یسوع نے اپنا زیادہ وقت اُن کے ساتھ گزارا جو مختلف دکھائی دیتے تھے ؛ اُس نے اُن کے الہٰی مقدور کو دیکھا۔
یسوع کی مانند خدمت گزاری کی اپنی کوششوں میں، ہمیں کسی ایسے شخص کی خدمت کا کہا جا سکتا ہے جو ہم سے مختلف ہو۔ یہ ہمارے لئے سیکھنے اور نشوونما پانے کا موقع مہیا کرتا ہے۔
اُن کو جاننے سے بھی پہلے ثقافت، تعلیم، نسل، معاشیات، عمر، ماضی یا حال کے رویے، یا دیگر اختلافات کسی کو جانچنا آسان بنا سکتے ہیں۔ جاننے یا سمجھنے سے پہلے کسی کو جانچنا تعصب کی بنیادی وجہ ہے، اور منجی نے اِس کے خلاف خبردار کیا ہے (دیکھئے ۱ سموئیل ۱۶: ۷؛ یوحنا ۷: ۲۴)۔
کیا ہم اِن اختلافات کی پروا کیے بغیر دوسروں کو ایسے دیکھ سکتے ہیں جیسا یسوع دیکھتا ہے؟ وہ کون ہیں اور کیا بن سکتے ہیں اِس بنا پر ہم کیسے دوسروں سے محبت کرنا سیکھ سکتے ہیں؟
دیکھنا اور پیار کرنا
بائبل میں نوجوان دولت مند کی مانوس کہانی بیان کی گئی ہے جس نے پوچھا کہ ابدی زندگی کیسے حاصل کی جا سکتی ہے: ”پھر یسوع نے اُس پر نظر کی اور اُسے اُس پر پیار آیا اور اُس سے کہا، ایک بات کی تجھ میں کمی ہے جا جو کچھ تیرا ہے بیچ کر غریبوں کو دے،تجھے آسمان پر خزانہ ملے گا: اور آ کر میرے پیچھے ہو لے“ (دیکھئے مرقس۱۰: ۲۱)۔
جب ستر کے بزرگ ایس مارک پالمر نے اِس صحیفے کا مطالعہ چند سال پہلے کیا، تو کہانی کا ایک نیا پہلو اچانک اُن کے ذہن میں آیا۔
”’تب یسوع نے اُس پر نظر کی اور اُسے اُس پر پیار آیا۔‘
”جب میں نے یہ الفاظ سنے، تو میرا ذہن اپنے خداوند کی تصویر سے واضح طور سے بھر گیا جو اِس نوجوان پر توقف کئے اور اس پر نظر کئے ہوئے تھا۔ ایسے نظر کئے ہوئےـــــ— جیسے وہ گہرے طور پر اُسے دیکھ رہا ہو اور اُس کی روح میں مجذوب ہو رہا ہو، اُس کی بھلائی کو پہچان رہا ہو اور اُس کے مقدور کو بھی، اِس کے ساتھ ساتھ اُس کی عظیم ضرورت کے بارے بھی سوچ رہا ہو۔
پھر سادہ الفاظ کہ—یسوع کواُس پر پیار آیا۔ اُس نے اُس اچھے نوجوان کے لئے غالب محبت اور ترس کو محسوس کیا، اور اِس محبت کی وجہ سے اور اِس محبت کے ساتھ، یسوع نے اُسے مزید کچھ کرنے کو کہا۔ میں نے خیالی تصویر بنائی کہ ایسی انتہائی محبت کے باوجود اِس نوجوان نے کیسا محسوس کیا ہو گا جب اُسے اپنی ملکیت کی ساری چیزیں بیچ کر غریبوں کو دینے جیسا مشکل کام کرنے کو کہا جا رہا تھا۔ …
”[میں نے خود سے پوچھا] ’میں مسیح کی مانند محبت سے کیسے معمور ہو سکتا ہوں تاکہ [دوسرے] میرے وسیلے سے خدا کی محبت کو محسوس کریں اور بدلنے کی خواہش رکھیں؟‘ جیسے خداوند نے دولت مند نوجوان پر نظر ڈالی،میں اس طرح[اپنے آس پاس کے افراد] پر کیسے نظر ڈال سکتا ہوں، یہ دیکھتے ہوئے کہ وہ حقیقی طور پر کیا ہیں اور وہ کیا بن سکتے ہیں، اِس بات سے قطع نظر کہ وہ کیا کر رہے ہیں یا کیا نہیں کر رہے؟ میں منجی کی طرح مزید کیسے بن سکتا ہوں؟“۱
دوسروں پر نظر کرنے کے بارے سیکھنا
منجی کی مانند دوسروں پر نظر کرنے کے بارے سیکھنے سے عظیم نتائج اور برکات حاصل ہوتی ہیں۔ یہاں پر چند تجاویز دی گئی ہیں جو اِس مقصد کے لئے کام کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں۔
-
اُن کو جانیں
-
سطحی تفصیلات سے ہٹ کر لوگوں کو خالصتاً ذاتی طور پر جاننے کی کوشش کریں۔ پہچانیں کہ رشتوں کی تعمیر کے لیے وقت اور مخلص کوشش درکار ہوتی ہے۔ اپنا جائزہ لیں
شعوری یا لاشعوری طورپر سرزد ہو سکنے والی جانچ پر توجہ مزکور کریں۔ دوسروں کے بارے جو مفروضے آپ بنا رہے ہیں اُن پر غور کریں اور سمجھنے کی کوشش کریں کہ آپ اُن کے بارے ویسا کیوں محسوس کرتے ہیں۔ -
پرکھنے سے باز رہیں
-
جانیں کہ حالات کسی فرد کی قدر و قیمت کا تعین نہیں کرتے۔ اگر آپ ایسی صورت حال میں ہوتے تو خیال کریں آپ کیا چاہتے کہ کوئی آپ کو کس نگاہ سے دیکھتا۔ کسی کے انتخابات اور رویے کو اُن کی اصلی قدر و قیمت اور الہٰی مقدور سے الگ کرتے ہوئے اُن کو منجی کی طرح دیکھنے میں ہماری مدد ہو سکتی ہے۔
-
اُن سے محبت کرنے کے لئے دعا کریں
-
اُن کا نام لے کر باقاعدگی سے اُن کے لئے اور حقیقی دوستی کو فروغ دینے کے لئے صبر کے واسطے دعا کریں۔ اپنی خدمت پر بھر پور دعائیہ نظر دوڑائیں کہ آپ کس طریقے سے اُن کی خدمت کرتے ہیں۔ کیا آپ کی کوششوں اور اُن کی حقیقی ضرورتوں میں کوئی شگاف ہے؟
یسوع نے اپنا وقت مختلف طبقات کے لوگوں کے ساتھ گزارا: یعنی دولت مند، غریب، حکمران، اور عام لوگوں کے ساتھ۔ اکثر وہ دوسروں کی غیر مناسب پرکھ کا شکار بنتا جب وہ اُسے اور اُس کے ظاہری طور پر غریب یا ادنیٰ حالات دیکھتے۔ ”جب ہم اُس پر نگاہ کریں تو کچھ حسن و جمال نہیں کہ ہم اُس کے مشتاق ہوں۔ … اُس کی تحقیر کی گئی اور ہم نے اُس کی کچھ قدر نہ جانی“ (یسعیاہ ۵۳: ۲–۳)۔
Farooq Ashraf
Latest posts by Farooq Ashraf (see all)
- یہ میری اِنجِیل ہے“—”یہ میری کلِیسیا ہے - 10/17/2024
- پُکارو، نہ کہ گِرو - 08/26/2024
- یہ خُداوند کی دانِست میں ہے کہ ہم مورمن کی کِتاب حاصِل کریں - 07/30/2024