خدا کی مافوق الفطرت چیزوں کی پہچان۔

خدا کی مافوق الفطرت چیزوں کی پہچان۔

روایات بیان کرتی ہیںکہ جنت میں کپڑے کا وہ ٹکڑا آدم کے لباس کا تھا میں نے لپیٹا ہوا تھا ، معاف کیجیے گا؟ ڈارویجن کے قلعے کے ایک محافظ نے دیکھا تھا جب (میں ) اس نے ایک پلے کارڈ یا پوسٹر کو غور سے پڑھااور پھر دیر تک کھڑا ہو کر پھٹے ہوئے کپڑے کا مطالعہ کرتا رہا جسے سوچ سمجھ کر قلعے کی دیوارسے لٹکایاگیاتھا۔یہ مافوق الفطرت،خوبصورت جھنڈا تھا ۔کیا کہانی میں کچھ اور تھا؟

مجھے یقین نہیں کہ کیوں اس نے اس جھنڈے کومسیحت سے ملا کر ظاہر کرنے کا انتخاب کیا تھا لیکن محافظ قریب آیا اور سادگی سے بیان کیا کہ کس طرح قدیم بنیاد کاکپڑاسکاٹ لینڈ سے دوسری طرف نورس لینڈ وحشی یا جاہلوں میں ، اور بحر وسطی کے ڈاکوئوں سے پہلے پھیلائے گئے تھے۔یہ شام سے آیا تھا ، اور شام سے پہلے ؟
اس نے کہا کہ قبیلے کا ایمان تھا کہ یہ اس لباس کا ٹکڑا تھا جو آدم نے جنت یا فردوس میں پہناتھا۔اور باپ سے بیٹے تک پاس ہوتا گیا ۔کپڑے میں جسمانی طور پر حقیقی طاقتیں تھیں ۔جب سکاری نمرود نے اسے حاصل کیا تا ساری مخلوق اسکے سامنے جھک گئی۔
جب میکلوڈ شفتین نے اسے لہرایا تو وہ کوئی جنگ نہ ہارے۔ اس جھنڈے کے حصول کی خاطر ایک قبیلہ دوسرے قبیلہ سے جنگ کرتا تھا جس کے پاس بھی یہ ہوتا تھا یہاںتک کہ پھٹا اور ٹکڑے ہوا جنگ میں ناقابل فتح بن گیا تھا ۔
غیر مستند کہانیاں اس دعوی کی توثیق کرتی ہیں کہ جس کسی کے پاس بھی آدم کا لباس ہوتا تھا وہ انسانوں اور جانوروں پر حکومت کرتا تھا ۔نوح نے حام کے اس سے لینے پر لعنت کی تھا ۔ نمرود کی سکار کی مہمات اسے کامیاب ثابت کرتی ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے انسانوں اور جانوروں میںدشمنی کا آغاز ہوا تھا۔صحائف کی کہانیاں میرے ذہن میں تازہ ہو گئیں۔ بظاہر صحائف میں ما فوق الفطرت طاقتوں کی قیمتی تاریخ ہے۔ ہماری ثقافت اب ان  چیزوں کو مختلف انداز میں دیکھتی ہے ۔ لیکن بہت سی الہی یا مافوق الفطرت طاقتور چیزوں کو نوٹ کرنے سے صحائف میرے صحائف کے مطالعہ میں نیا شعور لائی ہیں ۔

یہ چیزیں کیا ہیں ؟

انہیں کیوں مرتب کیا گیاہے ؟خدا وند کیوں ان چیزوں کے بغیر معجزے نہیں کرتا؟ مجھے ان کہانیوں سے کن چیزوں نکال دینا چاہیے ؟ اکسویں صدی میں یہ مجھ پر کیسے لاگو ہوتا ہے ؟ مافوق الفطرت

طاقتوں والی چیزیںیا آئٹم۔

جب میں نے مافوق الفطرت یا الٹرا فطری قوتوں کے ساتھ تحفے کی غیر معمولی اشیاء کی تلاش شروع کر دی۔میں حیران ہوا کہ مجھے کتنی مثالیں ملی ہیں ۔ ذیل میں کئی چیزیں ہیں جو خداوند کی برکت کے ساتھ کچھ الہی طاقت سے پہنچتی ہیں۔
پیتل کا سانپ، ذہریلے سانپوں کے بعد جنہوں نے اسرائیل کے کیمپ کو متاثر کیا تھا ۔ جن میں سے کوئی بھی کسی مداخلت کے بغیر مہلک نہیں تھا۔موسیٰ نے مدد کے لئے خدا سے دعا کی ۔ خداوند نے موسیٰ سے کہا ، کہ ایک آتشی سانپ بنا اور اسے بلی یا ستون پر لگااور ہر کوئی جسے کاٹا یا ڈسا گیا ہو جب وہ اس پر نظر کرے گا زندہ رہے گا ۔ اور موسیٰ نے پیتل کا سانپ بنایا ، اور طاسکو ایک بلی پررکھا، اور جس کسی نے اس پیتل کے سانپ پر نظر کی وہ زندہ رہا۔
موسیٰ نے خداوند سے پوچھا یا مشورہ کیا پھر پیتل کا سانپ بنایا جس سے لوگوں نے شفاپائی ۔یسوع نے پیتل کے سانپ کو اپنے آپ سے تشبیہ دی۔ جب موسیٰ نے بیابان میں سانپ کو اونچے پر چڑھایا ، اسی طرح ابن آدم بھی اونچے پر چڑھایا جائے گا تاکہ جو کوئی اس پرایمان رکھے ہلاک نہ ہو ،بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے ۔
موسیٰ کاعصا، جب خدا نے موسیٰ کو بلایا کہ اسرائیل کو آزاد کرائے نشانا ت میں سے ایک چیز جو [خدا ] نے موسیٰ کو دی موسیٰ کا عصا تھا ، جب اسے پھینکا گیا تو وہ سانپ بن گیا ۔
عصا میں خدا کی طاقت نے ریڈ سمندر کو دو حصوں میں کیا ، مگر تو اپنی لاٹھی اوپر اٹھا اور اپنا ہاتھ سمندر کے اوپر بڑھااور اسے دو حصے کر ،اور بنی اسرائیل سمندر کے بیچ میں سے خشک زمین پر چل کر نکل جائیں گے ۔لاٹھی نے لوگوں کے لئے پانی بھی مہیا کیا تھا جب وہ پیاسے تھے، خداوند نے موسیٰ سے کہا ، جا۔۔۔۔اور اپنی لاٹھی لیکر ،جس طرح اسے دریا پر مارا تھا کر اور دیکھ میں وہاںتیرے سامنے حورب پہاڑ پر کھڑا ہونگا اورتو اپنی لاٹھی اس چٹان پر مارنا ،اور اس میں سے پانی نکلے گا ۔

مصریوں کے پاس بھی لاٹھیاں تھیںجو سانپ بن گئی تھیں ۔لیکن اس معاملے میں ہارون کی لاٹھی سانپ نے مصریوںکے لاٹھی سانپوں کونگل لیاتھا۔

موسیٰ کاعصا

موسیٰ کاعصا

سمسون کے بال، [اسکی] پرورش ایک نازر کے طور پر ہوئی تھی۔ سمسون اپنے بال کبھی نہیںکاٹے تھے۔اس نے دلیلہ کو بتایا ،اگر میرے بال تراش یا کاٹ دیے جائیں تو میری طاقت جاتی رہیگی اور میں کمزور ہوجائوںگا، اور عام آدمیوں کی مانند بن جائوں گا ۔
ایک فرشتہ سمسون کے والدین کے پاس آتا ہے اور انکی رہنمائی کرتا ہے کہ سمسون کی پرورش کیسے کرنی ہے۔ سمسون کی پیدائش کے بعدبراہ راست خداوندکی شمولیت یا وابستگی ظاہر ہوتی ہے ، اور عورت کے بیٹا پیدا ہوا ، اور اسکا نام سمسون رکھا ، اور لڑکا بڑھا ،اور خداوند نے اسے برکت دی۔
اگرچہ سمسون نے بیوقوفی سے اپنی قوت ظاہر کی تھی تو اسکی قوت بال بڑھنے پر واپس لوٹ آئی ۔تاہم اس کے سر کے بال کاٹ دینے کے بعد پھر بڑھنے لگے ، اور اندھے سمسون نے دو ستونوں کے درمیان کھڑے ہو کر خداوند سے دعا کی اور عمارت سمیت اس میں موجود تین ہزار اور ایک لوگوں کو قتل کردیا ۔
خدا کا صندوق۔خدا کے صندوق پر فلستیوں کے قبضے کے بعد، انہوں نے اسے اپنے بت دیوتا ، ڈیگن ، کے گھر میں رکھا ۔ پہلی رات کو ڈیگن کا بڑا مجسمہ، خدا کے صندوق کے سامنے منہ کے بل زمین پر گرا تھا ۔پریشان لوگوں نے اسے دوبارہ اسی جگہ کھڑا کر دیا ۔اگلی رات ڈیگن پھرمنہ کے بل زمین پت گرا ہو اتھا ۔اور اسکا سر اور ہاتھ کٹے ہوئے تھے اور صرف ڈیگن کا ٹنڈ دھڑ رہ گیا تھا ۔صندوق رکھنے کی وجہ سے فلستین میںپھوڑے پھنسیوںکی وباپھوٹ پڑی۔جبکہاسکواسرائیل میں واپس لاتے ہوئے، اوزیا نے صندوق متوازن کیا اور وہ مر گیا ۔
افود۔یہوواہ نے بنایا تھا ، کہانتی افود یا سینہ بندجس میں اسرائیل ہر قبیلے کے نام کے لئے ایک پتھر رکھاگیا تھا اور دو پتھرکندھو ں تاکہ جب خدا آسمان سے نیچے دیکھے ۔وہ ان پتھروں پرلکھا ہوادیکھے،افود اس وقت پہنا جاتاجب کاہن خیمہ اجتماع میںخدمت سرانجام دیتا۔
دائود نے اپنی دعا کے لئے خداوند کاجواب جاننے کیلئے افود استعمال کیا، دائود نے کہا،میریلئیافود یہاں لائو۔ابیطار دائود کے لئے ا فود ادہرلایا۔اور دائودنے خداوند سے یہ کہتے ہوئے دریافت کیا ،کیا میںسپاہیوںکاپیچھا کروں؟کیامیںان پر غالب آئوںگا؟ اور اس نے اسے جواب دیا ، کہ پیچھا کر ، کیونکہ یقینا تو ان پر غالب آئے گا ۔۔۔۔
لیحونا۔ لیحی نے ایک صبح دو محور والا پیتل کا گیند ڈھوندنے کے لئے اپنے خیمے کا دروازہ کھولا ،اور خداوند نے اسے تیار کیا تھا ۔یہ متجسس قطب نما ایمان کی بنیاد پر کام کرتا تھا ۔ جب یہ ایمان دیکھتا تو لیحونا بیابان ( جی پی ایس )میں سے ان کو راستہ دکھاتا ۔ اس لئے، اگر ان میں یقین کرنے کے لئے ایمان ہوتا کہ خدا ان محوروں کے کام کرنے کا سبب بن سکتا ہے کہ وہ محور ان نقاط پر ہونگے جس راستے انہوں نے جانا ہے ، دیکھو ایسا ہوتا تھا ۔

روشن پتھر۔ جب سمندر میں سفر کرنے پر اندھیرے کا سامنا کرنا پڑا ، تو یارد کے بھائی نے خداوند سے اس صورت حال کا علاج پوچھا ۔ یارد کے بھائی نے سولہ پتھر تیار کیے، چٹان کو پگھلا کر اور ڈھال کر بنائے گئے تھے ، سفید اور واضح۔ یارد کے بھائی نے خداوند سے التجا کرتے ہوئے بڑی گرم جوشی سے دعا کی کہ ان پتھروں کو اپنی انگلی سے چھو ، تاکہ یہ لگاتار روشن رہیں ، تاکہ وہ روشنی دیں جب وہ سمندر کو پار کریں۔
اس لئے ان پتھروں کو چھو، اوہ خدا اپنی انگلی سے ان پتھروں کو مس کر اور انکو تیار کر تاکہ وہ اندھیرے میں روشن ہوں ، اور وہ ہمارے لئے کشتی میں روشن رہیں جن کو ہم نے تیار کیا ہے ، تاکہ جب ہم سمندر کو پار کریں تو ہمارے لئے روشنی ہو ۔ نوح نے چمک دار پتھروں مثال قائم کی تھی۔ پیدائش کی کتاب کے باب ۶ اسکی آیت ۱۶ کا فٹ نوٹ ہمیں سکھاتا ہے ، کہ کھڑکی کے بجائے ، لفظ کا
اصل مطلب ہے ،قیمتی پتھر جو کشتی میں روشن تھا ۔

وشن پتھر

وشن پتھر

شفائیہ چھڑیاں ، کپڑے ،رومال۔ الیشع نے حجازی سے تاکید کر کے کہا کہ دوڑ کر جا شونیمی عورت کے مردہ بیٹے ، کے چہرے یا منہ پر میرا عصا رکھ یا لگا ۔
عورت ایک جریان یا خون بہنے کی بیماری کے ساتھ ( یسوع ) کے پیچھے آئی، اور اس کے لباس کا کنارہ چھوا، اور فوراٰٰ اسکا خون بہنابند ہو گیایا رک گیا۔
پال یاپولوس نے بیماروں اور روح گرفتہ کو شفا دینے کے لئے بھی چیزیں بھیجیں، اور خدا نے پولوس کے ہاتھوں خاص معجزے کیے ،تاکہ بیماروں پر اسکے جسم کے[استعمال شدہ] کپڑے یا رومال رکھے جاتے تھے ،اور بیماریاں ان سے دور ہو جاتی یا بھاگ جاتی تھیں، اور بد روحیں ان میں سے نکل جاتی تھیں ۔
جوزف سمتھ نے ولفرڈ وڈرف کو رومال کے ساتھ ایک شفائیہ مشن پر بھیجا ، مینٹروز میں شفا دینے کے بعد،ساری جماعت دریا کے کنارے تک جوزف کے پیچھے آئی ، جہاں سے وہ گھر جانے کیلئے کشتی لینے والا تھا ۔جب وہ کشتی کا انتظار کر رہے تھے، مغرب سے ایک آدمی یا شخص، جس نے دیکھا تھا کہ بیما راور قریب المرگ افراد کو شفا ملی تھی ، اس نے جوزف سے پوچھا،کہ اگر وہ گھر نہ جائے اور میرے دو بچوں کو شفا دے یا اچھا کردے جو بہت بیمار ہیں ۔ وہ جڑواں اور تین ماہ کے ہیں ۔ جوزف نے اس شخص کو بتایا کہ وہ تونہیں جا سکتا ، مگر وہ ان کو شفا دینے کے لئے کسی کو بھیجے گا ۔
اس نے ولفرڈ وڈرف سے کہاکہ وہ اس ژخص کے ساتھ جائے اور اسکے بچوں کو شفا دے۔ اور اسی وقت اس نے اپنی جیب سے ایک خوبصورت ریشمی رومال نکالا اور بھائی وڈرف کو دیا ، اور بتایا کہ اس سے بچوں کے منہ پونچھنا اور ان کو شفا مل جائے گی، اور اسی وقت فرمایا ۔ جتنی دیر تک یہ رومال تمہارے پاس ہے ، میرے اور تیرے درمیان رابطہ قائم رہے گا ۔ ایلڈر وڈرف نے وہ کیا جس
کا اسے حکم دیا گیا تھا ۔بت پرستی کا آغاز۔

قربانیاں دنیا

قربانیاں دنیا

محسوس کرتے ہوئے کہ کتنا زیادہ لوگ الہی رضامندی اور قوت سے چیزوں کااستعمال کرتے تھے ، سمجھنے میں میری مدد کی کہ کیوں لوگوں نے جلدی اور آسانی سے بت بنائے اور انکی طرف راغب ہوئے۔
کیا یہ وجہ تھی کہ راخل نے اپنے باپ بت چرالئے تھے۔ جب وہ کنعان کے لئے روانہ ہوئی تھی؟ یا کس طرح بنی اسرائیل سونے کا بچھڑا بنانے میں حق بجانب تھے؟ جدون کا افود اس کے لئے ایک بت بنااور ساری بنی اسرائیل قوم نے اس کے ساتھ بدکاری کی ۔ میکاہ لاوی نے اپنے شبیہ کندہ کی ، افود، مورتی، اور دھاتی مجسمہ جن کو طاقتور لوگوں نے چرایا تھا ، اور پھر اس نےبت پرستی پر اسکی سرزنش کی گئی ۔ خداوند اکثر تنبیہ یا ملامت کرتا ہے ۔ ساری چیزوں کا خالق یہ کہتے ہوئے تادیب کرتا ہے کہ وہی خالق ہے ۔ خداوندہی نے دراصل یا فی الواقع زندگی اور تخلیق کرنے کی طاقت دی یا عطا کی ہے ۔ یہ امتیاز کہ کچھ با برکت ہے اور خدا سے خلق ہوا ہے ۔ اور یہ کہ زندگی انتہائی اہم معلوم یا دکھائی دیتی ہے۔نمایاں صفات اور ، غیر نمایاں مافوق الفطرت طاقتوں کیساتھ واضع کرتاہے۔

ایلماکے مطابق،زمین کی ہر ایک چیز خدا کی گواہی دیتی ہے ۔[ہر چیز ظاہر کرتی ہے کہ خدا ہے ، ہاں ، یہاں تک کہ زمین اور اسکی ہر چیز جو اسکی سطح پر موجود ہے ہاں ،اسکی حرکت، ہاں ، اسکے تمام سیارے بھی ، جو باقاعد اپنے مقررہ صورت میں حرکت کرتے ہیں ، گواہی دیتے ہیں کہ کوئی اعلی تریں تخلیق کار ہے ۔ اس لئے آخر کار ، اس مقصد اور ضرورت اور آدمیوں کے ایمان کے مطابق خدا چیزوں میں زندگی کا دم پھونکتا ہے ، بطور اسکے کام اور جلال کی گواہی میں، مسیحت میں اسکی متبرک نشانیاں ہیں۔

مسیحیت

رومن کیتھولک، اور مشرقی ارتھوڈکس متبرق یادگاری یا نشانوںکے خزانے رکھتے ہیں ۔نشانات،بشمول معزز مقدسین کی ہڈیاں، کپڑوں کے ٹکڑے، راست لوگوں کی معنی خیز استعمال شدہ اشیاء یا چیزیں، اور یسوع مسیح اور مقدسہ مریم کے ذاتی اثرات ہیں ۔
کچھ چیزوں کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں الہی قوت پائی جاتی ہے لیکن کچھ اور چیزیں ہیں جو نیک مقدس شخص سے تعلق کی وجہ سے پاکی یا پاکیزگی کاسر چشمہ خیال کی جاتی ہیں ۔

آج کل چیزوں میں مافوق الفترت طاقت کی روح پھونکنا۔

قدیم وقتوں میں ، بہت سی اشیاء میں الہی طاقت کا دخول تھا ، زندگی اور روح حیات یا دیکھنے کی قابلیت اور بصیرت۔ آج کیا ہے ؟ کیا خدا برکت دیتا اور قوت کی روح پھونکتا ہے بہ صورت غیر عام چیزوں میں [ بھی قوت کی روح پھونکتا ہے ]۔
بہت سی چیزوں میں سے ، دو چیزیں ذہن میں آتی ہیں ۔۔ساکرامنٹ اور ہیکل، ان میں روٹی اور پانی، پتھر اور شیشہ غیر معمولی رہے ہیں ،مگر انکے عہود میں ، اسکے وعدوں کی اشیاء جو بطور پائپ ، اسکی طاقت کا عمل یا استعمال۔
ساکرامنٹ، یسوع نے ساکرامنٹ کی رسم قائم کی ، زور دے کر کہا کہ روٹی اسکے بدن اور پانی اسکے خون کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ ساکرامنٹ دعائوں میں ، روٹی اور پانی دونوں کو کسی ایسے [فرد] سے برکت دلائی جاتی جس کے پاس خداوند کی کہانت کا اختیار ہوتا ہے ، جو ظرف کے لئے پاک یا مقدس ہوتا ہے ۔دونوں دعائوں میں روح القدس کی معاونت کا وعدہ کیا جاتا ہے ۔۔قطعی قوت حیات اور رویا کی روح پھونکنے والا۔
جب نیفیوں میںساکرامنٹ کیخدمت کی گئی، یسوع نے و عدہ کیا تھا ، وہ جو روٹی کھاتا ہے اپنی روح کے لئے میرا بدن یاگوشت کھاتا ہے اور وہ جو یہ مے پیتا ہے وہ اپنی روح کے لئے میرا خون پیتا ہے ، اسکی روح کبھی بھوکی نہ پیاسی ہوگی بلکہ سیر ہوگا ۔ اب ، جب سارے ہجوم نے کھا اور پی لیا ، دیکھو ، وہ روح سے بھر گئے ۔
ایلڈر میلون جے بیلرڈ نے روٹی اور پانی لینے کے عمل میںقوت کی موجودگی کو نوٹ کیا ،اگر ہم نے سنجیدگی سے توبہ کی اور اپنے آپ کو مخصوص حالت میں رکھا ، تو ہمیں معاف کیا جائے گا اور ہماری روحوں میں روحانی شفا آئے گی۔۔۔میں ایک گواہ ہوں کہ ساکرامنٹ کی خدمت میں روح حاضر تھی جو سر سے پائوں تکروح کو گرماتا ہے ، آپ روح کے زخموں کو صحت مند ہوتا ہوا محسوس کرتے ہیں ، اور بوجھ ہلکاہوتا ہے ، روح میں تسلی اور خوشی آتی ہے ، جو اہل ہے اور روحانی خوراک کھانے یا حاصل کرنے کی سچی خواہش رکھتا ہے ،
ایلڈر رابرٹ ڈی ہیلز نے روٹی اور پانی لینے کے عام فوئد کو واضع کیا ، میں گواہی دیتا ہوں کہ ساکرامنٹ ہمیں اپنے آپ میں دل کیبڑی تبدیلی کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے ۔ ۔یاد کریں ہم کون ہیں ہماری سب سے بڑی خواہش کیا ہے ۔جب ہم احکام کی پیروی کے عہد کی تجدید کرتے ہیں، تو ہم روح القدس کی معاونت حاصل کرتے ہیں جو آسمانی باپ کی حضوری میں واپس جانے میں ہماری رہنمائی کرتا ہے ۔ کوئی حیرت کی بات نہیں ، ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم روٹی اور پانی لینے کے لئے اکثر ملا کریں اور اپنی روحوں کے لئے ساکرامنٹ لیں ۔ ایلڈر رابرٹ ڈی ہیلز۔
ہیکل۔اسکی مخصوصیت کی دعا میں ، کرٹ لینڈ کی ہیکل کو خدا کے جلال کے سے پاک او رمخصوص کیا گیا ۔ خدا میں مبارک ، مقدسین پر ہیکل کے متوقع اثرات، اور ہم آپ سے التجا کرتے ہیں ، اے مبارک باپ، کہ آپ کے خادم اس گھر سے اگے بڑھیں ، آپ کی قوت سے مسلح ہو کر ، اور کہ آپ کا نام ان پر ہو ، اور آپ کا جلال ان کے ارد گرد ہو ۔
صدر جارج کیو کینن، لوگن کی ہیکل کے بنیادی پتھر کی مخصوصیت پر اظہار کیا، ہر بنیادی پتھر جو ہیکل کے لئے رکھا جائے گا ، ہر مکمل کی گئی ہیکل خداوند کے طریقے کے مطابق جو اسکی پاک کہانت کے ذریعے ظاہر کیا گیا ، زمین پر شیطان کی طاقت کو کم کرتا ہے ، اور خدا کی طاقت اور تقوی یا دین داری کو بڑھاتا ہے ۔ہیکل ، خدا کے [ہاتھ ] سے پاک کی گئی ، بطور اصلی علامتی حوالہ موجود ہیں، ہیکل آسمان اور زمین کے درمیان ملنے کا مقام یا نقطہ ہے ، اہلڈر ڈیوڈ اے بیڈ نار نے فرمایا ، کہ ایلڈر گیری ای سٹیونسن نے سکھایا ، جب آپ ہیکل دیکھ سکتے ہیں تو آپ کبھی بھی گم یا ضائع نہیں ہو سکتے ۔ ہیکل آ پ اور آپکے خاندان کے لئے اس ابتر دنیا میںراستہ مہیا کرے گی۔یہ ایک ابدی راہنما کھمبا ہے ، جو آپ کو تاریکی کی دھند میں کھو جانے  سے نکلنے میں مدد کرے گی ۔

سالٹ لیک ہیکل

سالٹ لیک ہیکل

یسوع نے اپنی خدمت کے دوران ، اور چیزوں کے درمیان ، مٹی، تیل ، کپڑا ،پانی ، اور مچھلی اور روٹی کا استعمال کیا ، بڑے کام کرنے کے لئے ، [ان میں ]زندگی اور طاقت کی روح پھونکی ۔ اس نے اپنے شاگردوں کو بتایا ، کہ جو کچھ انہوں نے اسے کرتے دیکھا ہے ، انہیں بھی کرناچاہیے۔بنی نو انسان کے لئے باپ کا گول یا مقصد لا فانیت اور ابدی زندگی ہے ۔ خدا کے ساتھ زندگی کا مطلب ہے ویسے رہنا جیسے خدا رہتا ہے ۔

اور یہ حیرت انگیز وعدہ، بہت سی چیزوں میں سے ایک ہے ، ان مواقع کو مستحکم کرتی ہے کہ اب ہمیں نجات دہندہ کے سبق کو سیکھنا ہے ۔
وہ جسے خدا نے مخصوس کیا اور بھیجا ہے ، اسے عظیم تر مقرر کیا ہے ، تاہم وہ سب سے کم ترین اور سب کا خادم ہے ، اس لئے ، وہ تمام چیزوں کا مالک ہے ، کیونکہ تمام چیزیں اسکے تابع یا اسکی ملکیت ہیں ، دونوں آسمان کی اور زمین کی ، زندگی او رنور یا روشنی ، روح اور طاقت، باپ کی طرف سے یسوع مسیح اسکے بیٹے کے ذریعے بھیجی یا صادر کی گئنیں۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں mormonhub.com