ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ خدا ہماری راہنمائی کررہا ہے کہ نہیں کیونکہ ہماری زندگیاں بڑے انتخابات سے معمور ہیں کون سا پیشہ اختیار کرنا ہے، کس سے شادی کرنی ہے،۔
ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ خدا ہماری راہنمائی کررہا ہے کہ نہیں کیونکہ ہماری زندگیاں بڑے انتخابات سے معمور ہیں کون سا پیشہ اختیار کرنا ہے، کس سے شادی کرنی ہے،۔
کلیسیا ئے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کیسے منظم ہوئی اور اس کلیسیا کے اراکین کو مورمنز کیوں کہا جاتا ہے اوراس کلیسیا کی بنیاد نبیوں،رسولوںکی نیوپ ہے ۔
کلیسیا ئے یسوع مسیح کے اراکین ا یمان رکھتے ہیں کہ اور روحانی موت، مراد خدا سے الگ ہونا یا دور ہونا۔ روحانی موت سے مراد خدا سے الگ ہونا۔
جانیں کہ حالات کسی فرد کی قدر و قیمت کا تعین نہیں کرتے۔ اگر آپ ایسی صورت حال میں ہوتے تو خیال کریں آپ کیا چاہتے کہ کوئی آپ کو کس نگاہ سے دیکھتا۔
اس بات کوکبھی بھی رد نہ ہونے دے کہ خُدا اُمید اور کامل خُوشی اور رحمتوں کا وعدہ اُن سب سے کرتا ہے جو اُس کے حُکموں پر چلتے ہیں۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ مورمن کی کتاب میں یسوع مسیح کی انجیل کی معموری شامل ہے مورمن کی کتابشفا دینے کی، تسلی دینےکی۔قوت موجود ہے
اور نبی خدا سے رہنمائی پا کرہمیں دنیا کے اندھیروں سے مشکلات سے پریشانیوں سے نکالنے کا کام کرتےہیں اور ہمیں تاریکی سے اجالے کی طرف رہنمائی کرتےہیں۔
ایک مشن کا اختتام دوسرے مشن کا شروع ہے۔ وہ نیا مشن تلاش کریں! ”خدا آپ سے پیار کرتا ہے اور اُس کے پاس آپ کی زندگی کے لئے ایک منصوبہ ہے۔ ایمان رکھیں۔
ہم قادرِ مطلق خُدا کے کام میں مصروف ہیں۔ یِسُوع المِسیح ہے۔ ہم اِن کے خادم ہیں۔ میں اِس کی گواہی یِسُوع مِسیح کے نام پر دیتا ہوں، آمین۔
اور جب کرسمس کے ایک دن بعد میری ساس فوت ہوئی تو یہ وقت تومیرے لئے انتہائی خراب تھا، اور اُس کے صرف ایک ہفتہ بعد نئے سال کے موقع پر، میں انتہائی بیمار ہو گئی۔ اُس وقت ہم ٹؤٹ چکے تھے ، ہماری کار نہ رہی تھی ، اور سب سے بد ترین ، کہ ہماری ہیلتھ انشورنس بھی نہ رہی تھی۔ آخر...
منصوبے کے مطابق چلیں لیکن حسبِ ضرورت اِسے بہتر بنائیں۔ صبر، مستقل مزاجی، اور حوصلہ افزائی کا مظاہرہ کریں۔ تبدیلی میں وقت لگ سکتا ہے۔
غور سے سُننا گفتگو کا وہ نازک حصہ ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ آپ فکر کرتے ہیں جب آپ غور سے سُنتے ہیں، تو دوسروں کو مسیح کے پاس لانے مدد کرسکتےہیں۔
ایک دوسرےکا بوجھ اُٹھائیں کہ وہ آسودہ ہوں“ اور”اُنھیں تسلی دیں جنھیں تسلی کی ضرورت ہے،“ بیواؤں اور یتیموں کی خدمت کریں،ہر طریقے سے برکت کا سبب بنیں۔
”لوگوں کو توبہ کرنے دیں۔ لوگوں کو آگے بڑھنے دیں۔ یقین رکھیں کہ لوگ تبدیل اور بہتر ہو سکتے ہیں۔“۲جی ہاں۔ لیکن آپ کا کردار آپ کے خیال سے مختلف ہو سکتا ہے۔
اگر ہم غور و فکر کے لیے وقت نہیں نکالتے،ہم شاید اندازہ کر سکیں کہ ہماری زندگیاں میمز، ویڈیوز، اور رنگ بہ رنگی خبروں اور معلومات ،کہ فشار میں گھِر چُکی ہیں۔