کونکلیو (پاپائے روم کے انتخاب) کا کلیسیا یسوع مسیح برائے مقدسین اخری ایام پر کیا اثر ہوتا ہے؟
اپریل 2025 کو، دنیا نے کیتھولک چرچ کے 266ویں رہنما، پوپ فرانسس، کو الوداع کہا۔ ان کے انتقال کے ساتھ ہی ایک ” دور کا آغاز ہوا جسے لاطینی میں "سیدے وکانتے کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے "نشست خالی ہے”۔
اب، جب کہ ایک ارب سے زائد کیتھولک اپنے مستقبل کے منتظر ہیں،
تمام نظریں ایک بار پھر ویٹی کن کی طرف مرکوز ہیں، جہاں ایک صدیوں پرانا عمل مرکزی حیثیت اختیار کرتا ہے: ‘کانکلیو
مئی کو 133 کارڈینلز مشہور زمانہ سسٹین چیپل میں جمع ہوں گے تاکہ اگلے پوپ کا انتخاب کریں۔ اگرچہ یہ کچھ لوگوں کو غیر متعلق لگ سکتا ہے، لیکن اس انتخاب کے نتائج کے گہرے اثرات ہو سکتے ہیں –
نہ صرف کیتھولک ازم کے لیے،
بلکہ پوری مسیحت بشمول مختلف فرقوں کے درمیان بین المذاہب مکالمہ اور تعاون کے لیے
کانکلیو کیسے کام کرتا ہے؟
سسٹین چیپل کے اندر، کارڈینلز خفیہ طور پر ووٹ ڈالیں گے،
اور ووٹنگ کا یہ عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ دو تہائی اکثریت—تقریباً 90 ووٹ—حاصل نہ ہو جائے،
تاکہ نئے روحانی رہنما کا انتخاب کیا جا سکے۔
تکنیکی طور پر، کوئی بھی بپتسمہ یافتہ مرد پوپ منتخب ہو سکتا ہے،
لیکن عملی طور پر نیا پوپ تقریباً ہمیشہ "کالج آف کارڈینلز” ہی میں سے منتخب کیا جاتا ہے
جب اتفاقِ رائے قائم ہو جاتا ہے اور منتخب شخص اس ذمہ داری کو قبول کر لیتا ہے،
تو نیا پوپ اپنا پاپائی نام منتخب کرتا ہے
اور سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی بالکونی سے دنیا کے سامنے ظاہر ہوتا ہے۔
چیپل کی چمنی سے اٹھتا ہوا سفید دھواں اس بات کا ظاہری اشارہ ہوتا ہے کہ کیتھولک چرچ کو نیا رہنما مل گیا ہے۔
یہ انتخاب کیوں اہم ہے؟
1965 میں "سیکنڈ ویٹی کن کونسل” کے اختتام کے بعد سے، کیتھولک چرچ ایک دورِ غور و فکر سے گزر رہا ہے،
جہاں اس کے مستقبل کے راستے کے بارے میں مختلف تشریحات سامنے آئی ہیں
کچھ روایتی اقدار کے تحفظ کے حامی ہیں۔
دوسرے لوگ کونسل کو جدیدیت اور اصلاحات کے دروازے کے طور پر دیکھتے ہیں۔
اب بھی دوسرے دونوں نظروں کے درمیان توازن تلاش کرتے ہیں۔
نیا پوپ اس سمت کے تعین میں ایک فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔
اگرچہ تمام مسیحی کیتھولک نہیں ہیں، پھر بھی ویٹی کن میں کیے جانے والے فیصلوں کا اثر وسیع تر مسیحی دنیا پر پڑتا خاص طور پر بین المذاہب ہم آہنگی،
اخلاقی قیادت اور انسانی تعاون جیسے شعبوں میں
مقدسین اخری ایام کے ساتھ ایک نظیر
2019 میں، پوپ فرانسس نے ویٹی کن میں صدر رسل ایم نیلسن سے ملاقات کی، جو باہمی احترام اور بین المذاہب مکالمے کا ایک تاریخی لمحہ تھا۔
اس ملاقات نے ظاہر کیا کہ عقائد کے اختلافات کے باوجود،
باہمی فہم و شعور کے پل تعمیر کیے جا سکتے ہی
خاص طور پر اُن مشترکہ مقاصد میں جیسے کہ یسوع مسیح پر ایمان خاندانوں کو مضبوط بنانا،
اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا۔ پوپ صرف ایک مذہبی شخصیت نہیں ہیں؛
وہ ویٹی کن ریاست کے سربراہ بھی ہیں اور اقوامِ متحدہ جیسے عالمی فورمز میں ایک مؤثر آواز بھی سمجھے جاتے ہیں۔
اسی وجہ سے، نئے پوپ کا انتخاب سیاسی، اخلاقی، اور سفارتی اہمیت بھی رکھتا ہے۔
