نوجوان لڑکے ہارون کہانت کی بحالی اور اس کی 150ویں سالگرہ کی یاد مناتے ہیں

ایلڈر نیل ایل اینڈرسن نوجوانوں سے مخاطب ہو کر گواہی دیتے ہیں
"آپ یہاں کہانت کو سنبھالنے اور خدا کی بادشاہی کو بلند کرنے کے لیے ہیں۔”

کلیسیا یسوع مسیح برائے مقدسین نے اخری ایام نے ہارون کہانت کی بحالی اور نوجوانان کی تنظیم کی 150ویں سالگرہ

کی یاد منانے کے لیے ایک ویڈیو پیش کی، جو اتوار

13 جولائی 2025 کو 11 سے 17 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے دنیا بھر میں دستیاب کی گئی۔

بارہ رسولوں کے کوآرم کے رکن ایلڈر نیل ایل اینڈرسن نے شمالی پنسلوانیا میں واقع کہانت کی بحالی کی جگہ پر ریکارڈ کی گئی 42 منٹ کی اس ویڈیو میں گواہی دیتے ہوئے کہا:
"آپ یہاں کہانت کو سنبھالنے اور خدا کی بادشاہی کو بلند کرنے کے لیے ہیں۔”

ویڈیو میں نوجوانان کے جنرل صدر اسٹیون جے لنڈ اور ہارون کہانت رکھنے والے پانچ نوجوان —

ساوئیر سمتھ، پریسٹن میلٹن، جوشوا ونکل، اسپینسر ینگ، اور جوان ڈیوڈ کارپنٹیرو — بھی شامل تھے۔ جب صدر لنڈ اور یہ نوجوان ایلڈر اینڈرسن کے ساتھ مختلف تاریخی مقامات پر گئے،

تو انہوں نے بحالی کے مقدس ترین واقعات پر گفتگو کی اور اپنے خیالات و گواہیوں کا اظہار کیا۔

ابھی دیکھیں: Broadcasts.ChurchofJesusChrist.org

اوکلینڈ ٹاؤن شپ میں واقع کہانت کی بحالی کی جگہ، جسے 2015 میں صدر رسل ایم نیلسن نے مقدس کیا تھا،

وہ مقام ہے جہاں جوزف سمتھ اور اولیور کاوڈری نے یوحنا بپتسمہ دینے والے سے ہارون کہانت حاصل کی،

جہاں پہلا بپتسمہ کہانت کے اختیار کے تحت سسکویہانہ دریا میں دیا گیا،

اور جہاں کتاب مورمن کا زیادہ تر حصہ ترجمہ کیا گیا۔

یوحنا بپتسمہ دینے والے کے ذریعے جوزف اور اولیور کو ہارون کہانت دیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے ایلڈر اینڈرسن نے کہا
"یہ واقعہ دنیا کو بدلنے والا تھا۔

اس نے کہانت کو واپس لے آیا،

اور اب کروڑوں لوگ دنیا کے تمام براعظموں پر ہاتھ رکھ کر یہ کہانت حاصل کر رہے ہیں۔”

صدر لنڈ نے کہا:
"دنیا میں کچھ ہی ایسی جگہیں ہیں جہاں انسانی تاریخ کا رُخ بدلا

— جیسے مقدس باغیچہ (Sacred Grove)، یا بحرِ قلزم کے کنارے حضرت موسیٰ کے ساتھ۔ یہ بھی اُن جگہوں میں سے ایک ہے جہاں خدا کی کہانت دوبارہ زمین پر نازل ہوئی۔”

ہارون کہانت کی بحالی

جب جوزف سمتھ اور اولیور کاوڈری کتاب مورمن کا ترجمہ کر رہے تھے،

تو انہیں بپتسمہ اور اسے انجام دینے کے اختیار کے بارے میں کچھ حوالے ملے۔ مزید جاننے کی خواہش میں وہ قریبی جنگل میں دعا کے لیے گئے۔

ان کی دعا کے جواب میں، یوحنا بپتسمہ دینے والا ، 15

مئی 1829 کو ظاہر ہوا اور اُس نے جوزف اور اولیور کو ہارونی کہانت کہانت عطا کی

اور اُنہیں وہ چابیاں اور اختیارات دیے جیسا کہ  

اگرچہ اس مقدس واقعے کا درست مقام معلوم نہیں،

لیکن ایلڈر اینڈرسن، صدر لنڈ، اور دو نوجوان — ینگ اور ونکل — جوزف اور ایما سمتھ کے بحال شدہ گھر کے قریب درختوں کے ایک جھنڈ میں کھڑے ہو کر اُس واقعے پر غور کر رہے تھے۔

ایلڈر اینڈرسن اور صدر لنڈ نے اُن دو نوجوانوں سے پوچھا کہ کہانت اُن کے لیے کیا معنی رکھتی ہے۔ اُنہوں نے جواب دیا کہ ہارون کہانت کا حامل ہونا اُن کی زندگی میں طاقت کا ذریعہ رہا ہے،

جس نے اُنہیں اپنے ہم عمر ساتھیوں پر مثبت اثر ڈالنے میں مدد دی ہے۔

یہ کہانت انہیں اُن کے فرائض — جیسے عشائے ربانی کی خدمت — انجام دینے میں برکت بھی دیتی رہی ہے۔

صدر اسٹیون جے لنڈ نے فرمایا:

"کوئی بھی نیک اعمال کر کے اور اچھے کاموں کے ذریعے آسمانی باپ کی خدمت کر سکتا ہے،

لیکن جب ایک کہانت رکھنے والا — جیسے آپ، یا جیسے وہ جو آج یہ سن رہے ہیں —

باہر جا کر نجات دہندہ کی خدمت کرتے ہیں، تو وہ دراصل خداوند کے مشن پر ہوتے ہیں۔”

صدر لنڈ نے مزید کہا:
” کوئی بھی نیک اعمال کر کے آسمانی باپ کی خدمت کر سکتا ہے، لیکن جب ایک کہانت رکھنے والا نجات دہندہ کی خدمت کرتا ہے، تو وہ مسیح کے نام پر، اُس کی نمائندگی میں خدمت انجام دیتا ہے، جیسا کہ ہم نے بات کی ہے۔”

صدر لنڈ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا:

میری زندگی میں ایسے مواقع آئے ہیں جب مجھے ایسی برکتیں دینے کے لیے بلایا گیا جہاں زندگی اور موت کا معاملہ درپیش تھا۔

ایسے وقتوں میں، آپ کوئی بھی قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں گے تاکہ باوقار طریقے سے کہہ سکیں:

‘خداوند یوں فرماتا ہے۔’ اپنے آپ کو لائق رکھنا اور ان مقدس رسومات کو سنجیدگی سے لینا جن میں ہم حصہ لیتے ہیں، ہمیں آنے والے دنوں میں کاہنیت کو زیادہ طاقتور اور مؤثر طریقے سے استعمال کرنے میں مدد دے گا۔”

ایلڈر اینڈرسن نے گواہی دی کہ یوحنا بپتسمہ دینے والا ہارون کہانت کی بحالی کے لیے آیا تھا،

جو کہ ملکِ صدق کہانت کے لیے ایک تیاری کی کہانت ہے

جسے بعد میں قدیم رسولوں — پطرس، یعقوب، اور یوحنا — نے جوزف اور اولیور پر نازل کیا۔

"یہ کہانت حقیقی ہے، یہ دنیا کو بدلتی ہے، اور ہم سب خداوند کی واپسی کی تیاری میں شامل ہیں۔”

سسکویہانہ دریا میں بپتسمہ

یوحنا بپتسمہ دینے والے نے جوزف سمتھ اور اولیور کاوڈری سے کہا کہ وہ قریبی سسکویہانہ دریا میں جائیں اور ایک دوسرے کو بپتسمہ دیں۔

پانی میں داخل ہو کر، جوزف اور اولیور نے ایک دوسرے کو بپتسمہ دیا۔

ایلڈر اینڈرسن، صدر لنڈ، اور نوجوان کارپنٹیرو اور میلٹن سسکویہانہ دریا کے کنارے کھڑے ہوئے اور اُس منظر کا تصور کیا۔

ایلڈر نیل ایل اینڈرسن نے گواہی دی:
"میں چاہتا ہوں کہ دنیا بھر میں سب لوگ جان لیں کہ یہ واقعہ واقعی پیش آیا تھا۔

یسوع مسیح کے خوشخبری میں ہم ایک بات سیکھتے ہیں کہ ہم قدم بہ قدم، سال بہ سال بڑھتے ہیں۔ اگر ہم دل سے تیار ہوں تو خداوند ہمیں سب کچھ ایک ساتھ نہیں دیتا۔ وہ تھوڑا یہاں، تھوڑا وہاں عطا کرتا ہے۔”

نوجوانوں نے اُن بپتسموں کے بارے میں بات کی جو وہ ہیکل میں مُردوں کے لیے انجام دیتے ہیں۔

ایلڈر اینڈرسن نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ یہ نوجوان، اور اس ویڈیو کو دیکھنے والے بہت سے افراد، جلد مشن کے میدان میں جائیں گے،

جہاں وہ خوشخبری سکھائیں گے اور دوسروں کو بپتسمہ کے پانیوں میں لائیں گے۔

ایلڈر اینڈرسن نے یہ بھی بتایا کہ ویڈیو کی ریکارڈنگ سے چند ہفتے پہلے، انہوں نے خود ایک بپتسمہ انجام دیا۔
انہوں نے کہا:
"جب میں نے اپنا ہاتھ بلند کیا اور یہ الفاظ کہے، ‘یسوع مسیح کے اختیار سے مقرر کیے جانے کے باعث’

، تو اُس لمحے آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ خود نجات دہندہ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔”

ایلڈر اینڈرسن نے تمام نوجوانوں کو اپنے ساتھ صبر کرنے کی ترغیب دی۔

"اپنے آپ کو وہ شخص بننے دو جو آپ بننا چاہتے ہیں۔ یہ ایک دن میں نہیں ہوتا،” انہوں نے کہا۔ "ہم اپنے عہدوں میں، روحانی چیزوں کے ساتھ اپنے تجربے میں،

نجات دہندہ کے بارے میں اپنے علم میں پروان چڑھتے ہیں،

اور یہ وہی ہے جو آپ کا انتظار کر رہا ہے، دنیا بھر کے نوجوانو، اور یہ سب کچھ یہاں سے بپتسمہ کے عہد سے شروع ہوا ہے۔”

صدر لنڈ نے وضاحت کی کہ:
"کہانت کا اختیار ہاتھ رکھ کر ملتا ہے،

اور کہانت کی طاقت راستباز زندگی گزارنے، اپنے عہدوں کو نبھانے کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔
اور یوں ہم اپنی پوری زندگی میں، پاکیزہ اور نیک زندگی گزار کر دوسروں کو برکت دینے کی صلاحیت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

کتاب مورمن کا ترجمہ

جوزف اور ایما سمتھ کے گھر کے اندر،

ایلڈر اینڈرسن اور صدر لنڈ کے ساتھ دو نوجوان، سمتھ اور کارپنٹیرو بھی موجود تھے۔ وہ ایک میز پر بیٹھے تھے جس پر کتاب مورمن کے ترجمہ سے متعلق اشیاء رکھی گئی تھیں —

جیسے پر والا قلم، سیاہی، کاغذ، اور کپڑے میں لپٹی ہوئی ایک چیز جو سونے کی تختیوں کی نمائندگی کر رہی تھی۔

انہوں نے 1820 کی دہائی کے آخر میں نوجوان نبی جوزف سمتھ کو پیش آنے والی چند آزمائشوں کا ذکر کیا،

جن میں جوزف کے پہلے کاتب مارٹن ہیرس کے ذریعے 116 صفحات پر مشتمل مسودے کا گم ہو جانا،

اور جوزف اور ایما کے پہلے بچے کا انتقال شامل ہیں۔ وہ نوزائیدہ بچہ گھر کے قریب ہی ایک قبرستان میں دفن کیا گیا تھا۔

ایلڈر اینڈرسن نے کہا، "ہمیں نوجوانوں کے طور پر یاد رکھنا ہے، یہاں تک کہ جب ہم سچائی کی گواہی حاصل کر رہے ہیں،

ہمیں مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہمیں آزمائشوں پر قابو پانا ہو گا،” ایلڈر اینڈرسن نے کہا۔

ایلڈر اینڈرسن نے کہا:
"ہمیں، بطور نوجوان، یاد رکھنا چاہیے کہ سچائی کی گواہی حاصل کرتے ہوئے بھی ہمیں مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ہمیں آزمائشوں پر قابو پانا ہوگا۔

ترجمے کے عمل کے دوران اولیور کاوڈری نے جوزف سمتھ کے کاتب کے طور پر کام کیا۔
انہوں نے اپنے تجربے کے بارے میں لکھا:
"یہ دن کبھی نہ بھولنے والے تھے۔ آسمانی الہام سے جاری ہونے والی آواز کو سننا میرے دل میں بے حد شکرگزاری پیدا کرتا تھا۔
میں روزانہ لگاتار اُس کے منہ سے سن کر لکھتا رہا،

جب وہ اورم اور تھمِم کی مدد سے اُس ریکارڈ کا ترجمہ کرتا تھا جسے کتابِ مورمن کہا جاتا ہے۔”


کاؤڈری نے مورمن کی کتاب کی اپنی گواہی سے کبھی انکار نہیں کیا۔

مرنے سے پہلے، اس نے جیکب ایف گیٹس سے کہا، "میں ایک مرتا ہوا آدمی ہوں،

اور مجھے جھوٹ بولنے سے کیا فائدہ ہوگا؟ میں جانتا ہوں کہ مورمن کی کتاب کا ترجمہ خدا کے عطیہ اور قدرت سے کیا گیا تھا۔

میری آنکھوں نے دیکھا، میرے کانوں نے سنا، اور میری سمجھ کو چھوا،

اور میں جانتا ہوں کہ میں نے جو گواہی دی ہے وہ سچ ہے۔ یہ کوئی خواب نہیں تھا، دماغ کا کوئی تصور نہیں تھا، یہ حقیقت تھی۔”

"ہمیں وہ بننا چاہیے جو ہمیں بننا چاہیے”

ویڈیو کے اختتام پر، ہر نوجوان نے کچھ نہ کچھ شیئر کیا جو اُس نے کہانت کی بحالی کی جگہ سے سیکھا۔

میلٹن نے کہا کہ اُس نے روحانی طور پر خود کو سیر محسوس کیا۔ ساوئیر نے اسرائیل کو جمع کرنے کے فریضے کا ذکر کیا۔ ینگ نے گواہی دی کہ کہانت کی طاقت واقعی حقیقی ہے۔

"ہم جو کہانت رکھتے ہیں، ہمیں اپنی ذمہ داری، اپنے عہد، سنبھالنے چاہئیں اور وہ بننا چاہیے جو ہمیں بننا ہے۔”
— ایلڈر نیل اے. اینڈرسن

ونکل نے کہا
"میں ہمیشہ کہانت کی بحالی کی کہانی کو ایک عام سی بات سمجھتا رہا۔ میں سوچتا تھا: ‘اوہ، وہ آئے، اُنہیں برکت دی، اور ہمیں کہانت مل گئی۔’ لیکن آج کے دن کے دوران،

میں نے واقعی محسوس کیا ہے کہ کہانت نے میری زندگی کو کس قدر متاثر کیا ہے، اُسے بدلا اور برکت دی ہے۔”