میں ۱۸ سال کا ا ور میر ا ہائی اسکول میں پہلا سال تھا جب صدر تھامس ایس مانسن نے ہفتے کی صبح کو جنرل کانفرنس میں منبرپر کھڑے ا ور اُنہوں نے کہاکہ میں خوشی سے اعلان کرنے کے قابل ہو ں ،اُن نوجوان لڑکیوں کی سفارش کر رہا ہو ں جو کہ مشنری خدمات سر انجام دینے کی خواہش رکھتی ہیں وہ اپنی مشنری خدمات کی شروعات ۲۱سال کی بجائے ۱۹ سال کی عمر میں کر سکتی ہیں ۔
اُس دن میں مصروف تھا ، میں ایک کراس کنٹری دوڑ میں بھاگ رہا تھا ۔وہاں خوشی کا اورچلانے کا کوئی لمحہ نہ تھا ا ور میں جلدی سے بیشپ کی کال سننے کیلئے بھاگا ۔میں پیسنے سے تھکا ہوا تھا ، اور اپنی بہت مشکل دوڑ کو پار کرنے کی کوشش میں مصروف تھا اور بعد میں یہ بہت پاسنگ خبریں دینا ، بہت اچھا۔
اس سے پہلے میں نے مشن کی خدمات سرانجام دینے کے متعلق میں نے کبھی نہیں سوچا تھا ۔۲۱ سال کی عمر کافی بڑی لگتی تھی ۔اب میں اپنی سوچ پر شرمندہ تھا کہ میں نے اپنے ا کیس سال پیچھے چھوڑ دئیے ۔ میں کالجوں میں دراخواست دینے لگا اور اگلے سال کیلئے وظائف سے باہر کر دیا ۔دوسری طر ف میری عمر بڑا مسلہ تھی ، اب میں باہر تھا کیو نکہ اس کا اثر میرے مستقبل پر پڑا تھا ۔
میری ہم جماعت کی عمر کے بچوں کے پییر شروع ہو چکے تھے اور میرے نوجوان دوست آپس میں بات کرتے اور بہت خوش ہوتے کہ وہ باہر جائیں گے اور خدمت کرینگے ، اورمیںؓ کچھ نہ کر سکا ۔ جب میں جوان تھا تو میں نے خدمت کرنے کی خواہش کو کبھی محسوس نہ کیا ، اور اس اعلا ن نے میرے اندر کبھی جذبہ پیدا نہیں کیا ۔ میں اُس خداوند کی پیروی کرنا چاہتا تھ اکہ اُس نے میری زندگی کیلئے کیا منصوبہ تیار کیا ۔ میں نے بہت سے منصوبے بنائے میں نے سوچا کہ میں اس کی لائین میں تھا جو میرے ذہین میں تھا ۔
آخر کار ، ایک ہفتے کے اندر اندر ۔ میں نے اس کے متعلق سوچا ۔ میں نے دُعا کی ۔میں نے فیصلہ کیا کہ میں نہیں جا رہا تھا ایک مشن پر جانے کیلئے ۔ کچھ سال بعد ، مجھے اپنے اس فیصلے افسوس نہ تھا ۔ کالج میرے لئے اچھا تھا ۔ میں نے اچھے دوست بنائے ، مشکل چیزوں کے ذریعے سے چلا گیا ،اورسیکھا کہ میں اپنی زندگی کے ساتھ کیا کرنا چاہتا تھا۔ میں گھر سے دور ہو گیا ،اور میرا اسکول بدل گیا ، اور بالغ ہونے پر میں نے کس طرح سوچا ۔ بنیادی طور پر پلا بڑھا۔
میری یونیورسٹی کی سات لڑکیاں کواس کنٹری ٹیم میں تھی ، اور اُن میں سے ایک لڑکی دوڑ میں دوڑ رہی تھی جب ااعلان ہوا، اور جب میں اُن دونوں میں سے ایک تھا جس نے مشن کی خدمت سرانجام نہیں دی تھی ۔
میں نہیں جانتا تھا کہ میں معمول سے متشنی ہونے کے لیے جا رہاتھا،
جب لڑکیاں ۱۹سال کی ہو تی ہیں تووہ انتہائی مشن کی خدمت سر انجام دینے کا جذبہ رکھتی ہیں۔یہ اُن کی بلاہٹوں کا اگلا قدم ہے ،ہائی اسکول (خاندان کے ساتھ )مشن ، کالج ،شادی کیلئے جاؤ۔
مشنز اچھے ہیں ،مجھے غلط نہ سمجھے !کیونکہ یہ سب کے لیے نہیں ہیں۔۲۰۱۲ اکتوبرکے دن صدر تھامس ایس مانسن نے کہا ،آج خوشی سے قابل نوجوان لڑکیوں کے لیے اعلان کرتا ہوں جو کلوقتی مشن کی خدمات کی خواہش رکھتی ہیں وہ ۱۹ سال کی عمر میں اپنی مشنری خدمات کی شروعات کر سکتی ہیں،بجائے ۲۱سال کہ جب وہ جسمانی اور روحانی دونوں لحا ظ سے مشنری خدمات کو برداشت کرنے کے قابل ہو جاتی ہیں۔
کچھ لڑکے اور لڑکیا ں اس میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ ۲ سال اور ۱۸ ماہ کے مشن پر جانے کے لیے ان کومغلوب کرے گا ۔اگر وہ نہیں کرسکتے ،تو یہ ٹھیک ہے۔
اگر آپ خدمات کے لائق ہوتے ہیں تو تب آپ ہیکل میں داخل ہوسکتے ہیں اور اینڈومنٹ کو لیتے ہیں۔یہ مکمل پابندی ہے۔اوراُن لوگوں کو منع کرنا جو اُس کو لینے کے قابل نہیں ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ اُن کی خاص حفاظت کیلئے نہیں ہے ۔ اگر آپ ہیکل میں جانے کے اہل نہیں ، اور ہیکل میں جا تے ہیں مقد س وعدوں کو کرتے ہیں۔ تو یہ آپ کی روح کے لیے بہت تکلیف دے ہوگا بجائے برکات کے۔
آپ کو حقیقت میں مشن کے لیے اینڈومنٹ کی برکات کی ضرورت ہے۔
آخر میں نوجوانوں کے لیے جومشن پر جانے کی خواہش رکھتے ہیں،ان کی بنیاد احکامات پر ہے۔لیکن نوجوان خواتین کے لیے اس کی بنیاد ان کی اپنی ذاتی خواہش پر ہے کہ وہ مشن کے ذریعے خدا کی خدمت کریں۔مشن درحقیقت مضبوط اور زندگی کو تبدیل کر سکتا ہے،اور میں تمام بہن مشنریوں کا بڑا فین ہوں جو خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور دے گی۔اور یہی ان کی خواہش ہے۔
یاد رکھیں ذاتی مکاشفہ ذاتی ہے اور اچھاہے،چاہے نوجوان بہنیں مشنری خدمات سرانجام دیتی ہیں یانہ یہ بات ان کہ اور خدا کے درمیان ہے۔کیا مجھے مشن پر جانا چاہیے ؟اس کا جواب ہمیشہ ہاں میں دینا چاہیے۔
اور نہ بھی ہوسکتا ہے۔شائد یہ کہ خطوط زیادہ ہیں کیونکہ یہ آپ کا اپنا فیصلہ ہے۔
خدا نے بہت سے طریقو ں سے ہمیں سکھایا اور آگے بڑھنے میں ہماری مدد کی کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم خود کو کہاں تلاش کریں ۔ ایک نوجوان عورت کوشش کر سکتی ہے سکھنے کی ناکام ہونے کی ،اور کامیاب ہونے کی جبکہ وہ ایک کالج میں ، یا وہ انسانی ہمدردی کا کام کر رہی ،یا جبکہ وہ دنیا کا سفر کر رہی ، وہ ایسا صرف ذیادہ سے ذیادہ مشن پر ہی کر سکتی ہے ، یا پھر کچھ دوسرے تجربات کے ذریعے سے بھی ۔ کچھ لوگوں کیلئے مشن اگلہ قدم نہیں ہوتا ہے یہ دوسرا امکان بھی ہو سکتا ہے ۔
مشن کی مستقبل میں ضمانت نہیں ہیں ۔
.بہت مقدا ر میں مشنری واپس آئے راہنماں نے چرچ کی تعلیم کے مطابق ان کی غلطیاں کو تلاش کرنا چھوڑ دیا ۔ بہت سے لوگ جنہوں نے مشن کی خدمت نہیں کی پھر بھی وہ حیرت انگیز روحانی لیڈر کے طور پر آگے بڑھیں (یعنی کہ صدر تھامس ایس ما نسن )۔ بے شک،یہ کسی ایک روحانی انسان کی ضمانت نہیں بنے کہ وہ خدا کی خدمت کریں اور حتی کہ تمام مقدسین آخری ایام کیلئے بھی ۔ آپ اپنی روحا نیت کی بنیا د مشنری ٹیگ پر نہیں بنا سکتے ۔
آخر میں ، مشن کی خدمت کا فیصلہ آپ اور خدا کے درمیان میں ہے ۔ سب سےاہم بات یہ ہے کہ آپ خدا کے اشاروں کی پیروی کریں اور ہیکل میں اُس کے عہد بنانے کیلئے تیار رہیں۔
اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریںMormonhub.com
Farooq Ashraf
Latest posts by Farooq Ashraf (see all)
- یہ میری اِنجِیل ہے“—”یہ میری کلِیسیا ہے - 10/17/2024
- پُکارو، نہ کہ گِرو - 08/26/2024
- یہ خُداوند کی دانِست میں ہے کہ ہم مورمن کی کِتاب حاصِل کریں - 07/30/2024