میں جانتا ہوں کہ کافی بری ہے۔ میں نہیں جانتا کہ کیوں ہے۔

میں جانتا ہوں کہ کافی بری ہے۔ میں نہیں جانتا کہ کیوں ہے۔

حکمت کے قانون کے مطابق، ہمیں بتایا گیا ہے ،  تیز یا گرم مشروب جسم یا پیٹ کے لئے نہیں ہیں بعد ازاں نبیوں کے ذریعے ہمیں بتایا گیا ہے ، کہ تیز یا گرم مشروب جس کے معنی ہیں چائے اور کافی۔کیا تم کبھی حیران ہوئے ہیں کہ کیوں ؟ہمارے جدید دور میں ، ہم آسانی سے پہچان سکتے ہیں کہ تمباکو ہمارے لئے کیوں برا یا نقصان دہ ہے ، اور الکوحل اور منشیات کے نتیجے میں اموات میں اضافہ ہوا ہے ۔اس لئے کافی سے کیوں نہیں ؟
اس مضمون میں کوشش کی جارہی ہے اور کافی کے نقصانات اور نقائص کا ایک بیرونی نظارہ کریں، مجھے یہاں درست ہونے دیجیے، اور اب میں کامل طور پر نبیوں کے الفاط کو ترقی دیتا ہوں ۔انہوں نے ہمیں بتایا ہے کہ کافی سے اجتناب کریں۔ میں ہم میں سے ہر ایک کو ترغیب دیتا ہوں کہ ایسا ہی کریں ۔
جو کچھ میں کرنا چاہتا ہوں حقیقت میں ظاہر کرتا ہے کہ ماہرین کی رائے کتنی متنازع یا اختلافی ہے۔ کافی مشروبات کے متعلق سائنسی مطالعہ کی بہت سی معلومات کی گئی ہیں ۔ دراصل بہت زیادہ۔وہ کہتے ہیں کہ کافی ایک ہی وقت میں اچھی اور بری ہے ۔ اس مضمون کے آخر میں میں اپنی ذاتی رائے کا اظہار کروں گا مگر اس وقت تک ، ٓائیں فوائد کی فہرست مرتب کریں اور بعد میں کافی کے نقصانات کی۔

کافی کے فوائد۔

greatlifeandmore.com کے ذریعے۔

greatlifeandmore.com کے ذریعے۔

کے ذریعے۔یہ فوعائد تحقیق پر مبنی ہیں جن کی میں نے بہترین ذرائع سے اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے۔و ہ سائنسی اور مادی ذرائع پر مبنی ہیں ۔جیسے پہلے بیان کیا گیا ہے ۔ وہ میری ذاتی یا کلیسیا کی سدھائی یا بتائی ہوئی جسمانی ورزش کی رائے نہیں ظاہر کرتے ۔
یہ فائدہ ذرا واضع ہے ۔ کافی میں کیفین ہے ، اس میں ایک محرک یا اکسانے والا مادہ پایا جاتا ہے ، بے شک جو جسمانی ورزش کو بڑھاتا ہے یا اضافہ کرتا ہے ۔ یہ فائدہ محض تھوری سی ورزش میں فائدہ مند ہے ۔ میں نے اس کے مطالعہ پر کوئی دیر پا ورزش میں فائدہ یا دیر پا ورزش کا پروگرام نہیں دیکھا ۔ اگر آپ نے کوئی ایسامطالعہ کیا ہے تو مہربانی نیچے دی گئی رائے پر شئر کیجیے۔جسمانی قابلیت میں ترقی کیفین کی حساسیت سے نسبت دی جا سکتی ہے جو تمہاری نبض کو تیز کر دیتی ہے اور تمہاری عقل یا شعور کو بڑھا دیتی ہے ۔اور برین یا ذہن میں کیمیا کو روک دیتی ہے ۔ ایڈ نو سین ایک ھارمون ہے جسے ہمارا جسم تیار کرتا ہے جو سونے اور تفریح پر امادہ کرتا ہے ۔ کیفین تنائو میں بھی اضافہ کرتی ہے ۔ یہ سب کچھ مل کر جسمانی کارکردگی کو پوری طرح بہتر بناتی ہے ۔

شاک کے خطرے کو کم کر سکتا ہے ۔

یہ واپس اس مطالعہ سے ملاتا ہے جو یہ دیکھنے کے لئے کیا گیا تھا اگرکافی شاک میںاضافہ کرتاہے۔یہ نہیںکرتا۔اورنتائج یہ ظاہرکرتے ہیںبلکہ یہ شاک کے خطرے کوکم کرتاہے۔ اس مطالعیاتی اقتباس کے آخری الفاظ یہ تھے۔شاک کے خطریکو کم کر سکتے ہیں  میں یہ کہوں گاکہ انہوں نے معلوم کیا ہے کہ ممکن ہو سکتا ہے ، لیکن ہمیں اس سے بہترامکان کا طے شدہ مطالعہ کی تلاش کرنی چاہیے۔ اسی طرح کا مطالعہ مزید ریسرچ کی گئی ہے جو یہ کہتی ہے دل کی بیماریوں کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں جتنا دیکھا گیاہے کہ ماہرین ایسا کیوں کہتے ہیں اسے ابھی تک پرکھاجارہاہے۔

پروسٹیٹ کینسر کے خطرے کوکم کرتی ہے ۔

یہ مطالعہ ظاہرکرتاہے کہ مثانہ کی غدود کا مہلک کینسر کا خطرہ زیادہ کافی پینے سے کم ہو جاتا ہے ۔مطالعہ داعی ہے کہ اس کا خاصہ یہ ہے کہ کیفین کے بغیر کافی کی صورت ۔ یہ اس کی وضاحت نہیں کرتا کہ کافی بھوک کو کیوں کم کر دیتی ہے ۔
اس مطالعہ کے مطابق ، کافی میں خاص کیمیائی مادے ہیں جو گریلن اورلیپٹن(جوبھوک پرکام کرتے) اورپی وائے وائے کوبڑھاتے ہیں(جوبھرے ہوئے یافل کے ہارمون پر کام کرتے ہیں) میراخیال کہ یہ موٹاپے کیخطرے کوکم کرنے میںکردار ادا کرتے ہیں اور ذیا بیطس کے خطرے کوکم کرتے ہیںدوسرے یہ کہ کافی بھی اسے بڑھاتی ہے ۔ اگر آپ کم کھاتے ہیں تو آپ کوکھانے کے متعلقہ مسائل کے مواقع کم پیش آئیں گے۔سارے فوائد یہ ہی نہیں ہیں مگر سب سے بڑا یا اہم جہاں تک میں یاد کر سکتا ہوںاور جن پر سب سے زیادہ مطالعہ یاتحقیق ہو چکی ہے ۔ اب اسکے مقصانا ت پر بات کرتے ہیں ۔

کافی کے نقصانات۔

جیسا کہ پہلے میں نے پہلے ہی ان نقصانات کوسائینسی تحقیق کے ذریعے سے تلاش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ بہت سے کافی موجود کیفین سے تعلق رکھتے ہیں ، مگر کچھ کافی سے مخصوص ہیں ۔

یہ جسمانی تربیت میں مدد نہیں کرتی ۔

اس مطالعہ میں وضاحت کی جاتی ہے کہ جیسا کہ کیفین جسمانی سرگرمی کو بہترکرتی ہے، اس کا کوئی قابل غور یا نمایاں اثر نہیں ہے یہاں تک کہ کیفین والی کافی کا بھی کوئی اثر نہیں ہوتا۔اتھلیٹس یاکھیلاڑیوںکوچاہیے کہ کوئی نتیجہ معلوم کرنے کیلئے خالص کافی سے ہی اپنے تربیت کریں اس رجحان کے بارے کچھ کہنے کی بھی ضرورت ہے جو کیفین کی برداشت کرنے کی تعمیر کرتی ہے ، یہ اس کے اثر کو کم کرتی ہے ۔

غدود کے کینسر میں مدد نہیں کرتی ۔

اس مضمون کے مطابق، غدود کے کینسر اور کافی پینے کے درمیان خطرے کا کوئی خاص تعلق نہیں ہے ، بجائے اس کے کہ جو دوسرے محققین نے اس کے بر عکس کہا ہے ۔ یہ زیادہ دبائو کی وجہ سے آپکے مثانے پر غیر ضروری دبائو ڈال سکتی ہے۔
یہ مضمون وضاحت کرتا ہے جبکہ کیفین ایک محرک ہے ااپ زیادہ دبائو میں آ سکتے ہیں جب آپ صبح کو شراب پیتے ہیں۔ کچھ تھراپسسٹس ہیں جو در حقیقت اپنے مریضوں میں کافی کے استعمال کو خوف کے حملوں سے منسوب کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ تنائو کو کم کرنے کے لئے مجھے تین بجے جگا دیں ۔

پٹھوں میں بہت کھچائو پیدا کرنے والی۔

یہ ہیں وہ وجوہات کہ بہت سے لوگ اپنے لطف کے کپ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے ۔یہ مضمون بتاتا ہے کہ دن میں ایک کپ ماتحتی یا بھروسہ پیدا کر سکتاہے ۔ بہت سے لو گ سر درد ، مقام انتشارکی کمی اور عام تھکاوٹ جیسی علامات کی وجہ سے و اپس لوٹنے کیلئے کافی کو ترک کرتے ہیں۔وہ نقائص یا خامیاں ہیں مگرسب نہیں اگرآپ کو مزید ملتی ہیں تو ذیل میں بانٹیے۔ آئیں اب اس کا تنقیدی جائزہ لیں۔ میری رائے۔
یہ تحقیق کرنے کے بعد، میں نہیں سمجھتا کہ ہم عمومی طور پر جانتے ہیں کہ کافی اچھی ہے یا بری۔ میرا ایمان ہیکہ خداوندنے ہمیں بتایا ہے کہ ہمیں کافی سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ اس کے نقصان دہ اثرات مرتب ہوتے ہیں ہم نے اس پر ابھی تک غور نہیں کیایااسکی پیمائش نہیں کی ۔ بہت سی تحقیق میں تضاد ہے ۔ یہ کہتی ہے کہ دونوں غدود کے کینسر میں معاون ہیں یا مدد کرتی ہیں ۔ اور یہ ایسا نہیںخیال کرتی کہ اور بہت سی رسومات اور زندگی کا انداز، ہماری زندگی کے انتخابات جو در اصل کافی کے دیر پا اثرات کو الگ کرنا بہت مشکلا ہے ۔
کچھ تحقیق بانٹنا چاہتا ہوں جو میں نے lds.org پر کی ہیں یہ وضاحت کرنے میں مدد دیں گیکہ جب ایک کلیسیا، ہم نہیں جانتے کہ خداوند نے ہمیں کافی سے اجتناب کرنے کے لئے کیوں کہا ۔ جو کچھ اس نے کیا ، وہ ہم سے بہتر جانتا ہے ۔ آخر میں یہ در حقیقت اس طبعی مطالعہ کی طرف جاتا ہے جو سال بہ سال تبدیل ہو سکتی ہے ۔ خدا کا فرمان خدا کے انتخاب پر صرف بنیاد تبدیل کر سکتا ہے ۔۰ ہمارے لئے بہترین کا متمنی ہے ) اور کچھ کبھی تبدیل نہیں ہوتے ۔

نبیوں کی رائے۔

نبیوں کی رائے

نبیوں کی رائے

اگر آپ کے خیال میں کافی سے اجتناب کرنا کوٗی بڑی بات نہیں تو میں تمہیں یاد دلاتا ہوں کہ ۱۸۵۱ میں صدر برگہم ینگ نے ساری کلیسیا کو تجویز دی تھی کہ عہد کے تحت حکمت کے قانون کو قبول کریں ۔ وہ بڑی بات تھی ۔
صدر جارج البرٹ سمتھ جس کا ایمان بڑھانے کے لئے کافی سے اجتناب کرنے کا اپناتجربہ تھا ، آپ نے ایک بار فرمایا تھا۔
صدر جارج البرٹ سمتھ نے ایک بار نصیحت کی تھی  کہ اگر آپ لائین یا خط کو شیطان کی طرف سے ایک انچ پار کرتے ہیں ، تو آپ
ازمانے والے کی طاقت میں ہو۔اور اگر وہ کامیاب ہوتا ہے تو آپ یہ سوچنے کے قابل نہیں رہیں گے کہ آپ کے پاس اس کی خاص وجہ ہے کیونکہ آ پ نے خداوند کے روح کو کھو دیا ہے

خداوند نے اپنی لکیر کھینچی ہے ، کافی ان اشیاء میں سے ایک ہو سکتی ہے جوشیطان خدا کے بچوں کو روحانی احساس سے نکما کرنے کے لئے استعمال کر سکتا ہے۔اور آخر کار انہیں اپنی طاقت کی گہرائی میں لے جاتا ہے۔صدر بویئڈ کے پیکرنے ایک بار فرمایا تھا ۔

میں نے حکمت کے قانون میں وعدے کے ساتھ ایک اصول دیکھا ہے ، اصول کہ اپنے جسم کی حفاظت کرٰ یں ۔ عادی بنانے والے محرکات ، چائے ، کافی ، تمباکو ،شراب اور منشیات سے اجتناب کریں (دیکھیں؛ تعلیم اور عہد؛ ۸۹؛۳۔۹)ایسی عادی بنانے والی اشیاء آرام دینے کی بجائے ایک شدید خواہش سے کچھ زیادہ کام کرتی ہیں جو انکو پہلی دفعہ حاصل ہوا تھا ۔
جب خد ا وعدی عطا کرتا ہے تو وہ انہیں پورا کرتا ہے ۔ اس مواد سے اجتناب کرنے سے ہم ماتحتی سے اجتناب کرتے ہیں ، یہاں تک کہ ان سے بھی جو بہت عیار یا چا لاک ہیں جو کہ روز مرہ کی عادات کہلا تی ہیں۔

دعا کرنا۔

جب یہ نیچے ہمارے پاس آتا ہے ، تو دع اصل ایک ہی ذریعہ ہوتا ہے وہ ہمارا پہلا سہارا یا علاج ہونا چاہیے ۔ ہمیں خدا سے دعا کرنی چاہیے اور اس کے روح القدس کی قدرت سے تمام چیزوں کی سچائی جاننی چاہیے( مرونی ؛ ۱۰؛۵)۔ دنیاوی معلومات سست رفتار سے آگے بڑھتی ہیں ان کے مقابلے میں جو خدا نے رہنمائی منعکش کی ہے ۔ ہم سب اچھے ذرائع سے حاصل درست اور صالح علم کو قبول کرتے ہیں ۔ مسلہ یہ ہے کہ جب ہم کچھ نہیں جانتے ۔میری تحقیق کے مطابق ، کافی ان چیزوں میں سے ایک ہے جنہیں ہم بالکل نہیں جانتے کہ کیوں، مگر میں آپکو گیرنٹی دے سکتا ہوں کہ ہم سب جان سکتے ہیں اگر ہم واقعی اس سے اجتناب کریں ۔ ہم جانتے ہیں میں ہم میں سے ہر ایک کوچنوتی دیتا ہوں کہ عاجزدعامیں جھکیں اور سچی آرزو سیخداسے پوچھیںاگر یہ اس کے احکامات میں سے ایک ہے۔وہ جواب دے گا ۔میںوعدہ کرتاہوںکہ جوتحقیق تم نیکی ہے اور جو سوالات تم نے پوچھے ہیں سچ ہیں۔اپنی کامیاب کہانیاںبانٹنے میں آزادی محسوس کریں۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں mormonhub.com