اپریل 2015 میں، بزرگ ڈیل جی رینلڈ نے جنوبی افریقہ مںر ماں اور بییس کی ایک کہانی شئر کی۔ جن کو فرقہ وارانہ حکومت ختم ہونے کے بعد نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا.

بزرگ ڈیل جی رینلڈ بیان کر تے ہیں:
ایک بار جولیا اور تووبا نے کیسیا میں شرکت کی ،اور انہوں نے کچھ سفید فارم نسل سے تعلق رکھنے والے اراکین کی طرف سے برتاو میں کمی کو محسوع کیا تھا ۔
جب وہ چلے گئے تو ،تووبا نے اپنی ما ں کو سختی سے شکایت کی ۔جولیا نے پیارسے تووبا کی بات سنی کہ جب تک اس کا سارا غصہ نکل نہیں گیا۔اور پھر جولیا نے کہا،اوہ تووبا ،کلیسیا ایک بڑھے ہسپتال کی طرح ہے ،اور ہم تمام اپنے ہی طریقوں سے پریسشان ہیں۔ہم کلیسیا میں اپنے خود کی مدد کے لیے آتے ہیں۔
ہم میں سے بہت سے طویل عرصہ تک دنیا کی مشکلات برداشت کے بعد محفوظ جگہ کا انتخآب کر تےہیں۔کچھ اپنے روحانی اور جذباتی بیماریوں کی وجہ سے اور کچھ گناہوں اورکمزاریوں کی وجہ سے ؛ کچھ لوگوں پر اور لوگوں کے انتخاب کا غلط استعمال کر کے ظم ڈھایا جاتا ہے ۔
جب ہم چیپلوں میں ساکرمنٹ کو لینے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ اکٹھے ہوتےہیں، تو، کیا ہم ایسا محسوس کرتے ہیں جیسے ہم کسی شفا یابی کی جگہ میں موجود ہیں؟بد قسمتی سے ،بعض اوقات ہماری وارڈز اور برانچیزایسی جگہے نہیں ہیں جہاں پر ہم بیماریوں اور ان کے علاج کےبارے تفصیل سے بات کر سکے ۔
اس کی بجائے وہ تھٹرم ہں ، جہاں ہم مکمل طور پر ثقافتی اور خود مختار دونوں خیالات کو انجام دیتے ہیں.ہم کس طرح سے کلیسیا میں ایمانداری اور شفا دونوں کو فروغ دے سکتےہیں؟ اس کے متعلق یہاں تین خیالات ہیں۔

یسوع مسیح شفا کا منبعہ ہے

کلیسیا کسی کو بھی شفا نہیں دے سکتی ہے۔بلکہ کلیسیا بیمار کو مسیح تک پہنچانے کے لیے گاڑی کی طرح کام کرتی ہے ۔ہم شفا نہیں دیتے ہیں۔ہمرا عہد اور ہمارا مقصد یسوع مسیح کی تمانیندگی اور دوسروں کی اس کے پاس آنے میں مدد کرنا ہے ۔ ہماری ،تمام سرگرمیوں میں ،جیساکہ واعظ میں،کلایسوں میں،ہمیں ہمیشہ یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کا مقصد دوسروں کو یسوع مسیح کی طرف لانا ہے۔
اور ایسی کامیابی صرف تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنے اردگرد کے لوگوں کےساتھ صبر اور محبت سے پیش آئے گے ۔ایسا تب ہوتاہے جب ہم اپنی خودی کا انکار کرتےہیں قربانیاں اور دوسروں
کی خدمت کرنے کے لیے خداکی مرضی کو پورا کرتےہیں۔

حقیقی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تعلیم اور مدد

کلیسیا میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کی وجہ سے خوبصورتی ہے ۔کیونکہ ہر کوئی ایک دوسرے کی سیکھنے میں مدد اور رہنمائی کرتاہے ۔اور اسی لیے جمائت کی حقیقی ضروریات کے حل اور ان کو پورا کرنا کرنے کے لیے اس راستے کو ہرا یک کے لیے کھولا رکھنا چاہیئے۔
رہنماوں کو چاہیئے کہ وہ اراکین کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ اپنی زندگی کے وہ تجر بات بیان کریں جو ان کو یسوع مسیح کی طرف لے کر آئے۔
اساتذہ کودعا کے ساتھ  اپنے ہم جماعتوں کےبارے سوچنا چاہئےکہ ان کو ہراتوار کو کیاسننے کی اورکس رہنمائی کی ضرورت ہے ۔ معاون گروپ خاص طور پر مختلف مدد کے لئے تیار ہیں؛ہر مہینے ہمیں کلیسیا ئی اراکین کی مدد کے لیے کونسل کرنی چا ہیئے اوسب سے زیادہ ضروری موضوعات اور نظریات پر بات کرنی چاہیے ۔

ایک ایک کر کے

جیسا کہ مسیح نے ہمیں سیکھایا شفا ہر شخض کے لیے موجود ہے۔ہر ایک مثال میں مسیح نے اپنی زندگی میں ایک کر کے شفا دی۔اور اسی طرح ہم بھی اپنے وارڈز اور برانچیز کو سپورٹ کر سکتے ہیں جہاں ہمیں لگے کے ہماری مدد کی ضرورت ہے ۔لیکن اس طرح سے سوچنا کیسا لگتا ہے ۔

ایسا لگتا ہے کہ اضافی وقت سے قبل ملاقاتوں اور ملاقاتوں کے بعد آپ کسی ایسے شخص سے گفتگو کرتے ہںا جو آپ تک پہنچنے کے لئے حوصلہ افزائی کرتے ہںی۔جیسے وہ لوگ آپ کے سوچ سے مختلف نظر آتے ہیں ایسے لگتے ہے کہ ہیں ان لوگوں سے دور نہیں ہونا چاہیئے جن کو ہماری ضرورت ہے جو ناامید ہیں اور ہوسکتاہے تکلیف میں ہیں حتی ٰ کہ جن کے لیے پیار کے بارے سوچنا بھی مشکل ہے ۔ایسا لگتا ہے کہ ہمیں ان کے سوالات کو مخلصی سے سننے اورسمجھنے کی ضرورت جو وہ پو چھتے ہیں ۔ اورا یسے میں ہمیں ان تما م کی خدمت کرنی چاہیے جن کے لیے ہم کو ذمہ داری دی گئی ہے ۔

آغاز

یہ تنیوں بس آغاز ہیں۔یسوع مسیح جانتا ہےکہ ہم کیوں اپنی وارڈزاور برانچیز میں موجود ہیں
وہ آپ کو جانتا ہے اور وہ اپنے اردگرد کے تمام لوگوں سے بھی واقف ہے ۔اگر وہ یہاں موجود تھے،وہ آپ کے ساتھ محبت سے وقت گزارے گااور آپ کو شفا دے گا۔اس کی جسمانی غیر موجودگی میں،ہم اس کی طرفٖ اپنے قدم اور کوشش کر سکتے ہیں ویسا کرنے کی جو وہ ہم اسے توقع کرتا ہے ۔آپ کے خیال میں ایسے طریقے کونسے ہیں زریعے سے آپ اپ اپنی موجودہ کلیسیا کی شفا یابی اور رہنمائی کہ جگہ بنا سکتے ہیں۔

اس مضمون کو اس کےاصلی لنک سےپڑھنےکے لیے یہاں کلک کریں ۔ldsdaily.com