اگر ہم یِسُوع مسِیح کی چٹان پر اپنی بنیاد قائم کریں گے، تو ہم گِر نہیں سکتے

ہمارے پیارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن، نے گذشتہ مجلسِ عامہ میں کہا: ”اِن پُرخطر حالات کے دوران جس کے بارے میں پولُس رسُول نے پیش گوئی کی تھی، شیطان اب خُدا کے منصُوبے پر چھپ کر حملے کرنے کی کوشش بھی نہیں کر رہا ہے۔ بُرائی کو بڑا بڑھاوا دیا گیا۔ لہذا، رُوحانی زِندگی بسر کرنے کا واحد راستہ یہ عزم کرنا ہے کہ خُدا ہماری زِندگیوں پر غالِب آئے، ہم اُس کی آواز سُننا سیکھیں، اور اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے میں اپنی ہمت و توانائی برُوئے کار لائیں۔“۱

خُدا کی آواز سُننا سیکھنے کی دعوتِ نبی پر غور کرتے ہوئے، آیا ہمارے دِل ایسا کرنے کا عزم کرتے ہیں یا ہم اپنے دِلوں کو سخت کر لیتے ہیں؟ آئیں ہم یعقُوب ۶:۶ میں دی گئی مشورت کو یاد رکھیں: ”ہاں، اگر آج تم اُس کی آواز سُنو اور اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو؛ تو پھر کیوں کر تم ہلاک ہو گے؟“ آئیں ہم عزم کریں کہ ہم خُدا کو اپنی زِندگیوں پر غالِب آنے دیں گے۔

ہم مخالف کے بجائے خُدا کو اپنی زِندگیوں پر کیسے غالِب آنے دے سکتے ہیں؟ عقائد اور عہُود ۳۴:۶ میں ہم پڑھتے ہیں، ”پَس، اَے چھوٹے گَلّے، نہ ڈر؛ نیکی کر؛ دُنیا اور دوزخ کو اپنے خِلاف اِکٹھے ہونے دے اگر تُو نے میری چٹان پر اپنا گھر بنایا ہے، تو وہ غالِب نہیں آسکتے۔“ یہ وعدہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اگرچہ دُنیا اور دوزخ ہمارے خِلاف یکجا ہوسکتے ہیں، لیکن اگر ہم اُس کی چٹان پر اپنی زِندگیاں قائم کرکے خُدا کو غالِب آنے دیں گے تو وہ غالِب نہیں آسکتے۔

اپنے شاگِردوں سے بات کرتے ہوئے، یِسُوع مسِیح نے ایک عقل مند اور بیوقُوف آدمِی کی تعلیم دی، جو نئے عہد نامے کے متّی ۷ باب میں درج ہے۔ آپ میں سے بہت سے لوگوں نے پرائمری گیت سنا ہے ”۔“۲ اگر آپ نے گیت کے چار مصرعوں کا موازنہ کرنے میں وقت گزارا ہے تو، آپ جانیں گے کہ پہلا اور دوسرا مصرع تیسرے اور چوتھے مصرعوں سے مماثلت رکھتا ہے۔ عقل مند اور بیوقُوف آدمِی دونوں ہی ایک گھر بنا رہے تھے۔ وہ اپنے خاندان کو ایک محفوظ اور آرام دہ گھر فراہم کرنا چاہتے تھے۔ بالکل آپ کی اور میری مانند، اُن کی خواہش تھی کہ وہ ایک خاندان کی حیثیت سے ہمیشہ اکٹھے شادمان رہ سکیں۔ گرد و نواں کی صورتحال دونوں کے لیے یکساں تھی: ”زور کی بارش آئی، اور طوفان بھی اُٹھا۔“ اِس گیت کو گاتے ہوئے ہم اِس صورتحال کو چھ بار دہراتے ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ عقلمند آدمِی نے اپنا گھر چٹان پر بنایا اور اُس کا گھر نہ گِرا، جبکہ بیوقُوف آدمِی نے اپنا گھر ریت پر بنایا اور اُس کا گھر بہہ گیا۔ لہذا، یہ امر واقعی اہمیت کا حامل ہے کہ ہم اپنی رُوحانی بنیاد کو کس چیز پر تعمیر کرتے ہیں، اور اِس کا حتمی اور ابدی نتائج پر فیصلہ کُن اثر پڑتا ہے۔

میں پُر اُمید اور دُعاگو ہوں کہ ہم سب اِس کے متلاشی ہوں اور اپنی باقی ماندہ زِندگی کی تعمیر اِس پختہ بنیاد پر رکھیں۔ ہمیں ہیلیمن ۱۲:۵ میں یاد دِلایا گیا ہے: ”اور اب، میرے بیٹو، یاد رکھو کہ تُمھیں اپنی تعمیر کی بنیاد اُس مخلصی دینے والے کی اُس چٹان پر رکھنی ہے، جو کہ مسِیح، خُدا کا بیٹا ہے تاکہ جب ابلیس طوفانی ہوائیں اور گردباد میں اپنے تیر چلائے، ہاں جب اُس کے اُولے اور خوفناک طوفان تُم سے ٹکرائیں تو یہ تُم پر غالِب آ کر تُمھیں بدحالی کی خلیج اور نہ ختم ہونے والے عذاب میں نہ کھینچ لائیں، چونکہ تُم اُس چٹان پر تعمیر ہوئے ہو گے جو پختہ بنیاد ہے، ایک ایسی بنیاد جس پر اگر آدمِی بنیاد ڈالے تو وہ نہ گرے گا۔“

یہ خُدا کا وعدہ ہے! اگر ہم یِسُوع مسِیح کی چٹان پر اپنی بنیاد قائم کریں گے، تو ہم گِر نہیں سکتے! جب تک کہ ہم وفاداری کے ساتھ آخر تک برداشت کریں گے، خُدا اپنی چٹان پر ہماری زِندگی تعمیر کرنے میں ہماری مدد کرے گا، ”اور دوزخ کے دروازے [ہم] پر غالِب نہ آئیں گے“ (عقائد اور عہود ۶۹:۱۰)۔ ہم مستقبل میں رُونما ہونے والے سب غیر متوقع حالات کو شاید تبدیل نہیں کرسکیں گے، لیکن ہم اِس چیز کا انتخاب کرسکتے ہیں کہ ہم کیسے اِن کا سامنا کرنے کی تیاری کریں گے۔

ہم میں سے کچھ سوچ سکتے ہیں، ”اِنجِیل اچھّی ہے، لہذا ہمیں اِسے شاید ہفتے میں ایک بار، اپنی زِندگی میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔“ صرف ہفتے میں ایک بار کلِیسیا میں شامل ہونا چٹان پر تعمیر کیے جانے کے واسطے کافی نہیں ہے۔ ہماری پوری زِندگی یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل سے معمور ہونی چاہیے۔ اِنجِیل ہماری زِندگی کا حصّہ نہیں، بلکہ ہماری زِندگی درحقیقت یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا حصّہ ہے۔ اِس پر ذرا غور کریں۔ کیا یہ سچ نہیں ہے؟ ہماری فانی زِندگی نجات اور سرفرازی کے کُل منصوبے کا محض ایک چھوٹا سا حصّہ ہے۔

خُدا ہمارا آسمانی باپ ہے۔ وہ ہم سب سے محبّت رکھتا ہے۔ وہ ہماری صلاحیتوں کو ہم سے قدرے بہتر جانتا ہے۔ وہ ہماری زِندگی کی تمام تفصیلات سے بھی واقف ہے۔ وہ ہماری زِندگی کی سب سے چھوٹی اور معمولی تفصیلات سے بھی باخبر ہے۔

براہِ کرم ہمارے زِندہ نبی صدر نیلسن کی دانا مشورت پر عمل کریں۔ جیسا کہ عقائد اور عہُود ۲۱: ۵–۶ میں درج ہے:

”پَس تُم اُس کے کلام کو پُورے صبر اور اِیمان کے ساتھ یُوں قَبُول کرو گے، جَیسے کہ وہ خُود میرے مُنہ سے نِکلا ہو۔

”پَس اِن باتوں پر عمل کرنے سے جہنم کے دروازے تُم پر غالِب نہ آئیں گے؛ ہاں، اور خُداوند خُدا تارِیکی کی طاقتوں کو تُمھارے سامنے سے پراگندہ کرے گا، اور تُمھاری بھلائی اور اپنے نام کے جلال کے لیے آسمانوں کو ہلانے کا سبب ہو گا۔“

اِسی وجہ سے، وہ غالِب نہیں آسکتے، اور ہم گِر نہیں سکتے۔

میں آپ کو گواہی دیتا ہوں کہ پہلی بار کی مانند مسِیح دُوبارہ زمِین پر آئے گا، لیکن اُس وقت وہ بڑی قُدرت اور جلال کے ساتھ آئے گا۔ خواہ پردے کی اِس طرف یا دُوسری جانب، میں اُمید اور دُعا کرتا ہوں کہ کاش مَیں اُس کو قبول کرنے کے لیے تیار ہوں۔ عیدِ قیامت المسِیح کے اِس شاندار تہوار کو مناتے ہوئے، میں اُمید کرتا ہوں کہ، یِسُوع مسِیح کے کفّارہ اور اُس کی قیامت کی قُدرت کی بدولت (دیکھیں مرونی ۴۱:۷)، میں آسمان پر اُٹھایا جاسکوں گا اور اپنے خالق سے مِل کر یہ کہہ سکوں گا کہ، ”آپ کا شکریہ۔“ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔