جب میں اپنے ملک کے شہر اسلام آباد میں خدمت کر رہا تھا تو جب میرے ساتھی نے ہمارے مشن کے صدر کی طرف سے کال موصول کی ۔میرے ساتھی سے بات کرنے کے بعد مجھ سے بات کی ۔اور انہوں نے مجھے بتایا کہ صبح 4 بجے میرے والد وفات پا گئے ہیں۔ ابھی بس مجھے مشن پر آئے 3 مہینے ہی ہوئے تھےجب میں مشن پر آیا تو تب میرے والد صاحب صحت مند تھے ۔اور جب میں نے میرے والد کی وفات کی خبر سنی تو میں دنگ رہ گیا تھا۔اور میں نے اپنے صدر سے چار مرتبہ پوچھا کہ کیا آپ پورے یقین سے کہہ رہے ہیں کہ ایسا ہو ا ہے ۔اور میرے مشن کے صدر نے مجھے کال بند کرنے اور گھر جانے کا بولا۔ میں نے کال بند کی اور میرے چیچا نے مجھے بتایا ک حقیقت میں تمہارا والد اس دنیا میں نہیں رہا۔اس کے بعد جب میں دوبارہ مشن فیلڈ میں گیا تو میرے ساتھی نے اس بات کو نوٹس
کیا کہ میں کھانا نہیں کھا رہا اور پریشان رہتا ہوں۔

اس نے کئی بار مجھ سے کھانے کا پوچھا اگر میں کچھ کھانا چاہتا ہوں تو۔پر میں کچھ کھانا ہی نہیں چاہتا تھا اور مجھے بھوک کا احساس ہی نہیں ہو رہا تھا،اور تین چار دن تک میرے لیے صحائف کا مطالعہ کرنا مشکل تھا،اور ارکین کے گھروں میں جا کر ان کے ساتھ کلام شئر کرنا بھی۔ اراکین نے بہت کوشش کی میں کچھ کھاو پر میں یہی کہتا رہا کہ مجھے ابھی ضرورت نہیں،اور چوتھے دن میں اپنے باپ کے گزر جانے کی وجہ سے بہت ناامید پریشان تھا اور سوچ رہا تھا کہ میری ماں، میرے بہن بھائی کس طرح سے آگے بڑھے گے ۔میں چھت پر گیا اور کرسی پر بیٹھ کر سوچنے لگا ۔اور میری آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے ۔

میں ٹھیک کرسی کے سامنے گٹھنے ہوا اور اپنے دل میں دعا کی۔آسمانی باپ میرا خاندان کس طرح سے اس دنیا میں جیئے گا ،اور میں اپنا مشن کیسے مکمل کروں گا،کیونکہ میرے خاندان کو میری ضرورت ہے اس وقت ،میرا باپ، پیار کرنے والا، حلیم ،سخت محنت کش،لکڑ ہارا تھا ،اور میں نے محسوس کیا کہ وہ میرے اور ان کے بغیر کیسے جیئے گے۔میں اپنے کمرے میں واپس گیا اور بائبل کو
دیکھا جو میرے میز پر پڑی تھی میں نے اپنے صحائف کو ہاتھوں میں لیا اورسوچاکہ آسمانی باپ،اس کتاب میں میرے لیے کیا پیغام ہے۔

جب میں نے بائبل میں سے (رومیوں) کی کتاب باب 5 ۔تین اور چار اور پانچ آیتیں جن پر میری نگاہ ٹھہرگئی (3) اور صرف یہی نہیں بلکہ مصیبتوں میں پر فخر کریں۔(4)
اور صبر سے پختگی اور پختگی سے امید پیدا ہوتی ہے ۔(5)اور امید سے شرمندگی حاصل نہیں ہوتی ۔ ایک بار پڑھنے سے میں ان آیات کو سمجھ نہیں سکا۔اور جب میں نے ان کودوسری بار پڑھا توروح القدس نے میرے دماغ کو کھولا کہ میں آسمانی باپ کے اس پیغام سمجھ سکوں اسکے کلا م میں میرے لیے تھا،میں نے سیکھا کہ مجھے اپنے نجات دہندہ (یسو ع مسیح) کی طرح صابر بننے کی ضرورت ہے،اور میں نے سیکھا کہ آزمایشے اور مصیبتیں مجھے بہتر بننے اور آگے بڑھنے میں مدد دے گی۔

اور میں نے سیکھا کہ مجھے اپنے اور اپنے خاندان کے لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔، اور اسی وقت جو الفاظ میرے ذہن میں آئے کہ میں تمہاری حفاظت کروں گا اور ان الفاظوں کی وجہ سے میں اپنے دل میں امن محسوس کیا۔اور مجھے ایلما 26 باب اور آیت 27 یاد ہے اب جب ہمارے دل مایوس ہوگئے اور ہم واپس لوٹنے کو تھے ، دیکھوخداوند نے ہمیں تسلی دی اور کہ کہا اپنے لامنی بھائیوں میں جاو اور صبر کے ساتھ اپنی مصیبتیں برداشت کروں اور تمہیں کامیابی دوں گا۔ان تمام صحائف کے بعد روح القدس نے میری رہنمائی کی ،اور میں فیصلہ کیا کہ میں مشن کو مکمل کروں گا،اور میں خدا باپ کا شکرگزار ہوں کہ میں پوری عزت اور وقار کے ساتھ مشن سے واپس آیا۔ میں جانتا ہوں کہ آسمانی باپ ہمارے دلوں کو جانتا ہے اور ہمارے مشکل وقت میں ہمیں آرام بخشتا ہے ۔اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ اس زمین آسمانی باپ نے ہم میں سے ہر ایک انسان کے لیے منصوبہ تیار کیا ہوا ہےاور میں سبی کچھ کہتا ہوں یسوع مسیح کے نام آمین۔