مسیح کی روشنی ہمیشہ سے ہی میرے لئے ایک انماد یا حاکم رہا ہے ، خاص طور پر ، اس پر کہ یہ کس طرح روح القدس سے مختلف ہے ۔ میں اب کچھ وقت کے لئے ان اختلافات کا مطالعہ کرتا رہا ہوں ۔ بہت سے سوالات کے جوابات دیے گئے ہیں مگر ان جوابات نے بھی بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے ۔ اس نے کہا مجھے اس کے متعلق کچھ خوبصور ت معتبربیانات مل گئے ہیں ، کہ مسیح کی روشنی کیا ہے ، اور کیا نہیں ہے ۔ میں اس مضمون یا آرٹیکل میں اپنے نتائج شریک یا شئر کروں گا اور آکر میں کچھ نتیجہ نکالوں گا ۔

مسیح کی روشنی بطور الہی قوت ۔

مسیح کی روشنی بطور الہی قوت ۔

مسیح کی روشنی بطور الہی قوت ۔

آئیں بنیاد سے شروع کرتے ہیں ، براہ راست یا سیدھے مضامین سے ، ایل ڈی ایس۔ او آر جی کے سیکشن سے ۔مسیح کی روشنی الہی قوت ، طاقت ، یا اثر ہے جو مسیح کے ذریعے خدا سے صادر ہوتا ہے اور ہر چیز کو زندگی اور روشنی دیتا ہے ۔
ٹھیک ہے ، الہی قوت ، یہ مل گیا ، میں نے جو خاص طور پر حاصل کیا ، یہاں یہ بہت دلچسپ ہے کہ اسکو مسیح کی روشنی کہا جاتا ہے ۔ یہ در اصل مسیح کے ذریعے ’’خدا سے صادر ہوتی ہے ‘‘ ( زور دیا گیا ہے )لہذا استعفی طور پر یا بطور استعارہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کیا ہو سکتا ہے ۔ ( بے شک میں راستہ سے دور ہوں ) خدا کا موازنہ جنریٹر سے کیا جا سکتا ہے ، مسیح ٹرانسفارمر ہو سکتا ہے اور ہم (کائنات اور اس میں موجود ہر ایک چیز ) روشنی بلب ہوگا ، آخر میں ، مسیح بجلی ہو گا ۔ لیکن یہ اب بھی اس سے کہیں زیادہ ہے ۔

مسیح کی روشنی بطور تمہارا شعور یا ضمیر ۔

جوزف بی ورتھلن کی ٹاک سے حوالہ ہے ، ناقابل بیان تحفہ۔
جس طرح سورج زمین کو زندگی اور روشنی دیتا ہے ، اسی طرح ،روحانی روشنی ہماری روحوں کوروحانی خوراک دیتی ہے ۔ہم اسے مسیح کی روشنی کہتے ہیں ،صحائف ہمیں سکھاتے ہیں ، کہ ’’یہ ہر شخص کو روشن کرتی ہے جو دنیا میں آتا ہے ‘‘ ۔پس تمام انسان اس برکت سے لطف اٹھاتے یا مستفید ہوتے ہیں ۔مسیح کی روشنی روحانی اثر یا تاثیر ہے ، جو ہر مرد، عورت ،اور بچے کو اچھائی اور برائی میں تمیز کرنیکی اجازت دیتا ہے ۔یہ ہر ایک کی درست انتخاب کی حوصلہ افزائی ، ابدی سچائی کی تلاش، اور اس سچائی کو پھر سے سکھنا جو ہم پہلے سے قبل از فانی زندگی میں جانتے تھے، مگر فانیت میں آ کر بھول چکے ہیں ، کی حوصہ افزائی کرتا ہے ۔
ایلڈر ورتھلن ، یہاں واضع کرتے ہیں ، کہ مسیح کی روشنی لوگوں کو اچھائی اور برائی میں تمیز کرنے کی اجازت دیتی ہے ۔ نوٹ کریں کہ وہ لفظ انتخاب کا استعمال نہیں کرتے ، بلکہ تمیز ۔ اچھائی اور برائی میں سے انتخاب کرنے کی طاقت کامل آزادی ہے ( اس کی تفصیل بعد میں ہوگی ) ۔ جس کے بارے میں ، ایلڈر ورتھلن ، بات کرتے دکھائی دیتے ہیں ، وہ زیادہ تر کسی کے ضمیر کی مانند ہے ۔ در اصل ،ایل ڈی ایس کے عنوانات اس خیال کو تقویت دیتے ہیں ۔
ضمیر مسیح کی رونی کا اظہار ہے ، جو ہمیں اچھائی اور برائی سے تمیز یا عدالت کرنے کے قابل بناتا ہے ۔ نبی مورمن نے سکھایا ، ’’ کیونکہ دیکھو ، ہر آدمی کو مسیح کا روح بخشا گیا ہے تاکہ وہ نیکی اور بدی میں پہچان کرسکے ، سو میں تمہیں پہچان کا طریقہ بتاتا ہوں ، کیونکہ ہر وہ چیز جو نیکی کرنے کی دعوت دے اور مسیح پر ایمان لانے پر راغب کرے، مسیح کی قدرت اور نعمت کے وسیلے بھیجی جاتی ہے ، پس تم کامل فہم کے ساتھیہ جان لینا کہ یہ خدا کی طرف سے ہے ۔۔۔۔اور اب میرے بھائیو، یہ دیکھتے ہوئے کہ تم اس نور سے واقف ہو ، جس سے کہ تم پہچان کرو گے وہ نور جو کہ مسیح کا نور ہے ، خیال رہے کہ تم ناروافیصلہ نہ کرو، کیونکہ جس فیصلے سے تم انصاف کرو گے ، تمہارا انصاف بھی اسی سے ہوگا‘‘ ۔( مرونی. ۷. ۱۶، ۱۸) ۔
سو مسیح کی روشنی خدا کی الہی قوت ہے ، جو ہمیں زندگی شعور ،دیتی ہے ، اور ہمیں اچھائی اور برائی میں تمیز کرنے کی اجازت دیتی ہے ۔مگر انتظار کریں ، کچھ مزید بھی ہے ۔

کیا مسیح کی روشنی دکھائی دیتی ہے ؟

ایلڈر ڈیوڈ اے بیڈنارکے روشنی کی مثال کو اس کے کلپ یا کوٹ یا حوالہ کو دیکھیں ، حصہ اول ، جب ہم اس اثر کو قبول کرتے ہیں ، اور اچھائی کرتے اور اچھا بنتے ہیں تو ہمارے اندر مسیح کی روشنی بڑھتی ہے ۔ جب ہم روشنی کی نافرمانی کرتے ہیں ، تو روشنی کم ہوجاتی ہے ، اور آخرکار ختم ہوجاتی ہے ۔

کوئی ایک ٹھیک ہے ۔ سو مسیح کی روشنی ایسی ہے جو زیادہ اور کم ہو سکتی ہے ۔ ہم اسے اورزیادہ حاصل کرسکتے ہیں یا اسے کھو سکتے ہیں ۔ ہیرلڈ بی لی کے مطابق، روشنی پوری طرح دور نہیں جاتی ( جب تک ہم خود کو کیل کی مانند کس نہیں لیتے ) ، مگر شیطان اسکو ہم سے چھپانے کی پوری کوشش کرتا ہے ۔
روشنی مکمل طور پر ختم نہیں ہوتی ۔۔۔[مسیح کی روشنی کی بات کریں تو ]جب تک ہم ناقابل معافی گناہ نہیں کرتے، یہ روشن رہتی ہے ، شائد اتنی مدھم کہ ہم اسے بمشکل سمجھ سکتے ہیں ، مگر یہ ہمارے لئے موجود ہے ، اسکے شعلے کو ہوا دینے کی ضرورت ہے ، کہ عقل و علم سے تیز جلنے لگے گی۔

[ اضافی نوٹ، اسکا جاننا اطمینان بخش ہے یہاں تک کہ ، ’’ خداوند کا روح ہمیشہ انسان کے ساتھ کوشش نہ کرے گا ۔‘‘ مسیح کی روشنی کی ہلکی سی لرزش ہمیشہ موجود ہوگی ۔۔ یہاں تک کہ عظیم برگشگی کے تباہ کن حالات میں بھی ]

صدر جوزف فیلڈنگ سمتھ اس میں مزید کہتے ہیں ۔

یہ دوسری روح لا شخصی ہے ، نہ سائز، نہ ہی خصوصیات، یہ باپ اوربیٹے کے حضور سے صادر ہوتی ہے اورہر چیز میں پائی جاتی ہے ۔ ہمیں روح القدس کے بارے بطور ایک شخص گفتگو کرنی چاہیے، ’’ جیسا کہ وہ‘‘ اور دوسری روح کے بارے بطور ’’ اس‘‘ اگرچہ جب ہم روح القدس کی طاقت یا تحفہ کی بات کرتے ہیں ،تو ہم مناسب طور پر اسے ’’ اس‘‘کہہ سکتے ہیں ۔

ایلڈر بروس آر مکانکی اس میں اضافہ کرتے ہیں ۔

روح ہے ۔۔ خداوند کا روح ، مسیح کا روح ، سچائی کی روشنی ، مسیح کی روشنی ،۔۔جو بیان کا مقابلہ کرتی ہے اورفانی فہم سے دور ہے ۔ یہ ہم میں ہے اور تمام اشیاء میں ہے ، یہ ہمارے ارد گرد ہے ، اور تمام اشیاء کے ارد گرد ہے ، یہ زمین و آسمان اور کائینات میں موجود ہے ۔ یہ ہر جگہ ہے ، اسکی وسعت لا محدود ہے ، بنا اعتراض، یہ ذاتی طور پر اندر سکونت پزیر ہے ، ہمیشہ حاضر، روح کبھی بھی غیر حاضر نہیں ، نہ اسکی کوئی شکل ہے ، نہ صورت، نہ ہی شخصیت ہے ۔ یہ کوئی ہستی نہیں ہے ، نہ کوئی شخص، نہ کردار یا فرد ہے ۔ اسکی کوئی آزاد مرضی نہیں، نہ ہی آزادانہ کام کرتا ہے ، اور نہ ہی عمل کرنے کے لئے موجود ہے بلکہ جس پر عمل کیا جاتا ہے ۔

جانتے ہوئے کہ یہ فانیت میں مقابلہ کرتا ہے ، مجھے اچھا احساس دلاتا ہے ، کہ میں اسے بہتر طور پر نہیں جانتا ، مگر میری خواہش ہے کہ میں ایسا کر سکتا، ایلڈر مکانکی جاری رکھتے ہیں کہ مسیح کی روشنی ، خدا کی طاقت کا ذریعہ ہے ،یہ واسطہ اور طریقہ ہے ، جس کے ذریعے ، وہ سب چیزوں کا ادراک رکھتا ہے ، تاکہ سب چیزیں اسکے سامنے ہوں ، اور کہ سب چیزیں اسکے ارد گرد موجود ہوں ،یہ طریقہ ہے جس کے ذریعے ،وہ سب چیزوں سے بالا اور سب چیزوں میں ہے ،اور سب چیزوں کے ذریعے سے ،اور یہ سب چیزوں کے ارد گرد ہے ، ایلڈر مکانکی نے ہمیں پہلے ہی بتا دیا ہے ، کہ مسیح کی روشنی کی خود یا اپنے آپ کام کرنے کی کوئی مرضی نہیں ہے ۔ اس لئے اس حوالہ میں مرضی کے لفظ کا استعمال ممکنہ طور پر وضاحت کرتا ہے ، ’’ ایک چیز یا واسطہ جس سے طاقت نکلتی ہے یا نتیجہ حاسل کیا جاتا ‘‘ لیکن یہ بہک جاتا ہے ۔

پس ، ہم جانتے ہیں کہ مسیح کی روشنی کا کوئی وجود یا شکل و سائز وغیرہ نہیں ہے ، لیکن کیا مسیح کی روشنی انسانی آنکھ سے دیکھی جا سکتی ؟ ٹھیک ہے ، اگر یہ لغوی طورپر ، کائینات کو ’’روشنی اور زندگی ‘‘ دیتی ہے، تو پھر کوئی بھی روشنی جو ہم دیکھتے ہیں ، وہ مسیح کی روشنی کے مظہر کا وصف ہو سکتی ہے ۔
مگر مورمن کی اس تمتمانے کے متعلق کی کہیں جو زبان زد عام ہے ؟ بعض اوقات تم راہ گیر کے چہرے پر دیکھ سکتے ہو ، اور تم جان لیتے ہو کہ وہ شخص صحیح صحیح زندگی بسر کر رہا ہے ؟ کیا وہ مسیح کی روشنی ہے جسے تم دیکھ رہے ہو ؟

حتمی سائنسی جواب نہیں ہے ( بے شک ذاتی طور میں کہتا ہوں ، ہاں) لیکن ایک دلچسپ تحقیق ہوئی ہے ، جو قابل ذکر ہے ۔ اس یا اس مضمون کو دیکھیں جو تحقیق کا حوالہ پیش کرتی ہے ، جو مورمن کے جلداتارنے کی ترکیب سے انکو ہجوم میں زیادہ قابل قبول بناتی ہے ۔ محقق کے نزدیک حکمت کے قانون پر عمل کرنے کو صحت کے لئے مفید صفت کہتا ہے ، کیا یہ اس سے زیادہ ہو سکتا ہے ؟

ضمنی طور پر، یہ مضمون تحقیق کے بیان کا حوالہ دیتا ہے ، کہ انسانی جسم لفظی طور پر روشنی خارج کرتا ہے ، جو بہت اچھی یا عمدہ ہوتی ہے ۔ مصنف ایک مضبوط مسلہ یا مقدمہ بناتا ہے کہ کس طر ح وہ اسکا تعلق مسیح کی روشنی سے جوڑتا یا قائم کرتا ہے ۔

مسیح کی روشنی کس طرح روح القدس سے مختلف ہے ؟

مسیح کی روشنی کس طرح روح القدس سے مختلف ہے ؟

مسیح کی روشنی کس طرح روح القدس سے مختلف ہے ؟

ایلڈر ورتھلن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ مسیح کی روشنی غیر مشابہ ہے، ’’ روح القدس روح کی ہستی ہے ، الوہیت کا ایک الگ اور فرق رکن ۔ وہ خدا کی طاقت کا گواہ اور مصدق ہے ، مسیح کی الوہیت ،اور بحال شدہ انجیل کی سچائی ‘‘ ۔

صدر بوئڈ کے پیکر کی ۲۰۰۵ میں دی گئی ٹاک کے مطابق ، مسیح کی روشنی ہمیشہ موجود رہتی ہے ،اور کچھ درجے تک سیارے پر موجود ہر فرد کے لئے موجود ہوتی ہے ۔روح القدس کسی کے پاس بھی آسکتا ہے ، لیکن روح القدس کا تحفہ صرف انکو ہی میسر ہوتا ہے جو انجیل کی رسوامات و قانون کی تابعداری کرنے سے اہل بنتے ہیں ۔

در اصل ، ایلڈر ورتھلن فرماتے ہیں کہ مسیح کی روشنی کا اثر ’ ’ ان کے لئے’ اولین ہے جو روح القدس پانے کے لئے تیاری کر رہے ہیں ‘‘ ۔لیکن دونوں ہی ملکر کام کرتے ہیں ، جیسے ایلڈر مکانکی تاکید کرتے ہیں ۔

مسیح کا روح ( یا مسیح کی روشنی ) وسیلہ ہے جس کے ذریعے روح القدس کام کرتا ہے ۔
یہاں ایجنسی کی ہماری نئی تعریف بھی نوٹ کریں ۔

آؤ مختصر کریں۔

یہ ہے جو ہم مسیح کی روشنی کے بارے جانتے ہیں ۔
مسیح کی روشنی الہی طاقت ہے ۔
یہ مسیح کے ذریعے خدا سے ااتی ہے یا صادر ہوتی ہے ۔
یہ سب کچھ ہے ، اور ہر چیز میں ہے اگرچہ مقدار مختلف ہو سکتی ہے ۔
ضمیر ہی مسیح کی روشنی کا مظہر ہے ۔
یہ آزاد نہیں یا اسکی آزاد مرضی نہیں ، اسکی شخصی صورت نہیں ہے ، اور خود سے [کام نہیں کرتا] ، یہ ایک ’’ چیز ‘‘ہے ۔
مسیح کی روشنی خدا کو ہر چیز کا جاننے والااور ہر جگہ حاضر و ناضر بناتا ہے ۔
یہ زمین پر ہر کسی کو اچھائی اور برائی میں تمیز کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔
روح القدس اس کو بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے ۔
یہ ہماری روحوں کی پرورش کرتی ہے ۔
یہ کس طرح روح القدس سے فرق یا مختلف ہے

روح القدس روح کی ہستی ہے ۔
روح القدس ایک وقت میں ہر جگہ نہیں ہو سکتا ۔
روح القدس تک رسائی مسیح کی راشنی کے بر عکس صرف تمہاری مسلسل تابعداری کے مطابق ہے جو ہر کسی کو ہر وقت مہیا ہو سکتا ہے ۔
روح القدس آزاد ہے ۔

مزید سوالات۔

میں ابھی تک مسیح کی روشنی کی اصل کہانی نہیں جان پایا ، میں نہیں جانتا کہ یہ کیسے وجود میں آئی اور کس طرح روح القدس اسے استعمال کرتا ہے ۔ اس کے برے میں ابھی بھی بہت کچھ معلوم کرنے کی ضرورت ہے ، ’’ یہ ناقابل فہم ‘‘ مضمون ہے لیکن ہم اسے جانتے ہیں ۔
مسیح کی روشنی تک ہر کسی کی رسائی ہے ، جلد ، رنک قومیت ، مذہب ، جنس، سمت یا سیاست کچھ بھی ہو ۔خدا اپنے ہر بچے کے لئے پر رحم کرنے والا ہے ،
یہ بیش قیمت ہتھیار ہے ، یہ اسکے بچوں کی اس کے پاس واپس لانے میں رہنمائی کرنے کے لئے ہے ، اور یہ بہت اچھا یا عمدہ ہے

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں ۔Mormonhub.com