اِن تبدیل ہونے والوں نے مورمن کی کتاب کے مطالعہ کے ذریعے اپنے ایمان کو فروغ دیا۔
مورمن کی کتاب، حقیت میں ایک تحفہ ہے جو ارادۃ ہم خدا کے بچوں کو یسوع مسیح کی حقیقی انجیل کے علم کے پاس لاتی ہے۔ اینریک سرپا بوستامانتے، جو لیما پیرو سے کلیسیا کی رکن ہے ، مورمن کی کتاب کو شفیق والدین کی طرف سے خطوط کے طورپرسوچتی ہے:“یہ خط ہمارے آسمانی باپ نےنبیوں کے ذریعے، مشورت ، تسلی ، اور ہماری بھلائی کے لئے ہمیں ہر وقت برکت دیتے ہوئے لکھے۔ وہ اپنے منصوبے میں انتہائی دانا ہے کہ وہ جانتا ہے کہ ہمیں محبت بھرے وہ پیغاما ت ٹھیک کس وقت دینے ہیں جب ہمارے دل اُن کی برکتوں اور انجیل کو سمجھنے کے لئے تیار ہوں”۔
یہاں پردنیا کےمختلف تبدیل ہونے والوں کی چند گواہیاں ہیں جب اُنہوں نے مورمن کی کتاب کے بارے انتہائی اہم طریقے سے جب وہ کلیسیا کے بارے سیکھ رہے تھے۔
یسوع مسیح کا ایک اور عہد نامہ
میں نے عبادان ، نائجیریا میں اپنی بھانجی کے گھر مورمن کی کتاب کی ایک جلد دیکھی۔ کیوں کہ میں بہت ساری کتابیں پڑھنے سے لطف اندوز ہوتی ہوں ، میں سمجھنے کے لئے بے چین ہوں کیوں کتاب کہتی ہے کہ یہ “یسوع مسیح کا ایک اور عہد نامہ ”ہے پس میں نے کتاب لی اور اِسے پڑھا۔
وضاحتی عنوان “ یسوع مسیح کا ایک اور عہد نامہ” نےکائناتی نجات دہندہ کی بات کو ممکن بنانے کے لئے میرا ذہن کھولا نہ کہ صرف اسرائیلیوں کے نجات دہندہ کے لئے ، جو اُس وقت میرے لئے ایک بڑا خدشہ تھا۔ نیفیوں کے ساتھ اُس کی ملاقات اور اُن لوگوں کے درمیان اپنی قوانین اور رسومات کو قائم کرنا اِس بات نے اُس کی منسڑی کےبارے جاننے کے لئے میری اُمنگ بڑھا دی۔
وضاحتی عنوان نےکلیسیاکے بارے مزید جاننے میں میری رہنمائی کی۔ جب میں نے مورمن کی کتاب میں درج نصیحیتوں کی فرماں برداری کی ، جیسے کہ خود سے سچائی کو جاننے کے لئے دعا کرنا ، تو میں نے روح کومحسوس کرنا شروع کیا (مرونی ۱۰: ۴) اب میں جانتاہوں کہ نجات دہندہ زندہ ہے اور ہم سب سے پیار کرتا ہے۔
حزقی ایل آکہ، آئیڈا ہو، یو۔ایس۔اے
۱نیفی ۸ـــ
۱نیفی ۸: ۱۱۔۱۲ میں، لحی زندگی کے درخت کے پھل کے بارے ایسے بیان کرتاہے وہ پھل دوسرے تمام پھلوں سے زیادہ دل پسند۔ … اِسے میری روح انتہائی شادمان ہوئی۔” جب میں نے اِن آیات کا مطالعہ کیا، تو میں نے بڑی مضبوطی سے یہ احساس پایا کہ یہ پھل انتہائی خاص تھا، اور میری بھی اِسے پانے کی خواہش تھی۔
میں نے بڑے زبردست طریقے سے سمجھا کہ لحی نے کیا محسوس کیا ہوگا۔ میں سوچتا ہوں کہ یہ کیسا ہوتا اگر میں لحی ہوتا اوریہ پھل موجود ہوتا،’اور ایسا ہی محسوس کرتا جیسا کہ اُس نے کیا اور فوری طورپر چاہتا کہ میرا خاندان بھی اِس پھل کو کھائے۔ یہ خاص طورپر میرے لئے حقیقی محسوس ہوتا تھا کیوں کہ میرے والد ین ابھی چرچ ارکان نہیں تھے ؛ اس لئے اب جب میں اِن آیات کو پڑھتا ہوں ، تو وہ وہی بولتی دکھائی دیتی ہیں جو میرے دل میں ہے۔
میں جانتا تھا کہ یہ پھل خاص تھا، حتیٰ کہ میں پہلے سے جانتا تھا کہ یہ خدا کی محبت اور اُس کی انجیل کی نمائندگی کرتا تھا۔ بعد میں ، جب میں نے اِس پھل کے مفہوم کو سمجھ لیا، تو میں نے سوچا کہ صحائف میں اِس کے بارے کس قدر درست بیان کیا گیا ہے۔
صحائف واقعی نبیوں کی طرف سے سچائی کا ریکارڈ ہیں اور اِن میں خدا کا کلام ہے۔
ایون جن ییوم، گیونگی ، جنوبی کوریا
یعقوب ۵: ۷۴ ــ خدا کی خدمت کرنے کی خواہش
جب میں چرچ کے بارے جان رہا تھا، تو میں نے یعقوب ۵: ۷۴ کا مطالعہ کیا۔ جس لمحے میں نے اِسے پڑھا تو اِس میں میرے لئے بہت سارے معانی تھے۔ میں اپنی ساری زندگی اپنے سابقہ چرچ کا ایک انتہائی سرگرم رکن تھااور ہمیشہ سے خدا کی خدمت کرنے کی خواہش رکھتا تھا۔ حتیٰ کہ ایک روز میں نے حقیقت میں خدا کی خدمت کرنے کے لئے فلسفے اور دین کا مطالعہ کیا۔ میں پہلے سے ہی فلسفہ پڑھنے کے داخلہ امتحان پاس کر چکا تھا۔
مگر میں کبھی بھی فراموش نہیں کروں گا جب میں نے پہلی بار وہ صحیفہ پڑھا۔ مجھ یاد ہے کہ یہ رات کا وقت تھاجب میں پہلی مرتبہ ایل۔ ڈی۔ ایس چرچ کی میٹنگ میں شریک ہوا۔ جماعتوں میں ایک وقفے کے درمیان میں بلیٹن بورڈپر ایک مکاشفہ کے بارے پڑھا جو صدر تھامس۔ ایس مانسن کو مشنریوں کی عمر کم کرنے کے بارے دیا گیا تھا۔
جب میں نے اُس رات یعقوب ۵: ۷۴ کا مطالعہ کیا تو میں جانتا تھا کہ مجھے خدا کی خدمت کرنی تھی۔ اور تاہم ، مشنریوں کو دیکھتے ہوئے ـــــ وہ دو ینگ مین جو میرے جتنی عمر کے تھے ــــخدا کو اپنی زندگیاں دے رہے تھے ، میں جانتا تھا کہ یہ میں کیسے کر سکتا تھا۔ اُس روز چرچ میٹنگ سے پہلے، میں نے بپتسمہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔ اُس رات میٹنگ کے بعد، میں نے مشن پر جانے کا فیصلہ کیا۔ اب فلپائن سیبو مشرقی مشن کے خوبصورت لوگوں کی خدمت کے بعد عزت سے گھر واپس آگیا ہوں۔
جوسف گیوتریز ، باتانگاس ، فلپائن
انوس کی کتاب ـ گناہوں کی معافی کے لئے
جب میں نے پہلی بار مورمن کی کتاب کا مطالعہ کیا، تو میں نہیں جانتی تھی کہ کہاں سے شروع کرنا ہے۔ میں معافی پانے کے لئے نبرد آزما تھی خاص طورپر اپنی معافی کے لئے اور جان رہی تھی کہ کیا میں معافی پانے کے اہل تھی۔ ایک مشنری بہن نے مجھے بتایا کہ اِس کا جواب مجھے صحائف میں ملے گا اور اگر میں نہیں جانتی کہ کہاں سے شروع کرنا ہے ، تو اِس کے بارے مجھے دعا کرنی چاہیےتو ضرورت کے مطابق صحائف مل جائیں گے۔ میں نے صفحے پلٹے اور وہاں سے پڑھا جہاں پر ختم کیا تھاــــانوس کی کتاب، آیت ۴۔۶۔ اور یہ پڑھنے کے بعد اُسی لمحے میں جان گئی کہ مورمن کی کتاب سچی ہے۔
جینیفر آندرسکی، کیلی فورنیا، یوَ۔ایس۔اے
مضایاہ ۲۷ــــ بدلنے کا موقع
جب میں نے پہلی مرتبہ مورمن کی کتاب پڑھی ، تو مورمن کی کتاب کا جو حصہ مجھے سب سے زیادہ پسند تھا وہ مضایاہ میں تھا جب ایلما کا بیٹا کلیسیا کو چھوڑنے اور اِس تباہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ مگر اُس میں ایک بڑی تبدیلی آئی تھی ـــــاُس نے روح القدس کو محسوس کیا اور وہ ایمان دار بن گیا۔ مجھے واقعی اِس سے پیار تھا کیوں کہ تبدیل ہونے کا موقع ہر ایک کو دیا جانا چاہیے۔
مضایاہ ۲۷: ۲۸۔۲۹ ـــ خوشی اور رہائی
ایک نئے رکن کے طورپر، میں مضایاہ ۲۷: ۲۸۔۲۹سے کافی متاثر تھی۔ میں تھی ــــاور ابھی تک ہوں ــــپس شکر گزار ہوں کہ خداوند نے مجھ پر رحم کیا تھااور مجھے گناہ کی زندگی سے مَخلصی دی تھی۔ اپنے بپتسمے سے پہلے، میں سوچتی تھی کہ میں خوش ہوں، مگر اُس خوشی کا کوئی موازانہ نہیں جو میں نے بحال کردہ انجیل کو قبول کرنے کے بعد محسوس کی۔ میں نے کبھی بھی اتنے اعتماد اور یقینی سے محسوس نہ کیا تھا کہ ایک روشن مستقبل میرے لئے رکھا گیا تھا۔
ایلما کی دعوت قبول کرنے کے بعد ”آؤ توبہ کرو اور بپتسمہ لو، تاکہ تم بھی زندگی کے درخت کا پھل کھاؤ“( ایلما ۵: ۶۲)، میں نے ایسی اور تسلی اور پرسکون نجات کا تجربہ کیا جیسے چھوٹے ایلما نے کیا جب اُس نے لکھا: ”میں تاریک اتھاہ گڑھے میں تھا؛ لیکن اب میں خداوند کا حیرت انگیز نور دیکھتا ہوں۔ میری جان ابدی عذاب میں جکڑی تھی ؛ لیکن میں نکال لیا گیا ہوں اور میرے جان کو کوئی دُکھ نہیں“ ( مضایاہ ۲۷: ۲۹) اِس پیغام سے یہ سمجھنے میں میری مدد ہوئی کہ زندگی کے میرے نئے نظریات اور نئی ملنے والی خوشی اِس علم پر قائم تھی کہ یسوع مسیح میرا منجی اور مَخلصی دینے والا ہے۔ اب میں انتہائی شکرگزار ہوں کہ میرے نجات دہندہ نے انصاف کی قیمت ادا کی اور مجھے بار بار اجازت دیتا ہے کہ ہر بار جب میں توبہ کرتا ہوں تو ایسی ہی مَخلصی کی محبت کو محسوس کروں۔
میری -شانتل ہوگ، اونٹاریو، کینیڈا
وہ چھوٹی نیلی کتاب
میری پرورش انڈیا میں ہوئی، جہاں میں مشنریوں سے ملا اور پہلی بار چرچ میں شریک ہوا۔ اُس اتوار ایسٹر کا اتوار تھا۔ میرے کام کے شیڈول کی وجہ سے ، میں چرچ میں دیر سے آیااور نوجوانوں کی سنڈے سکول جماعت میں شریک ہوا، جہاں پر ایک مشنری نے سبق پڑھایا۔ اُس نے ایک نیلی کتاب سے چند صحائف کا حوالہ دیاجو میں نے پہلے کبھی نہ دیکھی تھی لیکن وہ بائبل کی مانند دکھائی دیتی تھی۔ جب وہ پڑھا رہا تھا ، تو میں نے اپنے دل میں مضبوط احساس پایا اور جانا کہ مجھے بھی یہ کتاب پاس رکھنی چاہیے۔
جماعت کے بعد میں سیدھا اُس کے پاس گیا اور اُسے بتایا، “مجھے اُس کتاب کی ضرورت ہے۔” چونکہ وہ کتاب تو اُس کے صحائف کے سیٹ کی تھی، وہ یہ والی کتاب تو مجھے نہ دے سکتا تھا، لیکن اُس نے مجھے یہ دیکھنے اور محسوس کرنے دی۔ میں سنہری الفاظ کی ”مورمن کی کتاب“ کوو دیکھ سکتا تھا جو سامنے اُبھرے ہوئے تھے۔ مجھ پھر سے یہی محسوس ہوا کہ مجھے یہ کتاب اپنے لئے چاہیے تھی۔ مشنریوں نے میرا پتا لیا اور میرے گھر لانے کا وعدہ کیا۔ ااور منصوبے کے مطابق مشنری جلد ہی میرے گھر آئے اور مورمن کی کتاب کی میری اپنی جلد مجھے پیش کی۔ پھر اُنہوں نے مجھے سبق دینے شروع کئے۔
اُس سال، ایسٹر ایک ناقابل یقین برکت “مورمن کی کتاب ”کی صورت میں میری زندگی میں لایا۔ وہ چھوٹی نیلی کتاب میری زندگی میں زندگی کی روح لائی ہے ، اور میں شکر گزار ہوں کہ مجھے اِس سے سیکھنے کا خاص حق ملا ہے
Farooq Ashraf
Latest posts by Farooq Ashraf (see all)
- یہ میری اِنجِیل ہے“—”یہ میری کلِیسیا ہے - 10/17/2024
- پُکارو، نہ کہ گِرو - 08/26/2024
- یہ خُداوند کی دانِست میں ہے کہ ہم مورمن کی کِتاب حاصِل کریں - 07/30/2024