کو ہم نے ملین بار سناہے
میں نے خاموشی سے کلاس میں بیٹھنے کا سلسلہ جاری رکھا،لیکن اچانک میرا ذہن سمجھ نہیں پا رہا تھا ۔کہ میں نئے علم کو مکمل طور پر سمجھا تھا ۔ ہم مخصوص نہیں کیونکہ کے ہمارے پا س انجیل ہے۔ ہر کو ئی خاص ہے کیونکہوہ زمین پر ذندہ اور موجود ہ ہیں ۔

وجہ یہ ہے کی ہم خاص کیوں ہیں کیونکہ زندہ رہنے کے لیے ہر کو ذمہ داری دہ گئی ہے،خدادند یسوع میں کہ کلام کو دوسروں تک پہنچائے اور اس کی حفاظت کر یں ۔ہماری محبت عمل انگیز ہوگی ،اور ہم اُ س کو سیکھنے کے لیے دیکھتے ہیں تو ،ہمارے پاس بہت سے ایسے مواقع ہو سکتے ہیں۔.

گذری جنرل کانفرنس میں ، ایلڈر ڈیلن ایچ اوکس ،مشنری ورک کے بارے بات کی ۔ہاں،کہ تھکے ہوئے مشروط جیساکہ ہم سب نے بھی اپنی سیٹ پر بیٹھے ہوئے بے چینی کو محسوس کیا۔گذرے ہوئے وقت میں،نے شرمندگی کو محسوس کیا ہے ۔گھر بناتے ہوئے ، مورمن شہر کے دل میں رہتے ہوئے،مجھے کبھی بھی بہت زیادہ مشنری ورک کرنے کے مواقع نہیں لگے ، لہذا کثر یہ باتیں اپنے پیچھے مایوسی چھوڑ جاتی ہیں۔

بعض اوقات، میں نے ان مواقع کے لیے دل سے دعا کی ،یہاں تک کے خدا کی انجیل کی منادی کے لمحات اور بے ترتیب تجربات کے لیے بھی۔برسوں بعد ،میرا وریہ تبدیل تھا،بہرحال میں نے اپنے ساتھ اضافے کو محسوس کیا ،اور اپنے نجات دہندہ کے لیے پیار اور اس کے کلام کو پھیلانے کے لیے خواہش کو محسوس کیا۔

میں مکمل طو ر پرسمجھ گیا ہو ں اس کو پھیلانا اور برداشت کر نامیری خاص ذمہ داری ہے۔میری گواہی توجہ اور دعاسے آتی ہے۔اور تیار رہو۔میری ذاتی قابلیت خدا کے روح کو ہمیشہ میرے ساتھ رہنے کی اجاذت دیتی ہے۔

ایلڈر ڈیلن ایچ اوکس دراصل اپنی اسی ٹاک میں تین ایک جیسی چیزیں ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔یہ تینوں چیزیں ہم تمام اراکین کی مدد کر سکتی ہیں انجیل کی منادی کے لیے،جن حالات میں وہ رہتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔

ایک ۔مدد کے لیے دعاکی خواہش.
دو۔خود احکام کی پیروی کرنا
تین ۔دعا کرنا کی ہم کیا کر سکتے ہیں۔

.پھر اُ س نے ہمیں ایک رسولی حکم دیا ، کہ ہم دوسروں کو الگ اور نظر انداز نہیں کر سکتے

خدا کا رسول ہوتے ھوئے ،میں ہر رکن سے درخواست کرتا ہوں،  کہ چرچ میں خاندان خداسے مدد کے لیے دعاکریں لوگو ں کی تلا ش کر یں اور تیار کریں تاکہ وہ یسوع مسیح کی بحال کردہ انجیل کے پیغام کو حاصل کر سکے۔
کچھ وقت میں محسوس کیا کے کسی کو خوش خبری کی طرف لاناخوشخبری اور شادمانی کا تجربہ ہے ،ہاں پہلے پہل یہ خوف ذیادہ اتھا،لیکن اختتام ہمیشہ شادمان تھا۔بعد حقیقت ،میں محسوس کیا کہ مجھے اس کے ساتھ کچھ زیادہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔میں نے درواذہ کھولا، لیکن یہ روح زریعے چلتا تھا اور ان کی زند گیوں کو چھو لیا۔میں وہاں کھٹرا تھا اور اُن کی گواہیوں کو سن رہا تھا جو کہ مجھے پتہ تھا کی سچ ہیں۔ اگر میں پختہ یقین رکھتا ہو ں کہ یہ کام سچاہے،تو میں اس کو دوسروں تک پہنچنا نہیں چاہوں گا،میں اس کو شیئر کروں گا اور دیکھوں گا کہ اس نے کسیے کسی ایک کی زندگی کو تبدیل ہوئی جیسے کی میری زندگی تبدیل ہوئی۔
کیا ہم نہیں چاہتے کہ دنیا بھی اسیی خوشی محسوس کرے۔.

جیسا کہ میں پہلے بیان کر چکا ہوں، میرے پاس واقعی میں بہت زیادہ مواقعات نہیں ہیں،لیکن میں سوشل میڈیا پر ہوں ،جیسے ہم میں سے بہہیں۔ میں اس گاڑی کو اپنے ایمان کوپھیلانے کے لیے استعمال کرتاہوں،یا کم از کم لوگو ں کو دکھانے کے لیے جہاں میں اپنے اخلاقی میعار کے لحاظ سے کھٹرا ہوں۔.جب سسٹر آسکارسن کو پہلی نوجوان خواتین جنر ل صدر بلا یا تھا ،راتوں،رات سیکھا کہ ان کے پاس ایک پن ٹرسٹ صفحہ تھا اور لوگ ان کے پینذ کو پیا ر بھری نظروں سے دیکھتے تھے ۔خوش قسمتی سے ،یا ہوسکتا ہے

کیونکہ کی انہوں نے اس خصوصی ذمہ داری کوسنجیدگی کے ساتھ قبول کیا،اس کی پنذمثالی تھی ۔میرے دوست ،ٹیری،ایک تحریر لکھی کہ کیا آپ بو نی آسکارسن کے پن ٹرسٹ کے صفحہ کو پاس کر نا چاہے گے؟ہم سب سمجھنا چاہیے
،کہ ہم کہاں کٹھرے ہیں،اگر ہم اس مثال کے ساتھ کسی کو مدعوکرنے کی امید رکھتے ہیں؟ سسٹر آسکارسن اپنا ذاتی ٹیسٹ پاس کر چکی تھی ،اور امید رکھتے کہ ہم کرسکتے ہیں۔
ایلڈر ڈیلن یچ اوکس کی طر ف سے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے اور ان تین پوائنٹس کی پیروی کرتے ہوئے اور اپنی خاص زمہ داریوں کو لیتے ہوئے ،ایک ایسا تحفہ جو ہم لوگو ں کے ساتھ شیئر کرنے کے قابل ہوجائیں

، ان لوگو ں کے ساتھ جن سے ہم پیار کرتے ہیں خاص طور پر ان لوگو ں کے جن کی ہم بہت زیادہ فکر کرتے ہیں۔ہم سب ؛اہم؛ ہیں لیکن اس کے علاوہ ہم یا جن کے پاس یسوع مسیح کی انجیل ہے اُن کی بھی خاص ذمہ داری ہے ،کلیسیا ء یسوع مسیح برائے مقدسین آخر ی ایام کے اراکین ہوتے ہوئے ،ہم سب کا فرض ہے ہر ایک کے ساتھ انجیل کو شیئر کریں۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریںmormonwomenstand.com