شائید یہ ہماری تحریک پانے والی فطرت کا سادہ سا حصہ ہے یا شائید یہ خدا پر ہمارے پورے توکل کی جدو جہد کا نشان ہو سکتا ہے ۔ وجہ کوئی بھی ہو ، ہم سب اس سے اتفاق کرتے ہیں ، کہ ہم خدا سے بہت سے سوالات کرتے ہیں ۔
کچھ سوالات ہمارے ایمان کی تحقیق یا جستجو اور مستقبل کے لئے مفید ہیں ، دوسرے [ سوالات] مایوسی اور تذب میں پکارنا یا چلانا ہے ۔جبکہ خدا اور یسوع مسیح ہمارے سوالات کی پروا
کرتے ہیں صحائف کا مطالعہ دلچسپی کی بات ہے اور یسوع کے پوچھے گئے سوالات کی تلاش کریں ۔ در حقیقت،اس نے اپنے شاگردوں سے بہت سے تحریک دینے والے سوالات پوچھے جب وہ سکھاتے ، رہنمائی کرتیاور تسلی دیتے ہیں ۔ ایسا آج بھی درست ہے ۔ خدا ہماری خوشی اور سچائی کی طرف رہنمائی کرنے کے لئے متحرک سوالات استعمال کرنا چاہتا ہے ۔ کیا ہم اسے پہچاننے کے قابل ہیں جب خدا ہمیں سوال پوچھنے کی کوشش کر رہا ہے بجائے اس کے کہ اس کا جواب دے ؟
ہم صحائف اور دوسرے متحرک ذرائع میں ان سوالات کی تلاش کرتے ہیں جن کو خدا نے اپنے بچوں کی مدد کرنے کے لئے استعمال کیا ہے ۔ وہ چند ایک ہی ہیں ۔ شائد وہ چاہتا ہے کہ تم ان پر غور کرو۔
کیا میں روٹی دیتا ہوں یا پتھر؟
قدیم دنیا اور نئی دنیا میں پیش کئے گئے واعظ کے دوران ، یسوع نے فرماتا ہے تم میں ایسا کون سا آدمی ہے کہ اگر اس کا بیٹا اس سے روٹی مانگے تو وہ اسے پتھر دے یا اگر وہ مچھلی مانگے تو اسے سانپ دے ۔ بے شک وہ ایسا نہیں کرے گا ۔ اس اس مثال کو اپنا رحم ظاہر کرنے کے لئے استعمال کیا ۔ پس جبکہ تم برے ہو کر اپنے بچوں کو اچھی چیزیں دینا جانتے ہو تو تمہارا باپ جو آسمان پر ہے اپنے مانگنے والوں کو اچھی چیزیں کیوں نہ دے گا ؟
ہماری زندگی میں ، جب دعائیں بے جواب دکھائی دیتی ہیں یا بری باتیں واقع ہوتی ہیں ۔ ہم محسوس کرتے ہیں کہ خدا ہمیں پتھر دے رہااہے ۔ہم جانتے ہیں کہ ہمیں آزمائشوں سے گزرنا ہے اور اکثر اوقات دوسروں کے انتخابات کے نتائج کا سانما کرنا پڑتا ہے ۔ ہمیں ہماری توقع سے بالکل مختلف حاصل کرتے ہیں ۔ سوال وہی ہے ۔ کیا خدا روٹی دیتا ہے یا پتھر؟
اس سوال سے ۔خدا ہمیں عوضی برکات دیکھنے میں مدد کر سکتا ہے ۔ لیکن ہم اپنی اس تناظر میں رکھیں ، اور ہمیں امید دلاتی ہیں
جو یہ کہتا ہے کہ میں ہوں ؟
جب کہ دوسرے مسیح کی الوہیت اور اسکا بطور نجات دہندہ پر سوال پوچھتے ہیں ۔ وہ اپنے شاگردوں کی طرف مڑا اور ان سے پوچھا، تم میرے بارے میں کیا کہتے ہو کہ میں کون ہوں ؟ وہ معلوم کرنا چاہتا تھا کہ وہ اسکی زندگی اور اسکے مشن کے متعلق کیا سمجھتے ہیں ۔
کچھ عظیم انتشار کے لمحات جن کا ہم زندگی میں تجربہ کرتے ہیں جب ہم یسوع مسیح کی سچی فطرت اور اسکے کفارے کی طاقت کو بھول جاتے ہیں۔ یہ سوال تعین کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے جس پر ہم حقیقت میں مسیح کی قابلیت کے متعلق دونوں بچانے اور سرفراز کرنے پر ایمان رکھتے ہیں ۔
مسیح تمہارے لئے کیا ہے ؟ تمہارا نجات دہندہ ؟ تمہارا بھائی ؟تمہارا بہترین دوست؟ یسوع مسیح نے فرمایا کہ سچے خدا کو جاننا ہمیشہ کی زندگی ہے ۔ ہم ان کے متعلق سرسری طور پر نہیں جاننا چاہتے ۔ ہم انہیں ذاتی طور پر جاننا چاہتے ہیں ۔
کیا تم بھی چلے جانا چاہتے ہو ؟
مسیح کے کچھ شاگردوں نے دیکھا کہ اس کی پیروی کرنا بہت مشکل ہے ۔ صحائف کہتے ہیں ۔ کہ وہ اسکے ساتھ نہ چلے ۔ جب ان میں سے بہت سے جا چکے ۔ تو یسوع ان بارہ کی طرف مڑا اور کہا ، کیا تم بھی چلے جانا چاہتے ہو ؟
ہم سب کا ایمان آزمایا جاتا ہے ۔ ہمارے سوالات شک میں تبدیل ہو سکتے ہیں ۔ خداوند ہمیں وہ کام کرنے اور قبول کرنے کے لئے کہہ سکتا ہے جن کو ہم پوری طرح نہیں سمجھتے یا متفق نہیں ہیں ۔ اس سے قطعہ نظر کہ ہم کس کا مقابلہ کرتے ہیں ۔ ہم آزاد مرضی رکھتے ہیں ۔ ہماری کچھ آزمائیشیں ہماری وفاداری کا امتحان کرنے کے لئے ہو سکتے ہیں ۔ ہم کس کا انتخاب کریں گے ؟ ہماری زندگی کا بہتریں انتخابخدا کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا کہ اگر ہم اسے چھوڑ دیتے ہیں ۔
ہمارے پاس خدا کا وعدہ ہے کہ اگر ہماری کواہش خدا کے ساتھ رہنے کی ہے تو اس نے ہمارے لئے راستہ تیار کیا ہواہے جو ابدی طور پر ممکن ہے ۔
میں تمہارے لئے کیا کروں ؟
ایک دن جب یسوع یرہو شہر کی طرف جا رہا تھا تو ایک ہجوم جمع ہو گیا ایک اندھے شخص نے شور سن کر کہا کہ کیا ہو رہا ہے ۔جب اسے معلوم ہوا کہ مسیح یہاں ہے ۔ اس نے مسیح سے چلا کر کہا اسے شفا دے ۔ بہت سوں نے اسے ڈانٹا ۔ مگر وہ اور بھی چلا کر کہنے لگا ۔ اور مسیح نے حکم دیا کہ اسے یہاں لاؤ۔
تم کیا چاہتے ہو کہ میں تمہارے لئے کروں ؟مسیح نے خاص طور پر اسے پوچھا ۔ وہ جاننا چاہتا تھا کہ وہ اس سے کیا چاہتا ہے ۔ اندھے شخص نے کہا یہ وہ بینا ہو جائے ۔ مسیح نے اسے اسی گھڑی اچھا کر دیا ۔ اسکی نظر ٹھیک ہو گئی اور وہ خدا کی تعریف کرنے لگا ۔ بعض اوقات ہم اپنی توقع سے نیچے رہ رہے ہوتے ہیں ہم اپنے خواب یا امید کے لئے کوشش کر رہے ہوتے ہیں ۔ جب ہم ایمان میں بڑھتے ہیں تو ہمیں اس کے وعدوں اور اپنے مستقبل پر اعتماد میں دلیری سے خدا کے پاس آنا چاہیے۔ ہم ہمیشہ وہ حاصل نہیں کر سکتے جو ہم چاہتے ہیں ، لیکن خداوند سے اپنی خواہش ظاہر کرنا بہت اہم ہے
خدا کے سوالات کو سننا سیکھنا ایک اہم پہلو ہے کہ روح القدس کس طرح کام کرتا ہے ۔ جب ہم اس تحفہ کو ترقی دینے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم خدا کے سوالات سے زیادہ جوابات حاصل کرتے ہیں ۔
اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں ۔ldsdaily.com
Farooq Ashraf
Latest posts by Farooq Ashraf (see all)
- یہ میری اِنجِیل ہے“—”یہ میری کلِیسیا ہے - 10/17/2024
- پُکارو، نہ کہ گِرو - 08/26/2024
- یہ خُداوند کی دانِست میں ہے کہ ہم مورمن کی کِتاب حاصِل کریں - 07/30/2024