آسمان اور زمین
آسمان اور زمین

کلیسیاء یسوع مسیح برائے مقدسین آخری اایام کا دھیان خدا کے بیٹے یسوع مسیح اور اُسکی تعلیمات پر ہے ۔ یہ کس طرح سے ہو نا چاہیے ۔ ایک موضوع جو شیطان کا موضوع ہے جسکو ہم ذیادہ دیر تک لمبا رکھنا نہیں چاہتے ، اور صبح کے بیٹے لوسی فر سے بھی جانا چاہتا ہے ۔ اِسلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کون ہے ، کس طرح سے آیا اور ہماری زندگی کے کاموں کو کیسے جانتا ہے ۔ شاہد اس کی شروعات شروع سے کرنا بہت اچھا ہے ۔بہت زیادہ شروع سے ۔ زمین پر آنے سے پہلے ، آسمانی باپ کے سب بیٹوں اور بٹییوں کی روحوہیں آسمان میں رہتی تھی ۔

آسمانی باپ اور شیطان نے اپنے بچوں کے لیے منصوبہ بندی کو پیش کیا۔

خدا اور شیطان کا منصوبہ
خدا اور شیطان کا منصوبہ

جب ہم وہاں تھے تو آسمانی باپ نے ہم سب کو ایک عظیم خاندان کی جماعت کیلئے ایک ساتھ اکٹھا کیا ۔ اِس عظیم ملاقات کے دوران ، آسما نی باپ نے اپنے روحانی بچوں کو مختصر منصوبہ متعارف کروایا ۔جسے اکثر نجات کا منسوبہ بھی کہا جاتا ہے ۔
ایلڈر ڈیلن ایچ اوکس نی بیان کیا:

ہماری زندگی کی سمجھ داری آسمان کی اُس جماعت کے ساتھ شروع ہو تی ہے ۔ وہا ں خدا کے روحانی بچوں کو اُ نکی تقدیر کیلئے اُن کو ابدی منصوبہ بندی سکھائی جاتی ہے ۔ ایک موت کی شرح کے تجربہ اور جسمانی جسم کے بغیرہم نے ترقی کی جہاں تک ہم کر سکتے تھے۔اس خوشی کے احساس کو محسوسکرنے کیلئے ، ہمیں کسی بھی حالات میں آسمانی باپ کے حکمات پر عمل کر کہ اپنی رضامندی ثابت کرنی تھی جہاں فانی پیدائش سے پہلے کسی کو کچھ یاد نہ تھا ۔

شرح اموات کے دوران ، ہم موت کے تابع ہوں جائیں گے ، اور ہم گناہ طرح گندے ہوں جائیں گے ۔ ہمیں موت اور گناہ سے آزادی حاصل کرنے کیلئے ہمارے آسمانی باپ کے منصوبے نے ہمیں نجات دہندہ مہیا کیا ، جسکا کفارہ موت سے چھٹکاریاور ہم سب کیلئے قیمت ادا کرے گا تاکہ ہم گناہوں کی اُس حالت سے پاک ہو ں جائیں اُنہوں نے بیان کیا ۔ (دیکھیں ۲نیفی ۲۴۔۱۹:۹)

منتخب کرنے کیلئے ہمار ی بچوں کی صلاحیت خدا کی اُن منصوبہ بندی کا حصہ نہیں ہیں ، یہ منصوبہ بندی ہے ۔ کیا ہم ایسے راستے کا انتخاب کریں گے جو ہمیں ہمارے آسمانی باپ کی طرف واپس لے جائے ، یا ہم نہیں کرے گے ؟ جب ہم زمین پر رہتے تھے تو ہم اُس سے جدا ہو گے وہاں ہر کسی کیلئے ایک موقع نہیں تھا کہ اُس کی موجودگی کو واپس کر دے گا ۔آسمانی باپ کے روحانی بچو ں کی پکڑ کیلئے یہ دونوںتصورات سنگین ہو سکتے ہیں۔
اِن خدشات پر جب اِس نے بات کی جو لوسی فر کا شکار تھے ۔ ہم اکثر سُنتے ہیں کہ شیطان نے ایک منصوبہ پیش کیا ۔لیکن ایلڈر رچرڈجیاسکاٹ سکھاتے ہیں کہ ۔

لوسیفر نے ضروریات کی تبدیلی کی ایک رائے پیش کی ۔ لہذا اس بات پر قائل ہونے کی دلیل نے آسمانی باپ کے ایک تہائی روحانی بچوں نے شیطان کی پیروی کی اور باہر پھینک دیئے گئے
.
اس طرح لو سیفر نے کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا ۔ وہ صرف آسمانی باپ کو بدلنا چاہتا تھا ۔ کیا یہ اُسکی تجویز تھی؟ لوسیفر نے وعدہ کیا کہ ، وہ تمام بنی نوع انسان کی قیمت ادا کرے گا اور کسی ایک کی بھی جان ختم نہیں ہو گی،بدلے میں وہ اپنے لیئے عزت اور جلال چاہتا تھا ۔ (دیکھیں موسی ۱:۴)ایسا کیا تو اُس نے انسان کی ایجنسی کو تباہ کرنے کی کوشش کی ۔ (موسی ۳:۴)

لوسیفر نے ایسا کرنے کا ارادہ کیسے رکھا ؟ برنٹ ایل ٹوپ ، بیرگم ینگ یوینورسٹی میں مذہبی تعلیم کے ڈین نے کہا ۔ اُس نے کیسی رائے دی کہ ہر ایک کی زندگ بچانے کیلئے وضاحت نہیں کی لیکن اِس نے بظاہری طور پر گناہ کی کوئی اجازت نہ دی یا گناہ واقع ہوا تو گناہ کیلئے کوئی سزائے موت نہیں ۔

مختصر یہ کہ ، اوپر کے مطابق ، شیطان کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ ہر انسان کی ذمہ داری کے بغیر جھوٹی نجات کو پیش کرنا ۔ ہماری اکثرسوچ ان وحشی طاقت کے لہذا کے متعلق ہوتی ہے ، لیکن یہ سب سے ذیادہ ہونے والا امکان کہ آزاد مرضی کی ٹھیک ٹھیک فارم میں تباہی تھی ، جیسا کہ اوپر بیا ن کیا گیا ہے ۔ ٓازاد مرضی کی تباہی کی طرف ، ہم ذاتی طور پر واپسی کا انتخاب نہیں کرتے ہیں آسمانی باپ کے دوسرے الفاظ ہمیں مجبور کرتے ہیں ہمارے پاس دوسرا موقع نہیں ہے ۔

لیکن یہ خدا کے منصوبے کے بالکل برعکس تھا ۔نبی جوزف سمتھ نے سکھایا ،آسمان میں جھگڑاتھا ، یسوع مسیح نے کہا کہ یقینی طورپر وہاں روحیں ہونگی جو محفوظ نہیں تھی :شیطان نے کہا کہ اُن سب کو بچایا جا سکتا ہے ، اور عظیم کونسل سے پہلے اُسکی مننصوبہ بندی رکھی گئی ۔ جنہوں نے یسوع مسیح کے حق میں ووٹ دیئے ۔ پھر شیطان خداکے خلاف بغاوت کیلئے اُٹھااور نیچے پھینک دیا گیا ، اُن سب کے ساتھ جن کے ہاتھ اس کیلئے اُٹھے تھے ۔ (نبی جوزف سُمتھ کی تعلیمات ،پی۔ ۳۵۷)

جنت میں روحوں کی اکثریت ۔ جسمیں سب لوگ شامل ہیں ہم میں سے وہ لوگ بھی جوکبھی یہاں رہتے تھے ،اور جو ابھی بھی یہا ں رہ رہیں ہیں اور وہ لوگ جو زمین پر زندہ ہوں گے ۔ آسمانی باپ کی منصوبہ کی پیروی کا انتخاب کریں کیونکہ ہم جانتے ہیں صرف وہی ایک راستہ ہے جس سے ہم اُس کی موجودگی میں واپس ہو سکتے ہیں اور ہمیشہ اُس کے ساتھ زندہ رہ سکتے ہیں ۔ صرف راستبازی کے انتخاب کے ذریعے سے ہم خود کو ثابت کر یں اور یسوع مسیح کے کفارے کے ذریعے سے ، ہم خدا کے ساتھ واپس ہمیشہ رہنے کیلئے خود کو قابل بنا سکتے ہیں ۔

خود مختاری کیا ہے اور یہ کیوں ضروری ہے۔

:
ایجنسی اپنے آپ کا انتخاب کرنے کی صلاحیت ہے ۔ اور یہ ایک تحفہ ہے جو خدا نے آدمی کو دیا ہے ، یہ طاقت ہے جسے شیطان اپنے ذاتی فائدے کیلئے تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ایلڈر رابرٹ ڈی ہیلز نے بیا ن کیا ۔

ا آزاد مر ضی ہمارے اعمال اور ذمہ داری کے ساتھ عمل میں ایک  ہے ۔ نجات کے منصوبہ کیلئے ہماری آزاد مرضی بہت ضروری ہے ہماری آزاد مرضی۔ہماری صلاحیتوں کا انتخاب کرتی ۔اور ہم خود اپنے لئے عمل کرتے ہیں اور یہ منصوبہ بندی کیلئے بہت اہم عنصر تھا ۔ آزاد مرضی کے بغیر ہم اچھے انتخابات اور ترقی کرنے میں نہ قابل ہوں گے ۔ ابھی تک آزاد مر ضی کے ساتھ ہم غلط نتخاب کر سکیں ، گناہ تسلیم کرتے اور دوبارہ آسمانی باپ کے ساتھ ہونے کا موقع کھو دیتے ۔اسی وجہ سے نجات دہندہ مہیا کیا تکہ وہ ہمیں ہمارے گناہوں سے چھٹکارا دلا سکیں اگر ہم توبہ کریں گے ۔

یہ سادہ لگتا ہے ، اور یہ ہے ۔آزاد مرضی کی جڑیں انتخاب ہے ۔ اور اسے مخصوس میعارات کی ضرورت ہے ایلڈر بوس آر مکونکی نے کہا ۔

آزاد مرضی ہونے کیلئے چار بڑے اصولوں کی طاقت ہو نا ضروری ہے :۱۔ قانون موجود ہونا چاہیے،قادرمطلق کی طرف سے قوانین اور ا حکمات عائد کئے جاتے ہیں ،جنکے قوانین کی ہم فرمانی اور نا فرمانی کر سکتے ہیں :۲۔متضاد وجود اچھے اور بُرے ہو نے چاہیے ،بدی اور نیکی، درست اور غلط۔ یہاں مخلافت ہونی ضروری ہے ، ایک ہی طاقت دوسروں کو کھنچتی ہے ۔ اچھائی اور برائی کا علم اُن لوگوں کی طرف ہو نا چاہیے جو آزاد مرضی سے لطف اندوز ہوتے ہیں ،یہ ہے کہ اُن کو مخلافت کے فرق کے درمیان کو جاننا ضروری ہے ۔ اور :۴۔ ایک آزاد انہ طاقت کا پسند عام ہو ناضروری ہے (

صرف ایک ان کے معیار کی غیر موجودگی میں ،یہاں ایک سچی آزاد مرضی کا انتخاب نہیں ہے ۔ اور ایک حقیقی مرضی کے انتخاب کے بغیر ، ہم یسوع مسیح کی طرح بننے کے سفر میں کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں ۔ اور یہ گول ہے ۔صحائف میں خدا نے ہمیں سکھایا کہ میرا کام اور میرا جلال کو دیکھو بنی نوع انسان کی ابد ی زندگی کیلئے لافنیت کو واپس لاتا ہے (موسی۳۹:۱)کیا شیطان کی منصوبہ بندی کے انتخابات اور نتائج ختم ہوئے

شیطان کے منصوبے انتخابات کے نتائج سے ختم ہو رہے ہیں۔

مخالفت یا انتخاب کے خاتمے کے ایک ہی راستے طرف سے شیطان بنی نوع انسان کی آزاد مرضی کو تباہ کر سکتا تھا ۔اگر کوئی مخالف نہیں ، تو کوئی انتخابات نہیں ہیں ۔یہ اُسکی وضاحت کرتے ہیں ۔اور آخر میں وہ شخص کے لئے میں اپنے ابدی مقاصد لایا،اس کے بعد خدا نے ہمارے پہلے ماں باپ کو تخلیق کیا ۔ جنگلی جانور اورہو ا کیلئے پرندوں کو ، اور یہ سب اچھا کہ اُس نے سب کو پیدا کیا ، وہاں اُن کی ضرورتوں کے مخالف ہونا بھی ضروری تھا ۔ یہاں تک کے زندگی کے درخت کی مخالفت میں ایک حرام پھل ، جو کے میٹھا ہوتے ہوئے بھی کڑوا ہو جاتا ہے ۔

پس ، خداوند خدا نے آومی کو اسلئے دیا کہ اُسے خود کیلئے کام کرنا چاہیے ،کیونکہ انسان خود کو بچانے کیلئے کام نہیں کر سکتا ، اسلئے اسے ایک یا ایک سے دوسرے کیطرف ورغلانا چاہیے ،

دلچسپ، یہاں تک کہ لوسیفر نے آسمانی باپ کے منصوبہ کو بدلنے کی کوشش کی ۔ مخالفت کے انتخاب کی طرف سے وہ خدا کی باتوں میں حصہ لے رہا تھا ۔ اُن کے ابدی تصور کی کوشش کی وضاحت کرنا ، ہماری پسند کی طاقت کی بنیاد ،اپنی آزاد مرضی کی تباہی کیلئے ، ہم نے خود شیطان کی اجازات کو منتخب کیا تھا۔ اور بڑے افسوس کے ساتھ ، آسمان کے ایک تہائی لشکر جو اپنی آزاد مرضی کا انتخاب کرنا کھو چکے ، صرف آسمان سے لوسیفر کی پیروی کرنے کیلئے ۔

شیطان کی ممکنہ دوسری تھوری کیلئے ہمیں اپنے انتخابات کے حکمت وعملی کے اثرات کو دور کرنا ہے ، جسکا مطلب ہے کہ ہمارا کوئی بھی انتخاب ٹھیک ہو گا ۔ مورمن عالم ٹریل نے وضاحت کی کہ ۔
.
نجات یقینی ہوگی ۔ انسان صیحح انتخاب کرنے کیلئے مجبور ہونگے۔کیا اُن کے متبادل انتخاب کافی ہونگے ۔ جسمیں کہنے کیلئے ایک ہی بات ہے ، کوئی انتخاب انہیں اہم نہیں بنائے گا۔ اور اگر انتخاب کا کوئی فرق نہیں پڑتا ۔پھر اخلاقی آزاد مرضی ایک خالی کہاوت ہو گی ۔ تووہ دوسر ے ممکنہ طریقے پیش کریں گے ، جسکے ذریعے اُس نے اُن آدمیوں کی آزادمرضی کو تباہ کرنے کی کوشش کی ۔ او ر حکمت عملی کو اس کے بعد کے طور پر اُکسانا۔کھاؤ ، پیؤ اور کل سے تم جنت میں آرام کروگے ۔

صحائف بھی اس نقطہ کی حمایت کرتے ہیں ۔:
اگر وہ کہے گے کہ وہاں کوئی قانون نہیں ہے ، تو تم بھی کہو گے وہاں کوئی گنا ہ بھی نہیں ہے ۔ اگر وہ یہ کہے گے کہ وہاں کوئی گناہ نہیں ہے ، تو تم بھی کہوگے کہ وہاں کوئی راستبازی بھی نہیں ہے ۔ اور اگر وہاں کوئی راستبازی نہیں ہے تو تم بھی کہو گے کہ وہاں کوئی خوشی نہیں ہے ۔ اور اگر وہا ں کوئی راستبازی نہیں ہے تو نہ خوشیاں نہ ہی مصائب اور نہ ہی کوئی سزا ہو گی ۔ اور یہ چیزیں نہیں ہیں تو خدا بھی نہیں ہے ۔ اور اگر خدا نہیں ہے تو ہم بھی نہیں ہیں ،نہ ہی زمین ، نہ ہی ان چیزوں کی کوئی تخلیق کر سکتاہے ، نہ تو کاروائی کرنا اور نہ ہی کاروائی کی جائے گی ۔ اسلئے تمام چیزیں دور غالب ہو گئی ۔ (۲نیفی۱۳:۲) ۔ دلسچپ بات یہ ہے کہ ، کیا صحائف یہ سکھاتے ہیں کہ صرف لوسیفر کی درخواست نہ پسنددہ نہیں تھی ۔ یہ انسان اور خدا دونوں کے مقاصد کیلئے شکست ہو گی ،۔

بہت سے لوگ شیطا ن کی پیروی کیوں کرتے ہیں۔
لوسیفر فرانزوون کی طرف سے پھنس ،

لوسیفر کا آسمان سے ایک تہائی حصہ لالچ کی وجہ سے نیچے گہرا دیا ، اُن کے اعمال کی کمی وجہ سے ۔ صدر سپنسر ڈبلیو نے سکھایا کہ ۔

آزاد مرضی کیلئے بھروسہ بہت ضروری ہونا چاہیے ۔ بھراسہ سب کا حصہ ہے ۔ اُسنے سب کہ ساتھ ہم پر بھروسہ کیا ، اُسنے زمین کو پیدا کیا ، ہمیں ایک دوسرے سے پیار ا ور اُسکے علم پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
خدا کا نام کل ، آج اور ہمیشہ تک ایک جیسا ہی رہے گا جیسا کہ اُن کے مقاصد کے طور پر ۔

وہ لوگ جنہوں نے اُپنے ہی بھروسے کی کمی سے خدا کے منصوبہ کی کے خلاف بغاوت کی اور اُنہوں نے اپنی صلاحیت سے اپنے انتخاب کو درست بنایا ، اور یقینی طور پر آسمانی باپ کا منصوبہ ہمارے لئے ہے ۔اور آسمان میں اس لڑائی کے متعلق ایلڈر ہیلز نے کہا ۔

آسمانی باپ کے ہے ایک بچے کو اُس کی آزاد مرضی کا موقع دیا گیا وہ چاہے مرد ہو یا عورت ۔ جنہوں نے یسوع مسیح کے ایمان کا انتخاب کیا وہ اُس کے ساتھ آئے گے ، وہ اُسکی پیروی کریں گے اور آسمانی باپ کے اُس پیش کردہ منصوبے کو قبول کریں گے جو ہماری خاطر ہے ۔ لیکن آسمانی باپ کے ایک تہائی بچے جنہوں نے نجات دہندہ کے ایمان کی پیروی نہیں کی اور لوسیفر، یا اس کی بجائے شیطان کی پیروی کا انتخاب کیا۔

لیکن شیطان کی کوشش ختم نہیں ہو ئی تھی ۔ ایلڈر ایل ٹا م پیر ی نے کہا کہ ، اگرچہ شیطان نے نہیں کیا تھا ۔اسکے بیک اپ کی منصوبہ بندی کی منصوبہ بندی اُس وقت کی گئی جب آدم اور ہو ا کو ایک مرد اور عورت کے طور پر آزمایا گیا ۔اس کو ثابت کرنا ضروری ہے ، ہم خدا کی آزاد مرضی کے تحفے کیلئے نااہل ہیں۔شیطان کی بہت ساری وجوہات کرنے کیلئے ہے کہ وہ کیا کرتا ہے ۔ شاہدبدلہ لینے کیلئے ، یہ اُس کا طاقت ورسبب ہے ، لیکن مصیبت زہ آدمی اور عورتیں کو بھی وہ اپنی طرح کا بنانا چاہتا ہے ۔

کیا شیطان واقعی ہی ہمارے لئے صیحح راستے کا انتخاب کر سکتا ہے ۔ یا پھر ہمیں مجبور کر سکتا صیحح راستے کیلئے ۔

لوسیفر ایک بڑا سانپ اور بڑا دغاباز ہے (مکاشفہ ۱۲)کیا وہ واقعی ہی دھوکے باز تھا اور اُس نے ہماری مرضی کے خلاف ہمیں دور کرنے کی کو شش کی ۔ ؟ نہیں ۔
صدر جیمز ای فاؤسٹ نے کہا ،

جو شیطان کی ترغیب کو محسوس نہیں کرتے کیا وہ نہیں سنتے ہیں ؟ اکثر اُس کے پیغامات کے فیصلے بہت ٓاسان ہوتے ہیں اور اُسکی آواز کی گہرائی بہت مناسب ہوتی ہے ۔ یہ ایک گمراہی ہے دلچسپ آواز کی میٹھے ذائقے کے ساتھ ۔نا ہی یہ آواز سخت ہے اور نہ ہی مخالف ہے ۔ اگر شیطان کی آواز میں سختی ہو گی تو اُس کی آواز کو کوئی نہیں سنے گا ۔ اگر شیطا ن کی آواز ناخوشگوار تھی تو یہ لوگوں اس کی بات سننے کیلئے راضی نہیں کرے گی۔

شیکسپئیر نے لکھا ، اندھرے کا بادشادہ ایک شریف آدمی ہے ،(بادشاہ لیر، ایکٹ۳، سکشن ۴، لائین ۱۴۳ ) ، اور شیطا ن ایک صیفحہ کو اُس کے مقصد کے حوالے کر سکتا ہے ۔،( وینس کی مرچنٹ ایکٹ۱ ، سکشن ، ۳، لائین۹۵ )، ایک عظیم دھوکے باز ہو تے ہوئے لوسیفر ایک شاندار طاقت رکھتا ہے ۔

اس کے علاوہ اُس نے اپنی بڑی طاقتوں کو قائل کرنے کی کوشش کی ۔ لوسیفر طاقت کے اثرات کی حالت میں تھا ۔ صحائف سکھاتے ہیں کہ ، خدا کا ایک فرشتہ جس کے پاس خدا کی موجودگی کا اختیار تھا ، جسنے آسمانی باپ کے ایک لوتے اور پیارے بیٹے کے خلاف بغاوت کی اور جو باپ کی گود میں تھا ، پھر اُسے خدا اور بیٹے کی موجودگی سے نیچے اتارا گیا تھا ۔اور یہ ہلاکت کہلائی جاتی تھی ، جو اُس آسمان کیلئے روتا تھا وہ صبح کا بیٹا لوسیفر تھا ، تعلیم اور عہد میں( ۲۶۔۲۵:۷۶)

لوسیفر بھروسے اور اختیار کی حالت میں تھا ۔ پھر ہم دیکھتے ہیں کہ وہ اپنی ہی رائے کے ساتھ دھوکا کیسے کر سکتا ہے جو اُس نے پیش کی تھی ۔ ایلڈر اوکس نے شیطان کی رائے کے بارے میں کہا کہ، انتخاب کی طاقت کے بغیر ، ہم محض اپنے ہی ہاتھوں روبوٹ اور کتپبتھلوں کی طرح ہونئگے ۔

اپنی طاقت کے انتخاب کو ختم کرنے کیلئے شیطا ن ہمیں کیسے مجبور کرئے گا ۔ ہم اُسکی پیروی کرنے کیلئے مجبور ہونگے کیونکہ ہمارے پاس دوسرا راستہ نہیں ہو گا ۔ لیکن صدر فاؤسٹ نے کہا :ہم دوسروں کے مزاحیہ فیصلے اور وضاحتوں کو سنتے ہیں اور اُن کے برے کاموں کی طرف سے کہتے ہیں ۔ کہ شیطان نے یہ کرنے کیلئے مجھے بنایا ، میں واقعی ہی یہ نہیں سوچتا کہ شیطا ن ہمیں یہ سب کرنے کیلئے بنا سکتا ہے ۔ یقینی طور پر وہ ہمیں آزما بھی اور دھوکہ بھی دے سکتا ہے ۔ لیکن اُس کا ہم پراس سے زیادہ اخیتار نہیں ہے اور نہ ہی ہم اُسے خود پر کرنے دیتے ہیں ۔

آج کے دور میں شیطان کے طریقہ کار۔

ہم شیطا ن کی حکمت و عملی کی گہرائی کے منظر کو کیسے حاصل کر سکتے ہیں اورآج فانی دنیا میں ہم کیسے اُسکو زمین پر کام کرتے دیکھتے ہیں اور اگرچہ اس کے متعلق یہ سوچنا دلچسپ ہے کہ سشیطا ن کیسے اپنی رائے ہماری آزاد مرضی سے دور لے جائے، ہماری سمجھ داری کیلئے بہت ضروری ہے کہ ٓج بھی وہ کیسے ہماری یادداشت کا پیچھا کرتا ہے ۔ صدر فاؤسٹ نے سکھایا کہ :شیطان کی کچھ لانیں بہت پر کشش ہیں، ہر کوئی یہ کرتا ہے ، اگر یہ کسی اور کو تکلیف نہیں دیتا تو یہ ٹھیک ہے ، اگر آپ اس کے بارے میں صیحح محسوس کرتے ہیں تو ٹھیک ہے ، یا پھر یہ کیا کرنے کی بات ہے ، اور ان کی یہی گذارشیں شیطا ن کو ایک عظیم اخیتا ر کرنے والا بناتی ہیں ، ایک بڑا دھوکے باز اُستاد ،ایک جعل ساز ، اور ایک نقل کرنے والا بنانی ہیں ،
ر
پہلی صدارتی جماعت نے بیان کیا کہ شیطا ن:ایسے کامل بھیس میں کرتا ہے کہ نا تو کوئی اُسے پہچانیاور نہ ہی کوئی اُس کے عمل کو پہچانے۔ وہاں کوئی جر نہیں ہے اور نہ وہ تسلم کرے گا ۔نہ ہی وہ کوئی بدکاری قائم کرے گا ، نہ ہی کسی کا وہ دل توڑے گا ، اور کسی کی زندگی نہین لے گا ، اور کسی کی روح تباہ نہیں کرے گا ۔ وہ چور کی طرح رات کو آتا ہے ، وہ بھڑوں کے لباس میں بھڑیا ہے ، (مشیراعلی اول کا پیغام ، کیمپ ۔ جیمزآر۔ کلرک ۔۶والز، سالٹ لیک سٹی :بُک کرٖفٹ، ۱۷۹:۶،۷۵۔۱۹۶۵)

شیطان چاپلوسی کے استعمال میں دنیا کا اُستاد ہے ، اور تقریر کی بڑی طاقت کو جانتا ہے ، (دیکھیں یعقوب ۴:۷)وہ ہمیشہ دنیا کی بڑی طاقتوں میں ایک رہا ہے ،

ایلڈر ایم رسل بیلڈر، بارہ رسولوں کی جماعت کے ایک رکن نے کہا ، لوسیفر چالاک اور ایک بُری ذہانت رکھتا ہے ،اُسکے اہم طریقوں میں سے ایک اہم طریقہ ہے جسے وہ ہمارے خلاف استعمال کرتاہے ، جھوٹ بولنا اُسکی صلاحیت ، اور دھوکہ دینے کیلئے ہمیں اس بات پر قائل کرنا کہ بری اچھی چیز ہے اور اچھی چیز ہے ،

ہماری ان عادت کے طریقوں میں سے وہ ہمیں پھاسنے کی کوشش کرتا ہے ۔ ایلڈر بیلڈر نے بیان کیا کہ :،وہ ہمیشہ ہماری آزاد مرضی کو چرانے کیلئے ہماری عادت کا استعمال کرتا ہے ، ڈکشنری کے مطابق ، کسی بھی کی قسم کی عادت کا مطلب کسی چیز کو کسی کے حوالے کرنا ہے۔ ہمارے رویے اور ہماری خود انصحاری ہماری آزاد مرضی کو چھوڑنا ہما ری زندگی کی تباہی بن جا تی ہے ،
تفتیش کرنے والوں نے ہمیں بتایا کہ ہمارے دماغ میں ایک وجود ہے جسے خوشی کا مرکز بُلایا جاتا ہے ۔ جبب بعض منشیات طرزعمل کی طرف سے چالو ہوتی ہیں تو یہ ہمارے دماغ کے قوت اراد ی کے حصے کو کنٹرول کرتا ہے اور دماغ پر قابو پاتا ہے کہ ہمارا عزم ، فیصلے ، منطقاور فانیت کو کنٹرول کرنا ۔ اور یہی عادت غلامی کی طرف راہنمائی کرتی ہیں کیا وہ آدمی اور عورت صیحح جانتے ہیں ،اور جب ایسا ہوتا ہے تو ہک کو مقرر کرتا اور لوسیفر کنٹرول لیتا ہے

صدر فاؤسٹ نے سکھایا کہ ہمیں ڈر کی ضرورت نہیں ہے ،
مجھے شیطان کی پھیلائی کوششوں پر یقین ہے جو اُسکے کام کی سچائیوں کو ثابت کرتی ہیں ، مستقبل میں خالفت دونوں کی طرف زیادہ کھلی رہے گی ، بدکاری اور نفاست کی بڑی نقاب پوشی ہوگی ۔ لیکن یہ بھی زیادہ وحشیانہ کے طور پرہو گا ۔ ہمیں ظاہری شکل و صورت کو سمجھنے کیلئے اور اس بڑی طاقت کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک بڑے روحانی وجود کی ضرورت ہو گئی ۔

لیکن خدا کے کام میں مایوسی اور خلل عارضی طور پر ہو گا ، کیونکہ اُس کے کام آگے بڑھیں گے ۔ ہمیں شیطان کی طاقت ساتھ مفلوج بننے کی ضرورت نہیں ہے ، تب تک اُسے ہم پر اپنی طاقت کا اخیتار نہیں ہو سکتا جب تک ہم اُسے اجازت نہ دیں ، وہ واقعی ہی ایک بزدل ہے اور اگر ہم قایم رہیں گے تو وہ پیچھے ہیٹے گا ۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریںmormonbeliefs.org