جب آپ ساکرامنٹ کے لیے جاتے ہیں،تب نجات دہندہ کے پاس پہنچتے ہیں۔
جب آپ ساکرامنٹ کے لیے جاتے ہیں،تب نجات دہندہ کے پاس پہنچتے ہیں۔

یہ ایک روایت ہے جس میں کافی دیر سے شرکت کر رہا ہوں یہاں تک کہ میں یاد نہیں کر سکتا کب سے ۔اتوار آتا ہے۔میں اور میری بیوی کلیسیا میں جاتے ہیں۔ہم ہاتھ ملاتے ہیںہم چند سنبھالوں کے بالوں کو جھکاتے ہیںہمیں وہاں جانا اچھا لگتا ہے ۔ ہہم بیٹھتے ہیں۔ دعا کرتے ہیں۔ اور پھر اہم روایت میں شمولیت کرتے ہیں۔

پہلے روٹی کو:، توڑتےہیں، اس کو برکت دیتے ہیں تقسیم کرتے اور کھا تے ہیں۔

دوسرا پانی :برکت دیتے ہیں،تقسیم کرتے اور پیتے ہیں۔

ہر ہفتے ہم اس روایت کی مشق کرتےہیں۔یہ سادہ معمول ہے۔اور یہ سب کچھ منٹوں کے معاملات ہیں۔میں
لیکن اگرچہ میں ماپنے زندگی میں کئی بار ساکرامنٹ میں لے چکا ہوں یہاں تک کہ مجھے یا د نہیں۔حالانکہ یہ میرے لیے نئے معنی لے رہا ہے ۔لیکن یہ معمول بن گیا ہے ۔

چیزوں کو الگ نظریعے سے دیکھنا ۔

خیر ہم سب مشکل وقت سے گزرتےہیں۔حال میں میں،میں سوچتاہوں کہ میرے خاندان نے مشکل حالات سے کہیں زیادہ برے حالات کو دیکھا ہے ۔ہم کچھ سالوں سے کافی مشکل حالات میں سے گزر رہے ہیں: جیسا کہ خاندان میں صحت کے مسائل ،،مالی تشو یشات ۔خاندانوں کے لڑائی جھگڑے اور ان میں طلاق۔ایک بات جو سمجھ آتی ہے ۔تمام خاندان مشکلات کا سامنا کرتےہیں۔ہم دوسروں سے مختلف نہیں ہیں۔لیکن کبھی کبھی ہمیں بہت زیادہ ایسا محسوس کرتے ہیںسچ میں کبھی کبھی کافی زیادہ۔
ڈیکن حالیہ اتوار کے روز ساکرامنٹ میں ٹرے پکڑے لوگوں میں تقسیم کر رہا تھا تو اور میں نے اپنی جگہ پر بیٹھا ،اور اور میں فکر مند تھا۔ ایک خیال آیا کہ میں اس طرح سے اس طرح کی مقدسیت کو دیکھتا ہوں جو پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا.مجھے کی انجیل میں مرقس ۵ باب ۲۵ سے ۳۴ آیت میں سے ایک بات یاد ہے جب ایک بیمار عورت یسوع مسیح کی پوشاک چھوتی ہے اور شفا حاصل کر تی ہے ۔۔
اس کہانی کے تقریبا تمام فنکارانہ نمائندوں میں فنکار ایک کمزور عورت  کے بارے بیان کرتے ہیں کہ کس طرح سے ایک کمزور اپنے گھٹنوں اور ہاتھ کی مدد سے اتنے زیادہ لوگوں کی بھیڑ کے درمیا ن میں سے یسوع مسیح کے قریب پہنچتی ہے اور اگر اس عورت کی آنکھوں میں د یکھیں توایسا لگتا ہے کہ اس نے بے حد اپنی زندگی میں تکلیف کو برداشت کیا ہےاور جیسے وہ شفا حاصل کرنے کے لیے کہہ رہی ہواس ایمان کے ساتھ کہ اگر وہ  یسو ع مسیح کی پوشاک کو چھو ہی لے گی تو شفا حاصل کرلے گی۔اور اس کا کے خیال میں صرف یسوع سے شفا حاصل کرنے کا یہی ایک واھدموقع تھا ۔اور میرا یقین ہے وہ صرف ایک سادہ تہران تھی۔
اور اُس دن جب میں نے پانی اور روٹی کو لینے کے لیے ہاتھ بڑھیا ۔تو میں نے اپنے آپ کو اُسی عورت کی طرح تصور کیا۔کیا میں بھی اپنے ایمان مں مظبوط تھا؟اس کی طرح ،
اور کیا میں اس تجربے پر یقین رکھتا ہوں،
اور میں یسوع مسیح کے کفارے کا شکرگزار ہوں جس نے تما م مشکلات ے باوجود مجھے سنبھالا۔

منزل تک پہنچنے میں ہی شفا ہے

متی ۵ باب ۲۵ :۲۶
متی ۵ باب ۲۵ :۲۶
حقیقی شفا یہی ہے جو مسیح ہم میں سے ہر ایک کو ہر ہفتے ساکرامنٹ میں پیش کر رہا ہے،مگر ہمیں اس کو حاصل کرنا ہے ۔ہمیں اندر اس کی گہرائی تک پہنچنا ہے اوراپنی سقوط کو باہر لانا ہے ،اور اس یقین کے ساتھ کہ وہ ہماری طاقت بنے گااور ہمیں شفا بخشے گا۔اس کے لیے ہمیں ایمان کی ضرورت ہے ،اس پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ، اور ہمیں اس کمزور عورت کی طرح بننے کی ضرورت ہے ۔ہمارے ذہن پریشان ہو جاتے ہیںاور آسانی سے گمراہ ہو جاتے ہیں۔دنیا کی نگہداشت اتنی ہی مشکل میں گھیر رہی ہے.ہماری شرم اور جرائم خود سے بھی چھپاتے رہتے ہیں۔
لہذا میں نے غور کیا ،کہ کس طرح سے یہ عورت اپنے ایمان کی وجہ سے یسوع تک پہنچی ۔؟اس کی تمام آزمائیشوں کے بعد ،اور نا امیدی کی وجہ سے اس نے ہمت کی اور اُس جگہ پہنچ گئی جہاں وہ پہنچ سکتی تھی۔
میں نے اپنے دماغ کو اس کی پیروی کرنے دی،جب میں نجات دہندہ کے بارے سنا،اور اس کا دی یسوع مسیح کے آنے کی خبرسن کر خوشی سے جوم اٹھا۔کیا میں بھی نجات دہندہ کے بارے سن کر ساکرامنٹ لینے کے لیے تیار ہوں ،اور کیا میں اپنے دل کو روالقد س سے بھر پور ہونے دیتا ہوںَ؟پھر اس عورت نے،، خراب صحت ،اس نے لوگوں کے ہجوم کے دوران وہاں جگہ بنائی جہاں سے یسوع سنے گزرنا تھا، اور جہاں سے وہ یسوع کو دیکھ سکتی تھی۔ٹھیک ہے، لہذا میں جسمانی طور پر کلیسیا کو اپنا راستہ بنا سکتا ہوں، لیکن کیا میں اپنے آپ کو ایک روحانی جگہ پر جانے کے لیے بہتر ہو رہا ہوں جہاں میں اس تک پہنچ سکتا ہوں؟آخر کار ہم نے اس وجہ سے ایک گیت گایا۔اور میں گیت کے لفظوں پر غور کرنے کوشش کر رہا تھا،اور یہ الفاظ دعا کے بھی ہو سکتے ہیں۔اور اُس عورت نے انتظار کیا ۔اور میںجانتا ہوں کہ صبر کرنا سب سے مشکل بات ہے ۔ تو دعاون کے درمیا ن ،میں انتظار کر نے کی کوشش کرتاہوں ۔میں جانتا ہوں کہ اُس کا روح میرے نزدیک ہے بس صبر کریں اور آنے دے ۔

جب اس عورت نے مسیح کو چھوا تو، تب وہاں ایک جسمانی تبادلہ تھا۔اور یسوع نے کہا کہ قوت اس کے جسم سے باہر نکلی ہے ۔اور اس عورت نے اپنے اندر تبدیلی کو محسوس کیا۔اور اس چیز پر غور کرنے کی ضرورت ہے علامتی طور پر ہم یسوع مسیح کا کے خون اور بدن میں شامل ہوتےہیں ۔اورخون اور بدن لینے کے بعد ہمارے اندر کیا تبدیلی آتی ہے۔اور دعا کے الفاظ ہمارے زہن میںآتے ہیں کہ۔یہ ہم ہمیشہ اسے یاد کر سکتے ہیں کہ ہم کس طرح محسوس کرتے ہیں، ہم کیسے بدلتے ہیں جب ہم ساکرامنٹ کو پورری ایمانداری اور اچھے مقاصد کے ساتھ لیتے ہیں۔

توڑ دو مبارک ہو ہم ہر ہفتے دوران ساکرامنٹ,اپنی ضروریات میں، ہم نجات دہندہ کے لباس کو چھو سکتے ہیںجیسا کہ ہمارے ہاتھ اور دل زندگی کی روٹی حاصل کرنے تک پہنچ جاتے ہیںاورزندگی کا پانی، جو صرف ہمارے نجات دہندہ، یسوع مسیح کے پاس ہے۔

اور ہم اُس عورت کی طرح ہیں،اور مکمل طور پر اس کی طرح بن سکتے ہیں۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں lds.org