ہماری زندگیاں بڑے انتخابات سے معمور ہیں: کون سا پیشہ اختیار کرنا ہے، کس سے شادی کرنی ہے، کس سکول جانا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ ہماری زندگیاں روزمرہ کی فکروں سے بھی معمور ہیں: وقت کے بہترین استعمال کا انتخاب، الٰہی تعلیم کو سمجھنے کی کوشش، اور آزمائشوں کے درمیان اطمینان کی کھوج۔ اِن تمام معاملات میں، ہم سب کو ذاتی مکاشفہ کی ضرورت پڑتی ہے۔ مگر بعض اوقات جب ہم اِسے پانے کی کوشش کرتے ہیں تو یہ جاننا مشکل ہو جاتا ہے کہ اِسے کیسے پانا ہے اور کیسے اِس کی پہچان کرنی ہے۔ جب ہم جوابات موصول نہیں کرتے یا اُن کی پہچان نہیں کر پاتے، تو ہم حیران ہو سکتے ہیں کہ، ”کیا وہ روح کی طرف سے تھا یا میرا اپنا خیال تھا؟“ ”میں نے ویسا کرنے کا الہام کیوں محسوس کیا اور پھر ناکام ہوا؟“ ”میں ایسا کیوں محسوس کرتاہوں کہ خدا میری دعاؤں کے جوابات نہیں دیتاہے؟“

خوشی قسمتی سے، ”فیصلے کرنا: آزادی انتخاب “ میں، نادیہ ذاتی مکاشفہ کے بارے میں اپنی کہانی بیان کرتی ہے جب اُس کو زندگی تبدیل کرنے والا فیصلہ کرنا پڑا۔ جب کہ

، وہ ہماری یہ بھی سیکھنے میں مدد کرنا چاہتا ہے کہ ہمیں اچھے انتخابات کرنے کے لئے اپنی آزادیِ اِنتخاب پر بھروسہ کرنا چاہیے۔

یہ سیکھتے ہوئے کہ روح القدس ذاتی طورپر آپ سے کیسے کلام کرتاہے مکاشفہ کو پانے اور اُس کی شناخت کرنے کا ایک اور اہم حصہ ہے۔ یہ ہم میں سے ہر ایک کے لئے مختلف ہو سکتا ہے۔ صفحہ ۴۸ پر، بہت سارے نوجوان بالغوں نے بتایا ہے کہ اُنہوں نے مکاشفہ کیسے پایا ہے۔

صرف ڈیجیٹل کے مضمون میں، ایسپن واضح کرتی ہے کہ ذاتی مکاشفہ کے لئے آپ کو ”روحانی پٹھوں کی مشق کرنے“ کی ضرورت ہے۔ اور آپ مکاشفہ کے ساتھ میرے اپنے تجربات کے بارے میں بھی مزید پڑھ سکتے ہیں، جب ”نبی نے مجھے بتایا کہ مشکل انتخابات کیسے کرنے ہیں۔“

مستقبل کے بارے سوچنا مغلوب کر سکتاہے، حتیٰ کہ خوف زدہ۔ خاص طورپر بطور ایک بالغ نوجوان کے مگر جب میں یاد کرتی ہوں کہ کیسے ماضی میں خدا نے میری زندگی کی راہنمائی کی ہے، تو یہ مجھے آگے بڑھنے اور بھروسے کے ساتھ عمل کرنے کا حوصلہ بخشتا ہے کہ راہِ حق پر چلتے ہوئے وہ میری ضرورت کے مطابق راہنمائی کرنا جاری رکھے گا ۔

غور و خوض کے لئے وقت نکالیں۔ کام شروع کرنے سے پہلے جوزف سمتھ نے یعقُوب ۱: ۵ پر غور و خوض کیا۔ بعض اوقات جوابات دینے سے پہلے آسمانی باپ چاہتاہے کہ ہم دعا اور مطالعہ کے لیے وقت نکالیں۔ ہم اِس طرح زیادہ موثر طور سے سیکھتے ہیں۔“