سوال

کیا بس برکات حاصل کرنے کے لیے انجیل کے اصولوں میں فرمانیزدارہونا غلظ ہے؟
گرامپس
کیت

جواب

پیاری کیت
میں یہ نہیں کہتا کہ یہ غلط ہے ،مگر یہ بہتر بھی نہیں ہے کیا آپ کو ایلڈ ڈیلن ایچ اوکس کی کلاسک ٹاک یاد ہے ، اچھا،بہتراور بہترین ؟ جس میں وہ یہ کہتے ہیں،
کچھ چیزیںاچھے سے بہتر ہیں، اور یہ وہ چیزیں ہیں جن کو ہمیں اپنی زندگیوں میں اہمیت دینی چاہیے ،اچھا بہتر بہتریں۔

لوگ جو احکمات کے مطابق زندگی بسر کرنے کا انتخاب کرتےہیں اس کی کافی وجوہات ہیں۔کچھ خداکے خوف کی وجہ سے ،کچھ اپنے عزیزوں کو خوش رکھنے کے لیے، اور کچھ اپنی ثقافت میں قابلیت کے لیے، فرنمابرداری بہترچیز ہے ۔ جیسا کہ آپنے فرمانبرداری کا حوالہ دیا ہےکیونکہ کے وہ برکتیں حاصل کرنے کی توقع کرتے ہیں ۔ میرے خیال میں ،یہ اچھا ہے،کیونکہ برکات کی توقع ایمان ہے ۔ایمان خوف سے بہتر ہے ۔اگر چہ نجات دہیندہ نے ہمیں فرمانبرداری دی ہے تو اس کے باوجودفرمانبرداری ایک بہترین سبب ہے ۔ یوحنا14 باب 15 آیت میں اُس نے کہا ،”اگر تم مجھ سے محبت کرتے ہو تو میرے حکموں پر عمل کرو۔”ا

کیا فرق پڑتا ہے ۔ ایک خاص شخص جو مجھ سے دور کھڑا ہے ۔ جب آپ فرمانبردار ہوتے ہوئے برکت کی اُمید رکھتے ہیں، تب کیا ہوتا ہے جب برکات ظاہر نہیں ہوتی ہیں، خدا کے راستے ہمارے راستے نہیں ہیں،میری زندگی میں بہت بار،میں نے حساس کی مدد سے اُس کی بہت سی برکات دیکھی ہیں۔بعض اُوقات وہ ہمیں اُن طریقوں سے برکات دیتا ہے جن کی ہم توقع نہیں کرتے ہیں ۔ مجھے گارتھ بروک کا گیت یاد آیا ، کبھی کبھی میں خدا کا شکرادا کرتااُن دعاوں کا جنکا مجھے جواب نہیں ملتا۔ جس سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ ہم پوری دلچسپی سے دعا نہیں کر رہے ۔
ہم یہ سوچتے ہیں ہو سکتاکہ خدا ہمیں برکت دے سکتا ہے کہ نہیں ۔اُس لمحے ، ہم غلط سمجھتے ہیں اور محسوس کرتے ہیں کہ ہمیں برکت نہیں ملی ۔ اور پھر کیا جب آزمائش آپ کی زندگی میں
آتی ہے ؟ تو کیا آپ سمجھتے ہیں آپ کو آپکی فرمانبرداری کا کوئی صلہ نہیں ملا ۔یہ غلط فہمیاں ہیں جوکوئی ایک آپکی گواہیوں کو شک اور غیر فعال بننے کی طرف لے جاتی ہیں۔

اس بات پر قابو پائیں کہ امن اور آرام خدا کے حکموں پر عمل کرنے اور اُس سے پیار کرنے سے آتے ہیں ۔ محبت نہ صرف ایمان کو بیان کرتی ہے بلکہ پُر اعتمادی کو بھی ۔ کیونکہ ہم خدا سے پیار کرتے ہیں اورفرنبرداری کے زریعے اسے مسرور کرنا چاہتے ہیں ہمکو مزید اس کے درست وقت کا انتظار کرنا ہے۔ہمیں مزید اپنی مصیبتوں سےرہائی حاصل کرنے کے لیے اس کی طرف رجوع کرنا ہے نہ کہ ہمیں اس پر بڑبڑانا کہ برکات نہیں مل رہی جن کے بارے ہمیں لگتا ہے ہم ان کو حاصل کرنے کے قابل ہیں۔
کیاآپ دیکھتے ہیں کس طرح سے ہماری سوچ ہمارے رویے کوہمارے آسمانی باپ کے ساتھ جو ہمارا رشتہ ہے اس کو  تبدیل کر سکتی ہے۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں ۔askgramps.org