یسوع مسیح کی دوسرے آمد

یسوع مسیح کی دوسرے آمد

زندگی کے اختتام پر مختلف مذاہب کا خیال ہے جیسا کہ ہم اسے جانتے ہیں جو ان میں امن قائم کرے گا اور ان لوگوں کی رہنمائی کرے گا اچھے اعمال کرتےہیں. اسلام میں، حساب کا دن "مہدی” کے آنے پر عمل میں آئے گا، جو دنیا بھر میں ہزار سالہ دور کوایک نصاب پر قائم کرنے کا وقت مقرر کرے گا. یسوع کی مدد سے، مہدی دنیاکو برائی سےنجات دے گا۔

یہودیوں کو امید ہے کہ مسیح داود بادشاہ ، جو ایک عظیم فاتح اور مقدس آدمی کی حیثیت سے ثابت ہو جائے گا، جوامن کے ہزار سالہ دور میں امن سے رہے گا ۔ .

زیادہ تر میسیحی تلخ وقت کی توقع کرتے ہیں جیسا کہ مکاشفہ کی کتاب میں بیان کیا گیا ہے.اور اقلیت سات سالوں کی مصیبت سے قبل جوش کو توقع کرتی ہے، جس کے مطابق راستباز اٹھائے جائے گے۔ یسوع مسیح کی دوسری آمد پر نہ راستباز جلائے جائے گے، جس سے ہزار سالہ سلطنت کا آغاز ہو گا ۔

ہم سب ایمان لانے والے "نیک ” اور "برُائی” کے بارے میں بات کرتے ہیں. نیک ہوتے ہوئے بچ جائو گے اور برُے ہوتے ہوئے برباد ہو جائو گے ۔ لیکن سچے کون ہیں اور برُے کون ہیں ؟ بہت سے مسیحیوں کو یقین ہے کہ صرف وہی لوگ جنہوں نے اپنا آپ میسح کو دیا ہے وہ ان کا ذریعہ بنے گا۔

کتاب مورمن میں قسم

دنیا کا خاتمہ

دنیا کا خاتمہ

 کتاب مورمن کےمرکز کے ذریعہ سے جان مارٹن نے دنیا کے اختتام بارے بیان کیا۔
یاد رکھو کہ مسیح فیصلہ نہیں کرتا جیسا ہم کرتے ہیں. جیسا کہ 1 سموئیل 16: 7 میں کہا جاتا ہے، "… کیونکہ خداوند انسان کی مانند نظر نہیں کرتا ہے، کیونکہ انسان ظاہری صورت کو دیکھتا ہے، لیکن خداوند دل پر نظر رکھتا ہے. "اس طرح، ہمارے لئے ارد گرد دیکھنے کے لئے یہ مشکل ہوسکتا ہے اور بتائوکہ کون برا ہے اور کون نیک ہے۔

مورمن کی کتاب میں مسیح کے آنے سے قبل تباہی ہمیں یہ بتاتی ہے کہ اسے قبول کرنے کے لئے کون زندہ جائے گا.

خوفناک قدرتی آفتوں کے بعد اندھیرے کے تین دن کے دوران، زندہ بچنے، تنہااور اندھیرےمیں منتقل کرنے میں ناکام، تجزیہ کے لئے وقت تھا.

اور ایک دوسری جگہ وہ روتے ور ماتم کرتے ہوئے یوں کہتے تھے ، کاش کہ ہم نے اِس مہیب اور ہولناک دن سے پہلے توبہ کر لی ہوتی اور نبیوں کو قتل اور سنگسار اور باہر نہ نکالا ہوتا تب ہماری مائیں اور ہماری خوبصورت بیٹیاں اور ہماری اُولاد بچ جاتی اور اُس بڑے شہر مرونیہا میں دفن نہ ہوتے ،اور یوں لوگوں کی چیخ و پکار بہت زیادہ ہولناک ہوتی ۔(3نیفی 8:25)۔ا

یہ لوگوں کےلئے زیادہ نیک تھے،وہ لوگ جو بچ گئے تھے ۔ پھر یسوع مسیح دوبارہ جی اُٹھنے کے بعد شاندار ہیکل میں ظاہر ہوا. بہت سے معجزات انجام دینے اور لوگوں کو تعلیم دینے کے بعد، انہوں نے بارہ شاگردوں کو توبہ کی تبلیغ اور لوگوں کو بپتسمہ دینے اور منظم کرنے کے لئے مقرر کیا. پھر یہ ہوا۔

اور جو کلیسیا سے تعلق نہ رکھتے تھے انہوں نے اِن کو قید خانہ میں ڈال دیا ۔ قید خانے انہیں گرفت میں نہ رکھ سکے ، اِسلئے کہ وہ ٹوٹ کر ٹکڑے ہو گئے ۔ اور وہ کھائیوں میں پھنیکے گئے بلکہ اُنہوں نے خدا کے کلام سے زمین کو ٹھوکر ماری اِسطرح کہ وہ اُس کی قدرت سے زمین کی گہرائیوں سے بھی نکل آئے اور پس وہ اُیہں گڑھوں میں بھی زندہ در گور نہ کر سکیں ۔اور اِنہیں تین مرتبہ بھٹی میں ڈالا گیا اور ِنہیں کوئی نقصان نہ پہنچا۔ اور دو مرتبہ اُنہیں جنگلی درندوں کی ماند میں پھنکا گیا اور دیکھو وہ درندوں کیساتھ اس طرح کھیلتے تھے جسطرح بچے دودھ پیتی بھیڑ کے ساتھ کھیلتا ہو اور کوئی نقصان نہ اُٹھاتا ہو ۔ (3نیفی 19:28-22)

کیا ؟ ایک منٹ انتظار کرو۔

جو لوگ یہ کام کرتے تھے وہ یسوع کی کلیسیا کے ممبر نہیں تھے ، لیکن وہ زیادہ سچے تھے اور یسوع مسیح کی آمد کی سے پہلے کی تباہی سے بچ گئے تھے ۔. واقعی؟ یہ سچے لوگ تھے؟
لیکن پھر دیکھو کیا ہوتا ہے ۔
وہ لوگ تبد یل ہوئے جنہوں نے یسوع مسیح کے شاگردوں کو ما رنے کی کوشش کی اور وہ کبھی نہیں گرے ۔وہ عمون کے لوگوں کو پسند کرتے تھے ۔

اور وہ اب نیفی کے لوگوں کے درمیان تھے اور ان کا شمار خدا کی کلیسیا کے لوگوں میں ہوتا تھا ۔ خدا اور انسان کے لئے جانفشانی کی بدولت نمایاں تھے ۔ کیونکہ وہ سب باتوں میں کامل طور پہر ایماندار اور راستباز تھےاور بلکہ وہ آخر تک مسیح پر ایمان میں مستحکم تھے ۔

نیچے کی سطر: خدا ان لوگوں کو چھوڑ دے گا وہ جانتا ہے اور وہ وفادار رہے گا. ہمارا یہ فیصلہ کرنے کے لئے بہت مشکل ہو گا کہ وہ کون لوگ ہوںگے. وہ تمام ایماندارہونگے اور ایمان دار نہیں ہونگے ۔

چاند کے جلال کے قانون کے مطابق رہنا

تعیلم اور عہد کے سیکشن 76 میں، خدا ان لوگوں کے معیار کو بیان کرتا ہے جنہوں نے ٹرسٹریل سلطنت (بمقابلہ 71- 80)
کچھ بغیر قانون کے پر جاتے ہیں ۔
دنیا میں کچھ انجیل کو حاصل نہیں کرتے ،لیکن روحوں کی د نیا میں قبول کرتے ہیں ۔
کچھ یسوع مسیح کی گواہی میں خدا کی موجودگی کو حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں
یسوع مسیح کے ہزار سالہ دور کے دوران ، زمین چاند کے جلال میں ہو گی ،اور اُسکو فردوس بھی بلایا جاتا ہے ،جیسا کہ باغ عدن تھا ۔ صرف وہی چاند کے قانون میں اُس وقت تک زندہ رہ سکتے ہیں ۔
یہ دوسرا معیا ر ہے ہم اسے جاننے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں جو ہزار سالہ دور میں زندہ رہے گا ۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں mormonhub.com