زمین پر آنے سے پہلے کی زندگی

مختصر جواب

یہ حقیقت ہے کہ پیدا ہونے سے پہلے بھی ہمارا وجود تھا روحوں کی شکل میں اور صیحی معنوں میں ہم بھی ابدی مخلوق ہیں،اور ہمارے لیے ایک ابدی منصوبہ بھی ہے،اور یہ موت کی تیاری کے لیے مختصر وقت ہے،اور ہم میں سے تمام منفرد افراد کو اس کی ضرورت ہے۔

طویل جواب

بائبل میں موجو د مختصر آیات ہمیں آسمان سے لوسیفر کے گرنے کی طرف اشارہ کرتی ہیں، اوردنیا کی بنیاد سے پہلے آسمان پر جنگ کے بارے بتاتی ہیں۔دیکھے(مکاشفہ :۱۲:۴ ۷:۹ یسعیاہ ۱۴: ۱۲:۱۵) یہاں پر بہت سے ہیں جو سوچتے ہیں کی آسمان ہر لڑائی کیسے ممکن تھی جبکہ شاید صرف خدااور یسوع اور شیطان ہی ابدی ہیں۔اور ان کی علاوہ وہاں کوئی دوسرا  نہیں،اور دوسروں کی مدد کے علادہ آسمان پر لڑائی کرنامشکل تھا۔

مورمنز کے پاس صحائف اور جدید نبیوں اور خدا کی طرف سے مکاشفہ ہماری مدد کرتے ہیں اس بات کو سمجھنے میں کہ موت کی شرح میں پیدا کئے جانے سے پہلے سے ہم زمانہ میں رہتے تھے ،اور بہت کچھ تھا جو ہماری ابدی ترقی کے ضروری تھا۔ہمارے علم میں اضافہ ، خودکو خدا کے تمام بچوں کے بارے ہمارے نقطہ نظر کو تبدیل کرتا ہے ،کہ حقیتیت میں ہم کون ہیں،

ایوب کی کتاب میں مندرجہ ذیل آیات (۳۸:۴سے ۷ تک) خوبصورت شاعری سے زیادہ ہیں۔

میں نے زمین کی بنیاد کہاں ڈالی جب تم ہی تھے تو بیان کرو، اگر تجھے اس کا علم ہے تو۔

کس نے اس کی پیمایئش لی، اگر آپ جانتے ہیں؟ یا کس نے اس پر سوت کھینچی۔

کس نے اس کی بنیادیں باندھیں ہیں؟ اور کس نے کونے کے سرے کاپتھر رکھا۔

جب صبح کے ستارے مل کر گاتے ہیں اور خدا کے سب بیٹے خوشی سے للکارتے تھے

ہمارے پیدا ہونے سے پہلے خدا نے ہمارے لیے ایک ابدی منصوبہ رکھا، جس کے زریعے سے ہم مزید اس کی طرح بن سکتے ہیں جب ہم نے اس کے بارے سنا تو ہم خوشی سے جومے ،کیونکہ ہم اس کی روحانی اولاد تھے، اور ہم میں سے ہر ایک اس کی ا لوہیت کا بیج تھے،اور ایک ورڈز ورتھ کا آباس تھا۔

ہماری پیدائش ایک نیند اور ایک بھول تھی لیکن یہ ہے کہ

یہ ہماری روح ساتھ طلوع ،اور ہمارے زندگی کا ستارہ

اورکہیں اور اس کے ساتھ غروب،

اور اس کے بعد دور سے آتا ہوا

اور نہ کہ پوری فراموشی میں ,

اور نہ ننگے پن میں ,

لیکن جلال کی پزت بندی میں ہم آتے ہیں

خدا کی طرف سے جہاں ہمارا گھر ہے

ویلیم ورڈز ورتھ امرتا اور اطلاع دینا۔

جب ہم زمین پر آتے ہیں
جب ہم زمین پر آتے ہیں

اس دنیا میں آنے سے پہلے کا علم حاصل کر نے کے بعد ہم جانتے ہیں ،کہ خدا اصل میں ہماری منزل ہے۔زمینی زندگی ایک نقطہ پر روشنی ڈالنے کی طرح ہے ہمارے ابدی سفر میں۔اور یہ دنیاوی دنیا ہمارے لیے نہ اہم بن جاتی ہے،اور ہمارے خود کے احساس شاندار بن جاتے ہیں،لیکن ایک مکمل راہ میں مختلف ڈگر ی ،ایوارڈز، کیریئر، ہمارے لیے مال اور ترقی ہوسکتی ہے۔
دیکھیں : (یروم ۱:۴سے ۵ : اعمال ۱۷کی ۱۸: افسیوں ۱ باب کی ۳سے ۴ : عبرانیوں ۱۲ کی ۹: یہوادہ اکی ۶)۔

مورمنز صحائف ہمیں کیا بتاتے ہیں دنیا کی تخلیق سے پہلے۔

تما م چیزیں خدا نے بنائی اپنے بیٹے یسوع مسیح کے زریعے سے ،جس نے زمین کی تخلیق سے پہلے آسمان میں کشادگی کو دیکھا۔

اس طرح آپ کے یہواہ خدایسوع مسیح ، میں عظیم الفا اور اومیگا ہوں،آغاز اور اختتام اور اسی طرح ہمیشگی کے فرش پر دیکھا ، اور آسمان کے تمام شہوت سے پاک ،جو دنیا سے پہلے بنایا گیا تھا ، اسی طرح تمام چیزوں کو جانتا ہوں ،اور یہ تمام چیزیں میرے سے پہلے موجود تھی ۔جیسا یں بولتا ہوں ایسا ہی میں ہوں،،اور جب یہ دنیا بنائی گئی تھی ،اور تمام چیزیں میری طرف سے آئی (تعلیم و عہد ۳۸کی ۱)

انسان اور فرشتے
انسان اور فرشتے

انسا ن آغاز سے ہی خدا کے ساتھ تھا۔

انسان آغاز سے ہی خدا کے ساتھ تھا ۔آگاہی ،سچائی کے نور سے نہیں بنایاگیا تھا اور نہ ہی اس کی ضرورت تھی۔ (تعلیم و عہد)

لیکن دیکھو،مسیح کی قیامت تمام بنی نوع انسان کو ۔بلکہ ہاں تمام بنی نوع اانسان کو مخلصی بخشتی ہے ،اور خدا کی حضوری میں واپس لاتی ہے۔(ہیلمین ۱۴کی ۱۷)

اور انسا ن کی پیمائش کے ساتھ بھرا ہوااس دنیا کی تخلیق سے پہلے سب کچھ اس دنیا میں بنا دیا گیا تھا ۔ (تعلیم و عہد ۴۹کی ۱۷)

سب کچھ زمین پر جسمانی طورپر پیدا ہونے سے پہلے روحانی بنایا گیا تھا۔

اور علاقے کے ہر پلانٹ جو پہلے زمین پر تھا ،اور میدان میں ہر جڑی بوٹی کے بڑنے سے پہلے،اور میں تمھاراخدا سب چیزوں کا خالق مالک ، جیسا کہ میں نے کہا ہے جن میں روحانی ، وہ تمام قدرتی طور پر موجود تھی
میں خداوند خدا نے اس پہلے زمین پر پانی نہیں برسایا تھا ۔اور میں نے ہی انسان کے تمام بچوں کو پیدا کیا تھا ،اور ان کو زمین پر پیدا کرنے سے پہلے آسمان پر بنایا، اور تب تک نہ زمین پر گوشت تھا اور نہ ہی پانی اور نہ ہی ہوا تھی۔ ( موسی ۳کی ۵)

اور پھر اُس نے اپنی خود کی آواز سے ہمارے باپ آدم کو بلایا جو کہہ رہی تھی :میں تمہاراخداہوں،میں دنیا کو بنایا ،اور آدمیوں کو بھی ان ے جسم حاصل کرنے سے پہلے۔(موسیٰ ۶کی ۵۱)
.یہاں تک کے ان کے پیدا کرنے سے پہلے ،وہ ،بہت سے دوسروں نے ،روحوں کی دنیا میں اپنے پہلے سبق کو سیکھا اور تیاری کی آگے بڑھے خدا کے تاکستا ن میں ،انسانوں کی روحوں کو بچانے اور نجا کے لیے کام کریں۔ (تعلیم و عہد ۵۶کی ۱۳۸)

دوران فانی زندگی میں خود کو ممتاز کرنا۔

مورمنز تقدیر پر یقین نہیں کرتے ،جس کا مطلب ہے کہ صرف کچھ لوگوں کے لیے ان کی منز تیا ر ہے اور وہ نجا ت حاصل کر سکتے ہیں۔لیکن مورمنز ایمان پہلے سے جو قسمت پر، جس کا مطلب ہے جب ہم روحانی حالت میں آسمان پر ہم نے خدا کے ساتھ عہد باندھا تھا کہ ہم زمین پر اس بادشاہی میں مخصوص کردار نبھائے گے ۔ہمارے پاس اس سروس کو رد کرنے والی آذادی ہے ، یادوارن ہم زمین پر بہتر بننے میں ناکام ہوجاتے ہیں، لیکن نجا ت ابھی تک ہمارا مستقبل اورسرفرازی ممکن ہے۔

ان میں وہ جو اپنے آپ کو پہلی اسٹیٹ میں شامل کریں گے وہ اس کے سا تھ شا مل کیے جائے گے اوردوسرے وہ جنہوں نے اپنی پہلی اسٹیٹ کو برقرار نہیں رکھا وہ جلال نہیں پائے گے جو جلال پہلی اسٹیٹ والوں کے پا س ہوگا ،اور وہ جو اپنی دوسری اسٹیٹ میں ہوں گے (فانی زندگی )وہ ہمیشہ ابدلا آباد رہے گے (ابراہام ۲۶،۳ یہودہ ۶،۱)اور پھر خدا مجھے ابراہام کو دکھایا ، آگاہی کے بارے جو اس دنیا سے پہلے منعقد ہوئی تھی ،اور یہ ان تمام کے درمیا ن بہت سے عظیم اور بڑے تھے۔

اورخدا نے دیکھا کہ وہ روحیں اچھی ہیں ،ان کے درمیا ن آ کھڑا ہوا ور ان سے کہا : میں ان کو اپنے حکمران بناؤں گا،ان روحوں کے درمیان ،اس نے دیکھا کے یہ اچھے تھی ، اور اس نے مجھ سے کہا ،ابر ا ہام تو ان میں سے ایک ہے اور تجھے تیرے پیدا ہونے سے پہلے چن لیا گیا تھا۔(ابراہام ۳ کی ۲۱ سے ۲۴)

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریںMormonhub.com