ہمارے قر ض ہمیں معاف کر جس طرح سے ہم اپنے قرض داروں کو معاف کرتے ہیں ۔
ہمارے قر ض ہمیں معاف کر جس طرح سے ہم اپنے قرض داروں کو معاف کرتے ہیں ۔

جب ہم معافی کی بات کرتے ہیں تو پیپر میں ہم اکژاُن لوگوں کی بڑی کہا نیوں کے بارے میں سوچتے ہیں اور حیران کن فیس بک کی پوسٹیں ہماری آنکھوں میں آنسو لے آتی ہیں ۔مثال کے طور پر ، امیش کمیونٹی کی ایک حقیقی کہانی کہ اُس آدمی نے خاندان کی جانب بڑی رحم دلی سے جواب دیا جو دس نوجوان لڑکیوں سے باندھا ہوا تھا ۔ اُن میں سے۵ کو اور خود کو قتل کر لیا۔ اُس کا باپ میری کمیونٹی میں تھا جس نے اپنا بیٹا اور بیٹے کی گرل فرینڈکے سر کے ٹکراؤ کی وجہ سے کھو دیا ۔ ڈرائیور خاندانی دوست تھا ،اور غمزدہ باپ کی معافی والی زہریلی پوسٹیں فیس بک پر چلی گئی

لیکن کم و بیش اس کے بارے کی خیال تھا،ہر دن ، کم سے زیادہ میری طرح کا ایک کامل انسان جو معافی کیلئے بہت کوشش کرتا ہے بڑی چیزیں جیسا کہ روزانہ کی چھوٹی چھوٹی الجھنیوں سے ؟

سی ا یس لوئیس معافی کے بارے بیان کرتی ہیں ۔
.
شاہد یہ بڑی چوٹ کو معاف کرنا زیادہ مشکل نہیں ہے ۔ مسلسل روز مرہکی زندگی میں غصے کو معاف کرنا اور معاف کرتے رہنا اپنی حکم چلانیوالی ساس کو ، دھمکی دینے والا شوہر، جھگڑالو بیوی ، خود غرض بیٹی ، دھوکادینے والا داماد یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے ؟۔ مجھے لگتا ہے ہے کہ ہمیں یادہونا چایہیے کہ ہم کہا ں پر کھڑے ہیں ، ہمارے الفاظوں کے کیا مطلب ہیں جو ہم ہر رات اپنی دُعا میں کہتے ہیں ، ہمارے قر ض ہمیں معاف کر جس طرح سے ہم اپنے قرض داروں کو معاف کرتے ہیں ۔ ہم د وسرے طریقے سے معافی پیش کرتے ہیں ۔جب ہم اسکا انکار کرتے ہیں توہمس خود کیلئے خدا کی رحمت کا انکار کرتے ہیں۔ یہاں اعتراض کا کوئی اشارہ نہیں ، اور خدا کا مطلب ہے جو وہ کہتا ہے ۔ ( ۲۰۰۱ میں نیویارک ہاپر کولنز ، جلال کی طاقت ، حقیقت میں ۱۹۴۹ میں شائع ہوا تھا )۔عملی طور پر بولنا، ذاتی کام کیلئے ، معافی مشکل ہے ۔ جب خدا تمام لوگوں کو معافکرنے کا حکم دیتا ہے (اپنے آپ کو بھی شامل کریں )، کیا واقعی ہی اس مطلب تمام لوگ ہیں ؟ہر کسی کیلئے ؟ہاں ۔ اور یہ خدا کے ساتھ ممکن ہے ۔

1یاد رکھیں آپ کچھ یا سوائے کسی کو خود کیلئے کنٹرول نہیں کر سکتے۔

ایجنسی سیکھنے اور بڑھنے کا ایک طاقت وراوزار ہے۔میرے خیال میں آسمانی باپ کا اپنے بچوں کیلئے یہی اچھا منصوبہ تھا ۔

بس کر ڈالو ،یہ زیادہ سادہ اور تصوراتی محسوس ہو سکتا ہے ۔ لیکن پہلا قدم معاف کرنے کا انتخاب کرو معافی کیلئے ۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کا انتخاب بار بار طاقتورہو ، آپ کو متحرک کرنا اور ہر وقت دردناک یاداشت کی یاد دلانا ۔ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آ پ کیسے کتنے وقت میں اپنے آپ کو ناراض پاتے ہیں یا ڈر میں ، آپ معافی کے راستے پر واپس مڑنے یا روکنے کا انتخاب کر سکتے ہیں ۔ معاف کرنا ایک عمل ہے ۔ تو اپنے آُ پ کے ساتھ صبر ۔۔۔۔ کیونکہ آپ کے خیالات اور اعمال صرف باتیں آپ کو حقیقت میں کنٹرول کر سکتے ہیں ۔ س

مجرم کے نام کیلئے ہیکل میں جگہ کا انتخاب کرویا اُن کیلئے دُعا کرنے کا کردار ادا کرو ۔ اُس شخص سے پیار اور خدمت کرنے کا انتخاب معاف کرنے کی جانب ایک مثبت قدم ہے اور آپ کو اُس انسان کو معاف کرنے کی ضرورت ہے ۔ خدا کی نگرانی میں اُس شخص اور اُس کے صورت پر یقین کرنا کیلئے ہم کیسے اس کیلئے اپنی مرضی جمع کروائنگے ۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں تو ، اُس کا وقت کامل وقتوں میں دلوں کو تبدیل کریں گے ۔ سوچو کیا خدا دشمنوں کا سامنا نہیں کر سکتا ہے ؟۔ ہما رے خدا نے کائنات کو پیدا کیا ہے اور وہ ذاتی طور پر اپنے ہر بچے کو جانتا ہے ۔ وہ ہمارے ارادے اور ہماری قابلیت کو جانتا ہے ۔ اسی طرح سے ، خدا جانتا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کو جاننے کی ضرورت ہے ۔ تو خدا نے فکر کرنے اور دوسروں پر کام کرنے کا کام دیا ۔ اسی طرح سے یہ کام کرنا ہمیشہ کیلئے بہتر ہو گا

.2ایسا نہیں کہ شکاری ڈیٹ کو جائز ٹھہرانا

کیا ہم اس صورت حال کے متعلق خود کو بتاتے ہیں اکثر ہم کتنی جلدی تکلیف سے آزاد ہونے کا حکم دیتے ہیں ۔ ہمارے خیالات ہمارے احساسات کی راہنمائی کرتے ہیں اور ہمارے احساسات ہمارے اعمال کی راہنمائی کرتے ہیں ۔اپنے آپ سے پوچھو کہ آپ اپنے آپ کو کیسی جرم یا مجرم کی کہانی کے متعلق خود کو بتا رہے ہیں ۔ بک آف مورمن میں میں مورونی اور فرعونکی کہانی جس کو مثالوں سے بیان کیاگیا میں اس اصول کو بہت پسند کرتا ہو ں ۔مورونی فوج کے لئے فقدان کی فراہمی کی جدوجہد کررہا تھا ۔ اُس نے خود کو غلط کہانی سُنائی تھی کہ کیوں فرعون نے ہیلمنکی مدد کیلئے فوج کو نہیں بھیجا تھا ۔ بدکار ی کی حالت میں ، مورونی نے فرعون کو جرات مندانہ عذاب ناک خط لکھا ، اُس نے جواب دیا کہ وہ بھی سنگین حالات میں مبتلا تھا اور زہیمیلہ سے مجبور کر کہ باہر نکال دیا گیا ۔ فرعون نے بچنے والا کو ئی سخت الفاظ خط مورونی سے واپس وصول نہیں کیا۔بجائے اس نے سمجھ پوجھ کا اظہار کیا،مورونی کے خدشات کی توثیق کرتے ہوئے کہ اصل میں چیزیں کیسے موجود تھی۔

اس لیے یہ ہماری چوٹ کی توثیق کے لیے ٹھیک ہے۔ یہ حقیقی ہے کیونکہ ہمارے جذبات غلط نہیں ہیں۔مگرہمیں دعا کی ضرورت ہے کہ ہم سچائی میں اپنی صلاح کرسکے۔ مورونی کے ساتھ کی طرح ،ہم دوسروں کے ارادوں اور اُن کی خصوصیات کو نہیں جانتے ۔ ہر رات مورونی اپنے احاسات اور خدشات کے بارے سوچتاتھا،اور کیا فرعون بھی۔ مگر ایک نے اس کا شکار کرنا کرنے کا فیصلہ کیا ، اور دوسرے نے اس معاف کرنے اور سمجھنے کا ۔

دعا کے لیے خدا کے پاس جاو، اور اپنی احساسات کو اپنی جرنل میں لکھو۔ توتب آسمانی باپ کے ساتھ تم اپنے خطرے اور احاسات کو بیا ن کرسکتے ہو۔ایک خوبصورت حصہ ہماری زند گیوں کا جب ہم تمام اپنے خطرے اور ڈر کے احاسات کو خدا کے ساتھ شئر کرتے ہیں کہ اپنا روح بھیجے ہماری رہنمائی اور درست بننے میں مدد کرے۔ کامل باپ کے ساتھ بات چیت کریں،تو تب ہم جانے گے کہ کیا درست اور کیا نہیں۔اور تب روح ہ سیکھنے میں اور آرام میں رہنمائی کرے یگا۔جب ہمارا علاج اس کی روخانیت میں ہو رہا ہو،تو پھر اپنی ہی چوٹ میں پھنسنے کا امکان کم ہوگا۔

3.یاد رکھیں کہ دشمن ہماری کامیابی کے لیے قائم ہیں نہ کہ ناکامی کے لیے

گلتین کے بارے سوچے ۔خاص طور پر داود نے اسے شکست دی ، پھر ہم نے گولتیا کے بارے کبھی نہیں سنا۔ بجائے اس کے بعد بھی کافی بار ہم نے داود کے بارے سنا، جو بعد میں بادشاہ بنا۔ یا لامن اور کے بارے۔کیونکہ مسلسل نیفی کے ساتھ بحث گالیا اوراس کو چوٹ پہنچا رہے تھے۔بجائے پھر بھی نیفی نے اس خاندان کو واضع طور پر متحرک نہیں کیا تھا،بلکہ اس نے اپنے ناکارہ بھاھیوں سے بھی عظیم نبی بننے میں تربیت حاصل کی۔ تمام کردار میں سب سے زیادہ ستایا گیا ،یسوع مسیح جس نے اپنے کفارے کے مشن کو پورا کیا اور ہر ایک کو معاف کیا ۔

.بعض اوقات وہ لوگ جو ہم کو دکھ دیتے ہیں دراصل وہ ہماری مدد کر رہے ہوتے ہیں بہتر بننے میں۔ہوسکتا ہے کریئر میں ایک مثبت تبدیلی کی وجہ سے یا اسکول میں دوسروں کو دمکانے اورزیادہ سے زیادہہمدردی حاصل کرنے کے لیے آپ کے بچے کی قیادت ۔درد ترقی کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔
اور یہ ہمیشہ ہماری خدا کی طرف واپس جانے میں مدد کرتی ہے۔اپنے دشمنوں اور جو آپ کے خلاف ہیں ان کے بارے سوچوجیسا کہ وہ پرموٹر ہیں مخالف نہیں۔ جب ہم خدا کی طرف رجوع لاتے ہیں تو، اس کا کفارہ کی تلافی اور ہمارے اچھے کے لیے تمام خطاوں کو مخصوص اور ہمیں خوشی تلا ش کرنے میں مد د دتیا ہے،اور آزماشوں میں بھی۔

بجائے خنجر کے محبت کے تیروں سے شوٹنگ کی شروعات کرو.4

سچل کے اردگرد کے نا م سے ایک سائنسی اصول ہے جیسے ہم (تیتلی اثر) کہتے ہیں۔یہ خیال ہے کہ نیو میکسیکومیں اس کے پنکھوں کے لوتھڑے میں۔اتنی آسان تحریک اور ماحول کی شفٹوں میں جو کہ جاپان میں سمندری طوفا ن لاسکتی ہے۔میں سائنس دان نہیں ہوں،مگر میں گوائی دیتا ہوں کہ چھوٹی اور آسان چیزیں ہی ایک دن عظیم چیزوں میں تبدیل ہو تی ہیں۔

ایک پرُسکون ہتھیار جو میں بڑی چیزوں کی مد د کے لیے استعمال کرتا ہوں جس کو میں محبت کا تیر بلاتا ہوں،جو دعاوں اور پیار کے خیال ہیں۔اور میں ان محبت کے تیروں کوگروسری سٹورز میں استعمال کرتا ہوں جب رات کے کھانے کے وقت میرے بچے شکایت کر رہے ہوتے ہیں یا کلرک جلن کی ۔اور میں نے بس پیار کی شوٹنگ ابھی ان کے ساتھ شروع ہی کی تھی۔میں نے اپنے الفاظوں کو دہرایا۔ میں تم سے محبت کرتا ہے۔بار بار ۔میرا ایمان ہے کہ ایسا کرنے سے ،میری روح دوسرے لوگوں کی روحوں میں تنگی ،ناراضگی، مایوسی کی بجائے پیار بھیجے گی۔اس عمل کے بارے خوبصورت بات یہ ہے کہ کسی کو نہیں مگر خدا کو جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ کیا کر رہے ہو۔اور اگلی بار جب آپ کسی دوسرے شخص کی وجہ سے مایوس ہو تواس تجربے کی کوشش کریں۔تو پھر اس کے بعد آپکے کمرے میں روحانی جذبات واپس آجائے گے اور آپ کے احاسات تبدیل ہو جائے گے۔

ایک دفعہ مارٹن لوتھر بادشاہ نے کہا،معافی کبھی کبھار کرنے والا عمل نہیں ہے ۔یہ ایک مستقل رویہ ہے دوسروں کو معاف کرنے کے انتخاب سے ہمارے اپنے گناہوں سے آذادی کا دووازہ کھل جاتاہے۔ہمارا نجات دہندہ کامل تھا۔اس نے کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچایا تھا۔وہ ہرظلم سے بے قصور تھا لیکن پھر بھی اسے حدتمی جرم کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس نے اس کو محسوس کیا ہے کیونکہ وہ ہماری تکلیف سمجھتا ہے۔معاف کرنا ہمارا فرض ہے۔ اور صرف خدا ہی اس کی سچائی کا اشتراک ہمارے ساتھ ۔کر سکتا۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریںldsliving.com